جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر کے مضافاتی علاقے کھنموہ میں مشتبہ جنگجو وں نے پی ڈی پی سے وابستہ ایک سرپنچ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا، اور ایک گھنٹے تک صدر ہسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد بالآخروہ زندگی کی جنگ ہار گیا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ جنگجووں نے بدھ کی شام کو کھنموہ سری نگر میں پی ڈی پی سرپنچ سمیر احمد بٹ پر اپنے گھر کے نزدیک گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ زخمی سرپنچ کو علاج ومعالجہ کی خاطر فوری طورپر صدر ہسپتال سری نگر لے جایا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ تاہم بظاہر حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔صدر ہسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹر نے یو این آئی ارد و کو بتایا کہ سمیر احمد نامی سرپنچ کو ہسپتال لایا گیا تاہم اْس کے سینے میں دو گولیاں پیوست تھی جس کے نتیجے میں وہ جانبر نہ ہو سکا۔انہوں نے کہاکہ اگر چہ ڈاکٹروں نے اْس سے بچانے کی بھر پور کوشش کی لیکن جسم کے نازک حصے میں گولی پیوست ہونے کے باعث وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔بتادیں کہ وادی کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور کارکنوں کی شکایت ہے کہ انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ بعض کی یہ بھی شکایت ہے کہ ان کے ساتھ سیکورٹی اہلکار مامور تھے لیکن پی ڈی پی – بی جے پی اتحاد ختم ہونے کے بعد ان سے یہ سیکورٹی واپس لی گئی۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران مشتبہ جنگجووں نے دو عوامی نمائندوں کو نشانہ بنایا جس وجہ سے پنچوں اور سرپنچوں میں ایک دفعہ پھر فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔