سیداعجاز
ترال///وادی کشمیرکے نوجوانوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد سرکاری نوکریوں کا انتظار میں وقت ضائح کرنے کے بجائے اپنے روز گاری یونٹ کھول کر نہ صرف اپنے لئے روز گار کمایا بلکہ مزید نوجوانوں کو روز گار فراہم کر رہے ہیں ۔اس حوالے سے ہر روز کشمیر کے کسی نہ کسی کونے سے میڈیامیں مختلف نوجوانوں کی کامیاب کہانیاں منظر عام پر آتے ہیں ۔اسی طرح وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڈورہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سہیل احمد کی دلچسپ سٹوری بھی ہے جو تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔بڈگام کے چاڈورہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان سہیل احمد وانی نے بتایا کہ ان کے خاندان میں تقریباً تمام لوگ سرکاری ملازمت کرتے ہیں انہوں نے کہا میں نے والدین اور گھر والوں کی مرضی پر ’بی ٹیک ‘کی ڈگری حاصل کی ہے اور ڈگری حاصل کرنے کے بعد میں میں بھی باقی نوجوانوں کی طرح روز گار کی تلاش میں نکلا جس دوران کچھ ماہ تک میں نے بطور پرائیوٹ انجینئر کام کیا ہے لیکن اس دوران میرا دل اس کے ساتھ نہیں تھا میرا ضمیر ہر وقت مجھے سوال کرتا تھا یہ جگہ آپ کی نہیں ہے آپ کو کچھ اور کرنا ہے ۔ نوجوان نے بتایا اس دوران میں نے پرائیوٹ نوکری کو چھوڑ کر سوچا کچھ اپنا کروں لیکن سرینگر میں اگر میں کچھ شروع کرتا اس کے لئے مجھے موٹی رقم کی ضروت تھی جو میرے پاس نہیں تھی ۔ سہیل وانی کہتے ہیں اس دوران مجھے خیال آیا جہاں مجھے جگہ سستا ملے اور جس جگہ پر میں اپنا کار بار شروع کروں میں وہی جاﺅں گا۔” اس دوران کافی سوچ وچار کے بعد میں نے بانہال میں” کیف یکجا“(CAFE YAKJA)نام کا ایک اوٹ لٹ بانہال میں ہی کھولنے کا ارادہ کیا ۔انہوں نے کہا5اگست2019کو اس اوٹ لٹ کا افتاح کرنا تھا اور اسی روز دفعہ کی تسنیخ کی وجہ سے یہاں مکمل بند رہا ۔انہوں نے میں ہمت نہیں ہاری اور آہستہ آہستہ شروعات کی اور چلنا شروع کیا تو اسی میں کوورنا وائرس کا وبا پھیل گیا ہے ۔جس کی وجہ سے ایک اور جھٹکا لگا تاہم میں نے مسلسل کوشش کی اور حالات کی بہتری کے ساتھ ہی میں نے آگے چلنا شروع کیا اور ایک اور اوٹ لٹ ڈوڈہ میں2021میں کھولااور میرا حوصلہ بڑ گیا ہے جس دوران میں آگے چلتا رہا ہے ۔انہوں نے کہا میرا جو شوق تھا مجھے لگا کہ میرا کار بار بڑھنے لگا۔انہوں نے کہا بانہال اور ڈوڈہ کے بعد میں نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں 2022میں ایک اور اوٹ لٹ کھولا ہے اور اسکے بعد ترال میں ایم ٹی آئی کے نذدیک ”کیف یکجا “ کا ایک اور اوٹ لٹ حال ہی میںکھولا ہے۔ وانی نے کہا میرا خواب ہے کہ جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں ایک ایک شاخ کو کھولا جائے تاکہ میں لوگوں کے لئے مفرد قسم کے کھانے کی سہولیات کے ساتھ ساتھ مزید نوجوانوں کو روز گار فراہم کروں انہوں نے کہا میں خوش اور مطمئن ہوں کہ اب تک میں اللہ تعالیٰ کی مدد سے26نوجوانوں کو روز گار فراہم کرنے میں کامیاب رہا ہوں ،سہیل احمد وانی نے کہا ہماری کوالٹی میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگااور انشااللہ مزید اضلاع میں اپنے کار بار بڑھائیں گے۔