کشمیر میں بدھ 2مارچ کوپرائمری سے8ویں جماعت تک اسکول دوبارہ کھل گئے جبکہ9ویں سے12ویں جماعت تک کے اسکول 28فروری برو زسوموارسے پہلے ہی کھل چکے ہیںاوریوں تقریباً 32 مہینوں کے بعد، وادی میں روایتی درس وتدریس کاعمل بحال ہوگیا۔تاہم پرائیویٹ سکولوں میں کنڈرگارٹن یعنی کمسن بچوں بچیوں اور پرائمری کلاسز کےلئے معمول کی تعلیم ایک ہفتے بعد دوبارہ شروع ہو جائے گی۔تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے کے پیش نظر پرائمری تاہائراسکنڈری سطح تک کے اسکولوں کے باہریامین گیٹ کے اندر طلباءو طالبات کی فوری طبی جانچ کی جاتی ہے جبکہ طلاب کیلئے ماسک پہننا اورکووڈ19ٹیکہ کاری سرٹیفکیٹ کوساتھ رکھنا لازمی قرار دیاگیاہے ۔ خیال رہے کشمیروادی میں اگست 2019کے اوائل میں دفعہ370کی منسوخی کے اقدام سے کچھ روز قبل ہی اسکول کالج اوردیگرتعلیمی اداروں کوبندکردیاگیاتھا،اورسال کے باقی5ماہ تعلیمی سرگرمیاں ٹھپ رہنے کے بعدماہ دسمبرمیں سرمائی تعطیلات کااعلا ن کیاگیا۔مارچ 2020میں اسکول کھولے گئے تو کئی ایک طلبہ واسکولی عملہ کے ملازمین کوکورونامیں مبتلاءپائے جانے کے بعداسکول محض8روز بعدہی بندکردئیے گئے ۔سال2021میں سرمائی تعطیلات کے کچھ ماہ بعدپھراسکول کھولے گئے لیکن ماہ نومبرمیں پھر تعلیمی سرگرمیوں پرروک لگادی گئی ،اوراب 28فروری 2022سے پھر اسکول کالج اوردیگرتعلیمی اداروں کوکھول کر درس وتدریس کاعمل بحال کیاگیاہے ۔جے کے این ایس کے مطابق وادی کشمیر کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں نے2ماہ سے زیادہ طویل موسم سرما کی تعطیلات کے بعد بدھ کو دوبارہ کلاس کا کام شروع کیا۔وادی بھر میں بدھ کی صبح ہلچل مچی ہوئی تھی جب طلباءوطالبات اپنی اسکول بسوں میں سوار ہونے کےلئے بس اسٹاپ پر جمع تھے۔ اس کے علاوہ، ہائی وے اور لنک سڑکیں اسکول جانے والے بچوں کو ان کے گھروں سے اسکول لے جانے والی اسکول بسوں سے بھری ہوئی تھیں۔مختلف اسکولوں کو جانے والی سڑکوں پر پرائیویٹ گاڑیوں کا رش بھی دیکھنے میں آیا جس میں والدین اپنے بچوں کے ساتھ اسکول جاتے نظر آئے۔رنگ برنگی اسکولی وردیوںمیں ملبوس طلباءوطالبات کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ دوبارہ ملاپ کی خوشی مناتے ہوئے دیکھا گیا۔سرکاری ا سکولوں نے پرائمری سے ہائر سیکنڈری تک آف لائن کلاسز کاعمل دوبارہ شروع کر دیا جبکہ پرائیویٹ سکولوں میں مڈل سے ہائر سیکنڈری تک کلاسز کا کام دوبارہ شروع کر دیا گیا۔ پرائیویٹ اسکولوں میں کنڈرگارٹن اور پرائمری کلاسز کے لیے معمول کی تعلیم ایک ہفتے بعد دوبارہ شروع ہو جائے گی۔سری نگر اوروادی کے دیگراضلاع میں قائم سرکاری اورنجی اسکولوں میں درس وتدریس کاعمل بحال ہونے کے پہلے روز بچے بچیاںکافی خوش نظرآئے ۔انہوںنے کہاکہ ہم ایک طویل عرصے کے بعد اپنے دوستوں اور ہم جماعتیوں کو اسکولوں میں دیکھ کر خوش ہیں۔ ہم سردیوں کے مہینوں میں اپنے دوستوں سے نجی ٹیوشن مراکز میں ملتے ہیں لیکن اسکولوں میں اپنے ہم جماعتی کے ساتھ شامل ہونے کا جوش بالکل مختلف ہے۔اسکول کھلنے پروالدین نے بھی خوشی کابرملااظہارکیا،کئی والدین نے کہاکہ ”یہ ایک بہت بڑی راحت ہے۔ ہمیں یقین نہیں آتا کہ کشمیر میں اسکول دوبارہ کھل گئے اور ہمارے بچے کلاسوں میں واپس آگئے۔ والدین نے کہاکہ اگست 2019 میں سیکورٹی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے اسکولوں کو بند کر دیا گیا۔ پھر کوویڈ پھیلنے کے بعد تمام تعلیمی ادارے بندرہنے کے باعث گزشتہ 2برسوں سے اسکول بندپڑے تھے اورشکر اللہ کاکہ اب اسکولوں کو دوبارہ کھول دیا گیا۔سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں پہلا دن ’یوم استقبال‘ کے طور پر منایا گیا۔ طلباءوطالبات کے لئے ماحول کو پرکشش بنانے کے لئے اسکولوں کورنگ برنگی جھنڈیوں اور غباروں سے سجایا گیا تھا جب کہ اسکول منتظمین نے بھی کوویڈ 19 پروٹوکول کی مناسب پابندی کو یقینی بنایا تھا۔اسکولوںکے باہر اورگیٹ کے اندرطلبا ءوطالبات کے جسم کادرجہ حرارت چیک کیاگیا جبکہ 9ویں سے12ویں جماعت تک زیرتعلیم طلباءو طالبات کو اپنے کوویڈ19 ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ دکھاتے ہوئے اور چہرے کے ماسک پہنے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ اسکول منتظمین نے اسکول کے احاطے کے داخلی مقام پر ہینڈ سینیٹائزر اور تھرمل اسکینر بھی رکھے تھے۔حکومت نے پہلے ہی اسکول سربراہان اورمنتظمین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ طلبا ءوطالبات کی گھر پر مقیم لاک ڈاو¿ن سے باضابطہ اسکولنگ کی طرف آسانی سے منتقلی کو یقینی بنانے کے علاوہ اسکول دوبارہ کھولنے پر انہیں مدد فراہم کریں۔اسکولوں کے سربراہوں سے کہا گیا ہے کہ وہ طلبہ اور اساتذہ کی جذباتی بہبود کو بھی یقینی بنائیں۔والدین اور دیگرمتعلقین نے بچوں کےلئے اسکولوں میں پڑھانے کے لئے پلے وے طریقہ اپنانے پر بھی زور دیا ہے۔ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر نے طویل عرصہ بعددرس وتدریس کاروایتی طریقہ کار یاعمل بحال ہونے کے موقعہ پر اپنے ایک پیغام میں اسکول سربراہان اورمنتظمین کو مشورہ دیاکہ وہ اسکولوں میں تہوار کی فضا پیدا کریں۔ آئیے ہم سردمہری کو توڑتے ہیں اور ایک پیغام دیتے ہیں کہ یہ ہفتہ زیادہ کھیل، زیادہ مزہ آئے گا۔ ہمیں بچوں کے چھوٹے چھوٹے گروپ بنانے چاہیں تاکہ وہ لمبے وقفوں، پریشانیوں، خوشیوں، تناو¿ کے تجربات کو کورونا سے متعلق مناسب رویہ CAB کو ذہن میں رکھتے ہوئے شیئر کریں۔