یوکرین میںجاری کشیدگی کے بیچ آپریشن گنگا کے ایک حصے کے طور پر گذشتہ 24 گھنٹوں میں یوکرین سے چھ پروازوں میں 1377 ہندوستانی اپنے گھروں کو روانہ ہوئے ہیں، جس میں پولینڈ کی پہلی پرواز بھی شامل ہے۔ ادھر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ حکومت اس وقت تک آرام نہیں کرے گی جب تک کہ یوکرین میں پھنسے تمام ہندوستانی، جسے اس وقت روس کے مکمل حملے کا سامنا ہے محفوظ نہیں ہو جاتے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق روس اور یوکرین کے مابین جاری کشیدگی کے بیچ یوکرین کے مختلف شہریوں میں درماندہ بھارتی شہریوں اور طلبہ کی واپسی کیلئے مرکزی سرکار کے اقدامات جاری ہے اور آپریشن گنگا کے ایک حصے کے طور پر گذشتہ 24 گھنٹوں میں یوکرین سے چھ پروازوں میں 1377 شہریوں کو واپس لایا گیا ہے ۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کو ایک ٹویٹ میں یہ لکھا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں اب چھ پروازیں ہندوستان کیلئے روانہ ہوئی ہیں۔ اس میں پولینڈ سے پہلی پروازیں بھی شامل ہیں۔ مزید 1377 ہندوستانی شہریوں کو یوکرین سے واپس لایا گیا۔ سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے منگل کی شام کہا کہ اگلے تین دنوں میں ہندوستانی شہریوں کو لانے کے لیے 26 پروازیں طے کی گئی ہیں اور پولینڈ اور سلوواک ریپبلک کے ہوائی اڈے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔ادھر وزیر خارجہ نے ٹویٹ کیا کہ ہم اس وقت تک آرام نہیں کریں گے جب تک ہمارے ساتھی ہندوستانی محفوظ نہیں ہیں۔ یوکرین میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں، زیادہ تر طلباء کو واپس لانے کیلئے حکومت نے آپریشن گنگا شروع کیا تھا۔ ایئر انڈیا اس آپریشن کے تحت خصوصی پروازیں چلا رہا ہے۔وزارت خارجہ نے پیر کو کہا کہ ابتدائی ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد سے اب تک 8000 ہندوستانی شہریوں کو یوکرین سے نکالا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہ زمین پر صورت حال پیچیدہ اور روانی ہے، ان میں سے کچھ کافی تشویشناک ہیں، لیکن ہم اپنے انخلاء کے عمل کو تیز کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ وزارت کے ترجمان ارندم باغچی نے پیر کی شام کو بتایا کہ جب سے ہم نے ایڈوائزری جاری کی ہے، تب سے تقریباً 8000 ہندوستانی شہری یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔