محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر میں دوران شب ہی برف وباراں سلسلہ شروع ہوا اورمشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں پیر کی صبح تک پانچ سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی تھی۔ادھر متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کی پیش وادی کشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ وادی میں آٹھ مارچ کو موسم خشک رہ سکتا ہے تاہم نو مارچ کو موسم ایک بار پھر خراب ہونے کی توقع ہے ۔موصوف ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد وادی میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی کے مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں پیر کی صبح تک پانچ سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی تھی جبکہ گریز اور زوجیلا میں بھی تازہ برف باری ہوئی ہے جبکہ سری نگر سمیت میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 7.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کم سے کم درجہ حرارت 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 4.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 6.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارد کیا گیا جو گذشتہ شب 3.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں منفی 6.8 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دراس جو سائبیریا کے بعد دنیا کی دوسری سرد ترین جگہ ہے ، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔دریں اثنا وادی میں پیر کے روز رک رک کر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا جس سے شہر وگام کی سڑکیں ایک بار پھر زیر آب آگئیں۔وادی میں سخت سردیوں کے بیت جانے کے باوجود بھی لوگوں جہاں ابھی بھی گرم لباس ہی زیب تن کرنا پڑتا ہے وہیں دفتروں، کارخانوں اور کام کی دوسری جگہوں پر گرمی کے لئے گرمی کے آلات جیسے ہیٹروں وغیرہ کا استعمال کرنا پڑتا ہے ۔