بشارت رشید
ترال: گورنمنٹ ڈگری کالج ترال میں شعبہ اردو اور شعبہ کشمیری کے باہمی اشتراک سے ایک دو لسانی، بین کلیاتی نعتیہ مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔ صدر شعبہ اردو پروفیسر فیروزہ اختر نے مہمانوں کا رسمی طوراستقبال کیا۔ کالج کے سربراہ پروفیسر(ڈاکٹر) محمد فاروق میر نے اپنے تعارفی خطبے میں دونوں شعبہ جات کے جملہ اساتذہ کو ماہ مبارک میں اس طرح کی با برکت محفل منعقد کرنے پر سراہا اور اپنی تقریر میں فرمایا کہ اس طرح کی محفلوں کا انعقاد طلباء کی کردار سازی کے حوالے سے بہت اہمیت رکھتا ہے۔علاوہ از ایں انہوں نےمستقبل میں بھی ایسے پروگرام منعقد کرنے کی تلقین کی جو نہ صرف ہماری دنیا سنوار یں بلکہ ہماری آخرت کی کامیابی کے بھی ضامن ہوں۔مستند دینی، علمی اور ادبی شخصیت ڈاکٹر جوہر قدوسی نے پروگرام میں بحیثیت مہمان خصوصی کے شرکت فرمائی۔ مہمان گرامی نے اپنے کلیدی خطبے میں نعتیہ شاعری کی تاریخی، موضوعی اور فنی اہمیت کو اجاگر کیا۔مقابلے میں میزبان کالج سمیت جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے بارہ تعلیمی اداروں کے طلاب نے حصہ لیا۔ جن میں گورنمنٹ وومنز کالج پلوامہ کی زینب مشتاق، گورنمنٹ بائز کالج پلوامہ کے سید غفیر اور میزبان کالج کی عرفی رشید نے باالترتیب اول، دوم اور سوم انعام حاصل کیا۔ ڈاکٹر جوہر قدوسی، پروفیسر اسحاق احمد وانی اور ڈاکٹر رؤف عادل نے جج صاحبان کے فرائض انجام دئے۔ مہمان ذی وقار ڈاکٹر رؤف عادل صاحب نے اختتامی خطبہ پیش کیا۔ ڈاکٹر ارشد احمد ملک نے ہدیہ تشکر پیش کیا جبکہ پروگرام کی نظامت کے فرائض صدر، شعبہ کشمیری پروفیسر ریاض احمد بٹ نے انجام دئے۔