- ترال//جنوبی کشمیر کے ترال کے کہلیل میں اتوار کے روز اس وقت صف ماتم بچھ گئی جب علاقے سے تعلق رکھنے ولا ایک نوجوان نذیر احمد ڈار چند روز تک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کر گیا ہے ۔ خاندانی ذرائع کے مطابق مرحوم گزشتہ روز اچانک بیمار ہوا جس کے فوراً بعد انہیں ترال جہاں سے ڈاکڑوں نے انہیں سرینگر منتقل کیاہے جہاں ان کی سرجری بھی کی ہے تاہم ڈاکٹروں کی زبردست کوشش کے باجود نذیر احمد آج اس دار فانی سے رحلت کر گئے۔مرحوکے موت کی خبر پھیلنے کے ساتھ علاقے میں کہرام مچ گیا ہے ۔مرحوم ایک شریف النفس شخصیت کے مالک تھے ۔وہ محکمہ پولیس میں نوکری کرتے تھے اور کئی سال سے پنتھہ چوک میں تعینات رہے ۔ مرحوم کے وفات پر مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے پورے خاندان کے ساتھ ساتھ ٹیچر ایاز بشیر اور بشیر احمد شاہ کے ساتھ بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ادھر صحافی برادری جن میں سید اعجاز،بشارت رشید اور سید منظور,شیخ شبیر ڈاڈسرہ نے بھی متاثر کنبے بلخوصوص مرحوم کے والدین کے علاوہ بشیر احمد شاہ ناگہ بل اور استاد ایاز بشیر کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے بشیر احمد شاہ کی بڑی بیٹی ان کے نکاح میں تھی ۔ادھر محکمہ پولیس میں کام کر رہے کئی اعلیٰ افسران جن کے ساتھ انہوں نے ڈیوٹی دی ہے نذیر احمد کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کر کے مرحوم کے بلند درجات کے لئے دعا کی ہے جبکہ ان کے ساتھ آج تک کی نوکری میں ان کے ساتھ رہنے والوں نے بھی نذیر کی انسانیت کو یاد کرتے ہوئے انہیں پر نم آنکھوں سے مغفرت اور اسوگوار کنبے کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔