سیداعجاز
ترال//جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال ایک سو کے قریب گائوں دیہات میں سینکڑوں مویشیوں کے لئے علاج معالجے کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے ۔ جہاں مویشیوں کو علاج کے لئے10سے15کلو میٹر دو لینا پڑ رہا ہے جبکہ مویشیوں کے علاج معالجے کا جو ادویات نصف قیمت پر ملتا تھا وہ بھی کسی جگہ دستیاب نہیں ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا سب ضلع کے دہی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی لوگ مویشی( گائے اور بیل) پالتے ہیں تاکہ ان مویشیوں کے علاج معالجے کے لئے یہاں بیشتر علاقوں میں کوئی سہولیات نہیں ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو لمبے مسافت پیدل طے کرکے اپنے مویشیوں کا علاج معالجہ کروانا پڑ رہا ہے ۔ ترال کے ناگہ بل ماحچھہامہ ،زاری ہارڑ،باگندر، برن پتھری ،ناگہ پتھری،وزل کلناڑ ،کنگہ لورہ ،زاجی کھووڑ،دودھ مرگ ،اور کہلیل میں صرف ایک وٹرنری کہلیل کے مقام پر قائم ہے جو مزکورہ علاقوں کے لوگوں کو 3سے15کلو میٹر دور ہے جبکہ ان تمام گائوں دیہات کی آبادی بالائی علاقوں میں رہائش پزیر ہے ۔لوگوں نے بتایا مزکورہ علاقے میں کم سے کم 3سے5سنٹر قائم ہونے چاہے تاہم یہاں 15کلو میٹر کی دوری پر ایک سنٹر قائم ہے جو وسیع ،دہی اور گوجر برادری کے لوگوں کے لئے ناکافی ہے ۔ یہی حال ترال کے باقی دور افتادہ علاقوں کا ہے جہاں زیادہ لوگ مال و مویشی پالتے ہیں لیکن ان جانوروں کے لئے کوئی سہولیات دستیاب نہیں ہے۔لوگوں نے الزام لگایا گائوں دیہات کے لوگ مال مویشی پالتے ہیں تاہم یہاں ہی سہولیات دور دور تک موجود نہیں ہے ۔ لوگوں نے باگندر،ناگہ بل اور دودھ مرگ میں کم سے کم ایک ایک وٹنری قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس دوران محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ اعداد شمار کے مطابق علاقے میں اس وقت 28179مویشی(گائے)موجود ہیں جن سے روزانہ لوگ دودھ کی بڑی مقدارا حاصل کر کے اپنا روز گار کماتے ہیں ۔ تاہم انہوں نے بتایا سب ضلع میں کل 24وٹنری مراکز قائم ہیں جہاں علاج معالجہ کے لئے 8معالجین دستیاب ہیں ۔ انہوں نے کہا ترال میں محکمے کے پاس کل2عمارتیں اپنی جہاں ایک سکولی عمارت کو محکمے کو فراہم کیا گیا ہے ۔محکمہ کے ایک اعلیٰ افسرنے بتایا ضوابط کے مطابق 2سے اڑھائی کلو میٹر کی دوری پر کم سے کم ایک مرکز ہونا چاہے ۔ محکمے نے بتایا ترال میں ایک بہترین گائے فارم بھی چل رہا ہے جس سے چلانے والے کو بہترین آمدن حاصل ہو رہی ہے ۔ اس دران ڈی ڈی سی ممبر ترال ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے بتایاعلاقے میں 2جبکہ ڈی ڈی سی ممبر آری پل منظور احمد گنائی نے بتایا انہوں نے علاقے میں3مراکز قائم کرنے کے لئے فنڈس واگزار کئے ہیں۔دونوں ممبران نے بتایا ترال کی اکثر آبادی بالائی علاقوں میں آباد ہے اور زیادہ تر لوگ مال مویشی پالتے ہیں ۔انہوں اعتراف کیا ہے ترال کے دہی علاقوں میں تین کلو میٹر جو سرکار نے ضوابط بنائے ہیں ایک مرکز ہونا چاہے انہوں نے یقین دلایا ہے وہ اس بارے میں پہلی کریں گے ۔