سید اعجاز
سرینگر//شعبہ اردو کشمیر یونیورسٹی کی جانب سے آن لائن توسیعی خطبات کے سلسلے کی پانچویں کڑی کے تحت پروفیسر اعجاز محمد شیخ صاحب کی سربراہی میں پانچویں توسیعی خطبہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جس میں ہندوستانی نژاد اور کینیڈا میں مقیم عالمی شہرت یافتہ محقق، ادیب، نقاد، شاعر اور معالج ڈاکٹر سید تقی عابدی صاحب نے "فراق گورکھپوری: شخصیت اور فن”کے عنوان سے بصیرت افروز،وسیع اور بلیغ خطبہ دیا۔ خطبے میں انھوں نے فراق کے حوالے سے کئی ایسے گوشوں کو وا کیا جو کسی وجہ سے ابھی تک اہل ذوق کی نظر سے اوجھل تھے۔فراق کی شخصیت اور شاعری کے علاوہ ان کی سوانحی زندگی اور سیاسی جدوجہد کو بھی موضوع گفتگو بنایا۔انھوں نے شعبے کے اسکالرز کو بھی فراق جیسی شخصیت کے حوالے سے تحقیق کرنے کی تلقین کی۔اردو زبان وادب اور اس کی بقا کے حوالے سے فراق کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انھوں نے نئی نسل کو اردو کے تئیں متحرک ہونے اور اس کے ادبی سرمایے کو ازسرنو جانچنے اور پرکھنے کی تلقین بھی کی۔توسیعی خطبے سے قبل ڈاکٹر اویس احمد بٹ نے ڈاکٹر تقی عابدی صاحب کے حوالے سے ایک نہایت ہی مفصل اور جامع تعارف پیش کیا جس نے انھوں نے تقی صاحب کی علمی وادبی خدمات کے حوالے سے تفصیلاً گفتگو کی۔ آخر میں صدر شعبہ اردو کشمیر یونیورسٹی پروفیسر شیخ محمد اعجاز صاحب نے نشست کے حوالے سے اپنے زریں خیالات کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے تقی صاحب کا شکریہ بھی ادا کیا۔انھوں نے تمام مہمانوں جن میں ڈاکٹر اعجاز ریجنل ڈائریکٹر مانو، ڈاکٹر کوثر امر سنگھ کالج،معروف افسانہ نگار جناب ریاض توحیدی صاحب کے ساتھ شعبہ کے تمام اساتذہ کرام ڈاکٹر مشتاق حیدر، ڈاکٹر کوثر رسول صاحبہ،ڈاکٹر ریاض احمد کمار،ڈاکٹر ذاکر،ڈاکٹر اویس،ڈاکٹر یونس اور ڈاکٹر روحی کا بھی شکریہ ادا کیا جو ابتدا سے لے آخر تک جڑے رہے۔اس نشست میں وادی کے معروف افسانہ نگار ریاض توحیدی صاحب اور دیگر ریاستوں سے کئی محب اردو بھی شریک رہے۔ توسیعی خطبے کی پوری کاروائی کا انتظام ڈاکٹر مشتاق حیدر صاحب نے انجام دی۔