چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج محکموں پر زور دیا کہ وہ ترقیاتی کاموں کی تکمیل میں تیزی لائیں تا کہ لوگوں کو پروجیکٹ کے مطلوبہ فوائد پہنچائے جائیں جس سے زندگی میں آسانی پیدا ہو ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ جاری مالی سال کے دوران تقریباً 40000 ترقیاتی کاموں کی ممکنہ تکمیل اس بات کا ثبوت ہے کہ طویل مدت میں حکمرانی میں مساوات اور شفافیت سے اخراجات کے نتائج /استعداد کار میں بہتری آتی ہے ۔ ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر مہتا نے مختلف محکموں کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا جائیزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ میں کیا جس میں حکومت کے سینئر سیکرٹریز اور سیکٹورل سربراہان موجود تھے ۔ پرنسپل سیکرٹری پی ڈبلیو ڈی شلیندر کمار نے بتایا کہ سرکاری میڈیکل کالج اننت ناگ کی تعمیر سے متعلق تمام مسائل کو حل کر لیا گیا ہے اور میڈیکل کالج 31 مارچ 2022 تک محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے حوالے کرنے کیلئے تیار ہو جائے گا ۔ مسٹر شلیندر نے کہا کہ جی ایم سی بارہمولہ میں تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہیں اور 31 مارچ 2022 تک مکمل ہونے کی امید ہے ۔ جی ایم سیز ڈوڈہ ، کٹھوعہ اور راجوری میں تعمیراتی کاموں کی پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان میڈیکل کالجوں کی تعمیر میں تیزی لائی گئی ہے اور ان کالجوں کو جلد از جلد مکمل طور پر فعال بنانے کی تمام کوششیں کی جائیں گی ۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ جی ایم سی اننت ناگ اور جی ایم سی بارہمولہ میں تعمیراتی کام 31 مارچ تک مکمل ہو جائیں اور کالجوں کو محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے حوالے کر دیا جائے ۔ انہوں نے محکمے کو مزید ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ دیگر تین میڈیکل کالجوں پر بھی کام تیز اور نظر ثانی شدہ مقررہ وقت سے پہلے مکمل کیا جائے ۔ یہ کہتے ہوئے کہ سیمی رنگ روڈ جموں اور جموں ۔ اکھنور روڈ جموں ضلع میں اور اس کے آس پاس ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کیلئے اہم سڑکیں ہیں ، ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ ان پروجیکٹوں کی تکمیل میں تیزی لانے کی ضرورت ہے اور محکمے پر زور دیا کہ وہ ان منصوبوں کی پیش رفت کی باقاعدگی سے نگرانی کرے ۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ کو چنینی ۔ سدھ مہا دیو روڈ کی تعمیر میں تیزی لانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایک بار سڑک مکمل طور پر کام کرنے کے بعد اس سے مقامی /غیر مقامی دونوں سیاحوں کیلئے ایک آنے والے سیاحتی مقام مانتلائی تک آسان رسائی ممکن ہو جائے گی ۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ واتل باغ باسی پورہ پُل اور نالہ ویشنو آشیموجی پُل بالترتیب 31 مارچ 2022 اور 30 مئی 2022 تک مکمل طور پر تعمیر ہو جائیں گے ۔ چیف سیکرٹری نے پروجیکٹ کے ممکنہ فوائد پر اطمینان کا اظہار کیا اور محکمہ کو ہدایت دی کہ ان منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے ۔ ڈاکٹر مہتا نے محکمہ سے کہا کہ وہ جبلی پورہ منڈی کو ستمبر 2022 تک مکمل طور پر فعال بنائے اور یہ بھی یقینی بنائے کہ نروال منڈی میں تمام تعمیراتی کام 31 مارچ 2022 تک مکمل ہو جائیں ۔ انہوں نے محکمہ سے کہا کہ وہ بھیڑوں کی افزائش کے فارم کھمبر سرینگر میں جون 2022 تک کام کو تیز اور مکمل کریں ۔ پرنسپل سیکرٹری کھیل آلوک کمار نے بتایا کہ بخشی اسٹیڈیم میں تمام تعمیراتی کام مکمل ہو چکے ہیں اور اسٹیڈیم اب کھیلوں کی سرگرمیوں کیلئے پوری طرح سے فعال ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انڈور اسٹیڈیم سرینگر کو بھی جلد ہی تیار کیا جا رہا ہے ۔ \چیف سیکرٹری نے محکمے کو ہدایت دی کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ انڈور اسٹیڈیم کو فوری طور پر مکمل طور پر فعال بنایا جائے ، خاص طور پر چونکہ اس کے مالیاتی مسائل کو حل کیا گیا ہے ۔ ای آر اے کے سی ای او ڈاکٹر عابد رشید نے بتایا کہ سرینگر میں نکاسی آب کے کام جون 2022 تک مکمل کر لئے جائیں گے ۔ چیف سیکرٹری نے سی ای او ایرا کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ نکاسی آب کے تمام کاموں کو 31 مئی 2022 تک مکمل کر لیا جائے ۔ چیف سیکرٹری نے کمشنر /سیکرٹری آر ڈی ڈی اور تمام ڈی ڈی سی کے ساتھ پی ایم اے وائی ( جی ) کے تحت ادائیگیوں میں تیزی لانے کیلئے رجسٹرڈ مکانات کی جلد رجسٹریشن /جیو ٹیگنگ پر زور دیا ۔ ترقی کے عمل میں لوگوں کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر مہتا نے ڈی سی پر زور دیا کہ وہ روزانہ 2 گھنٹے لوگوں سے ملنے کیلئے ان کی شکایات /مسائل سُنیں ۔نہوں نے کہا ’’ چونکہ عوام کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین توجہ ہے ، اس لئے یہ ضروری ہے کہ وہ محسوس کریں کہ ان کی نہ صرف سُنی جا رہی ہے بلکہ ان کے خیالات کی بھی قدر کی جاتی ہے ‘‘ ۔ چیف سیکرٹری نے ڈی ڈی سی پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ 15 اگست 2022 تک ہر گاؤں کو ’’سوچھ گرام ‘‘بنایا جائے ۔