سری نگر :۸،نومبر:بیک ٹو ولیج کے چوتھے مرحلے کی کی کامیاب تکمیل کے بعد، حکومت نے جموںوکشمیرکے تمام 78 اربن لوکل باڈیز (میونسپل کونسلوں اور میونسپل کمیٹیوں) میں15 نومبر2022 سے’ مائی ٹاو¿ن مائی پرائیڈ‘یعنی میراقصبہ میرافخرکے دوسرے مرحلے کے تحت پروگرام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق اس سلسلے میں فیصلہ چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا کی صدارت میں ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں لیا گیا جس میں کچھ دن پہلے تقریباً تمام انتظامی سکریٹریوں نے شرکت کی تھی۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق میٹنگ میں فیصلہ لیاگیاہے کہ تمام78 میونسپل کمیٹیاں اور کونسلیں 15 نومبر 2022 سے مائی ٹاو¿ن مائی پرائیڈ پروگرام کے دوسرے ایڈیشن کی میزبانی کریں گی۔جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ اور ہاو¿سنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری انتظامات کریں تاکہ اس پروگرام کو B2V4 کی طرز پر شاندار کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے۔”مائی ٹاو¿ن مائی پرائیڈ “پروگرام کے دوران میونسپلٹیوںمیں وزٹنگ آفیسرز کی تعیناتی دوروں کی ایک سیریز کا پہلا مرحلہ ہوگا اور متعلقہ وزٹنگ آفیسر کو بلدیہ کے لئے ابتدائی طور پر ایک سال کی مدت کےلئے یا پروگرام تک کےلئے آفیسر نامزد کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وزٹنگ آفیسر ماہانہ ورچوئل ٹور کرے گا اور لوگوں کے ساتھ مسلسل تعلق برقرار رکھنے اور مقامی انتظامیہ اور متعلقہ شریک محکموں کے ساتھ ان کے مسائل کو بات چیت کرنے کے لیے مقررہ بلدیہ کا سہ ماہی دورہ کرے گا تاکہ مقامی طور پر معمولی شکایات کے ازالے کو یقینی بنایا جا سکے۔ دورہ کرنے والے افسران عوامی شراکتداری کے بارے میں معلومات کی ترسیل جیسے ڈیلیور ایبلز کا بھی پیچھا کریں گے۔ زمینی پاس بکس کا اجراءگولڈن کارڈز کی100فیصد سیچوریشن، متعلقہ ریونیو افسران کی طرف سے زیر التواءوراثت کی تبدیلیوں کی تکمیل۔تمام اہل استفادہ کنندگان میں ای،شرم کارڈز کی تقسیم،100فیصد آدھار سیڈنگ اور دخول؛ متعلقہ ایجنسیوں اور مارکیٹنگ بیداری پروگراموں، بینکوں اور دیگر ایجنسیوں/لائن محکموں کے ساتھ اہل نوجوانوں کی بات چیت میں سہولت فراہم کر کے خود روزگار کو بحال کرنا۔ چیفسیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتانے حکومتی اقدامات کو تیز کرنے کےلئے ہدایات جاری کی ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ چیف سکریٹری نے جل جیون مشن میں کم پیش رفت، پنچایتوں میں آئی ٹی (ڈیجیٹل) کی رسائی اور جن بھاگیداری کے بارے میں بیداری کی کمی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے جس کی عکاسی پورٹل پر کافی کم تعداد میں ہوئی ہے۔انہوں نے یوتھ کلبوں کے غیر فعال ہونے یا نہ بننے، غیر فعال پنچایت پانی کمیٹیوں، سوچھ گرام پر مایوس کن پیشرفت، چند جگہوں پر کھیل کے میدانوں کی عدم شناخت یا امرت سرووروں کی کم تعداد پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ذرائع کے مطابق، چیف سکریٹری نے ہدایت دی ہے کہ متعلقہ آفیسرز حکومت کے مختلف اقدامات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کو یقینی بنائیں گے اور سہ ماہی پیش رفت کی رپورٹ ضلعی حکام کو دیں گے۔مجاز افسر متعلقہ ریونیو افسران کے زیر التواءوراثتی تغیرات کو مکمل کرنے پر بھی زور دے گا اور تمام پنچایتوں/ میونسپلٹیوں میں متعلقہ ایجنسیوں/ مارکیٹنگ بیداری پروگراموں، بینکوں اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ اہل نوجوانوں کے تعامل کی سہولت فراہم کرتے ہوئے خود روزگار کی بحالی پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔چیف سکریٹری کی طرف سے جاری کردہ ہدایات میں مزیدکہاگیاہے کہ مجاز افسر (زبانیں) اپنی متعلقہ پنچایتوں میں گولڈن کارڈز/ای-شرم کارڈز کی سنترپتی کو بھی یقینی بنائیں گے۔گرام سبھاوں میں شرکت کے بارے میں، چیف سکریٹری نے زور دیا ہے کہ گرام سبھاوں کو زیادہ حصہ دار بنایا جائے گا اور تمام بلاک ڈیولپمنٹ آفیسرز ترقیاتی منصوبوں کی تیاری کے لیے گرام سبھا میں عام لوگوں کی شمولیت کو یقینی بنائیں گے۔