محکمہ فلوریکلچر کے ڈائریکٹر فاروق احمد راتھر نے جمعرات کو کہا کہ سری نگرمیں واقع تاریخی مغل باغات کے قریب اورزبرون پہاڑ کے دامن میں واقع درآمدی گلوں (پھولوں)کے مسکن ٹیولپ گارڈن(باغ گل لالہ) کو 23 مارچ سے عوام کےلئے کھول دیا جائے گا۔جے کے این ایس کے مطابق ناظم پھولبانی کشمیرنے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سال خوشگوار موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیولپ باغ کو23 مارچ سے کھول دیا جائے گا۔خیال ر ہے ٹیولپ گارڈن سری نگر ایشیاءکا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن ہے جو تقریباً 30 ہیکٹریعنی 593کنال اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔کشمیرمیں اپنی نوعیت کے پہلے ٹیولپ گارڈن کاقیام سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزادکے دورحکومت میں سال 2007میں عمل میںعوام بشمول سیاحوں وسیلانیوں کیلئے کھول دیاگیاتاکہ کشمیرمیں پھولوںکی زراعت اورسیاحت کوفروغ دیاجاسکے ۔یہ پہلے سراج باغ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ متعدد رنگوں کے تقریباً ڈیڑھ ملین ٹیولپ پودے، ، ایمسٹرڈیم سے ٹیولپ باغات لائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ پھولوں کی 46 اقسام ہیں، جن میں ڈیفوڈلز، ہائیسنتھ اور ریننکولس شامل ہیں جو ہالینڈ سے لائے گئے تھے۔ ٹیولپ گارڈن ٹیولپس کی65 اقسام کا گھر ہے۔باغ گل لالہ ایک ڈھلوان زمین پر ایک چھت والے انداز میں بنایا گیا ہے جس میں سات چھتیں ہیں۔ٹیولپ فیسٹیول ایک سالانہ جشن ہے جس کا مقصد حکومت جموں و کشمیر کی سیاحتی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر باغ میں پھولوں کی رینج کی نمائش کرنا ہے۔ اس کا اہتمام وادی کشمیر میں بہار کے موسم کے آغاز میںکیا جاتا ہے۔ زائرین اضافی سہولیات جیسے مفت وائی فائی، مزید فوارے، واش روم (خصوصی طور پر معذور افراد کے لیے الگ) اور پینے کے مقامات کے فوائد سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ دستیاب تفصیلات کے مطابق پچھلے سال کی طرح اس سال بھی باغ میں تقریباً 15 لاکھ ٹیولپس کھلیں گے۔ڈل جھیل کے نظارے کے ساتھ زبروان رینج کے دامن میں واقع، ٹیولپ گارڈن نے پچھلے سال تقریباً 2 لاکھ سیاحوں کا باغ دیکھنے کا ریکارڈ قائم کیا۔محکمہ پھولبانی کے ذرائع نے کہاکہ محکمہ اس سال پوری طرح سے تیار ہے اور وادی کشمیر میں نئے باغات اور پارکوں کی خوبصورتی اور دیکھ بھال کیلئے نئے منصوبے بھی شروع کئے جا رہے ہیں۔