پوری دُنیا ہندوستان کو ایک خود انحصار ملک کے طور پر دیکھ رہی ہے: منوج سنہا
جموں و کشمیر کے لفٹینٹ گورنر مسٹر منوج سنہا نے آج انڈین سوسائٹی آف نیفرولوجی کی 27 ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے انڈین سوسائٹی آف نیفرولوجی کی تعریف کی کہ ماہرین کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پیش کیا گیا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں پر مرکوز ، محفوظ اور موثر علاج کو ممکن بنایا جا سکے اور حالیہ پیشرفت پر مستقبل کی تلاش کو مضبوط بنایا جا سکے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان صحت کی دیکھ بھال کے سرحدی شعبوں میں بہترین کارکردگی کے عالمی معیارات کے مطابق ہے ، صحت ، سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراعات میں نئے سنگ میل عبور کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آتم نربھر بھارت دانشورانہ املاک کے استعمال ، فارما انڈسٹری میں اصلاحات اور دُنیا کی بہترین چیزوں کے ساتھ مقابلہ کرنے اور دوسرے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون کو بڑھانے میں متاثر کُن پیش قدمی کر رہا ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ پوری دُنیا ہندوستان کو ایک خود انحصار ملک کے طور پر دیکھ رہی ہے ، ایک ایسی قوم کے طور پر جو سُپر پاور بننے کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمارے تمام 20 ضلعی ہسپتال جدید ترین ڈائیلاسز کی سہولیات سے لیس ہیں تا کہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مریضوں کو معیاری علاج حاصل کرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر کا صحت کی دیکھ بھال کا منظر نامہ بدل گیا ہے ۔ صحت سے متعلق اصلاحات کے فوائد قابلِ رسائی اور جامع ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیہی صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کر رہے ہیں اور عام آدمی کی دہلیز پر معیاری صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کیلئے جدید طبی طریقوں کو متعارف کر رہے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے نیفرولوجسٹ ، ڈائیلاسز کے ماہرین اور ٹرانسپلانٹ ڈاکٹروں کو مشورہ دیا کہ وہ سستی اور جامع حل فراہم کرنے کیلئے اختراعی طریقے ، تحقیق اور ترقی تلاش کریں ۔ لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ مستقبل کی ٹیکنالوجیز جیسے کہ مصنوعی گردے تیار کرنے اور ایک لچکدار دیکھ بھال کے ماڈل کو یقینی بنانے کیلئے ہمیں نیفرولوجی کے شعبے کو پروان چڑھانا ہو گا ، اس شعبے میں ذہین ترین ماہرین کو راغب کرنا ہو گا اور انہیں برقرار رکھنا ہو گا اور ملک کے اندر اعضاء کے عطیہ اور محفوظ پیوند کاری کی مہم کو فروغ دینا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دو برسوں میں پالیسی سازوں ، ڈاکٹروں اور محققین کیلئے عالمی وباء سے بہت سے سبق ملے ہیں ۔ طبی صلاحیت کے ایک بڑے ذخائیر کے ساتھ جو قابلیت میں کسی سے پیچھے نہیں ، ہندوستان صحتیاب ہو رہا ہے اور صحت کی دیکھ بھال کے ہر طبقے نے قابلِ ذکر لچک دکھائی ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ ہمیں اپنے سائینسدانوں ، ماہرین اور ڈاکٹروں پر فخر ہے جو ہندوستان کو صحت کی دیکھ بھال کے ایک بڑے ادارے میں تبدیل کر رہے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے پرائیویٹ کھلاڑیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو سستی تعلیم فراہم کرنے کی ترغیب دے کر میڈیکل کی تعلیم کیلئے ہمارے نوجوانوں کی دوسرے ممالک کی طرف ہجرت کے رحجان کو تبدیل کرنے پر بھی زور دیا جبکہ ریاستی حکومتوں کو سہولت کار کا کردار ادا کرنا چاہئیے ۔ لفٹینٹ گورنر نے انڈین سوسائٹی آف نیفرولوجی کو مزید مشورہ دیا کہ وہ ہر سال صحت کی دیکھ بھال کے اہم شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کا جائیزہ لے ۔اس موقع پر وائس چانسلر لکھنئو یونیورسٹی پروفیسر آلوک کمار رائے ، آرگنائیزنگ سیکرٹری ، انڈین سوسائٹی آف نیفرولوجی ( نارتھ زون ) ڈاکٹر پردیپ کمار رائے ، آرگنائیزنگ چئیر مین ڈاکٹر جئے پرکاش ، سینئر ایڈوائزری کمیٹی اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران کے علاوہ وارانسی نیفرولوجی سوسائٹی کے ممبران ، ماہرین ، ڈاکٹر موجود تھے ۔