سری نگر:06،دسمبر: کے این ایس : سی بی آئی نے لکھنو¿ میں تعینات ناردرن ریلوے کے ڈپٹی چیف انجینئر ارون کمار متل سے 1.38کروڑ روپے سے زیادہ کی نقدی ضبط کی ہے، جنہیں ایک ٹھیکیدار سے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ایجنسی نے گزشتہ ہفتے متل کو گرفتار کرنے کے بعد تلاشی لی، جس کے دوران انجینئر اور اس کے کنبہ کے افراد کے بینک کھاتوں میں پائے گئے 1.13کروڑ روپے کے علاوہ 1.38کروڑ روپے کی نقد رقم برآمد کی گئی۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس) کے مطابق انہوں نے کہا کہ کل 1.38 کروڑ روپئے میں سے 38 لاکھ روپئے اس کی گرفتاری کے فوراً بعد تلاشی کے دوران ضبط کئے گئے۔ایجنسی نے اس کے احاطے میں مزید تلاشی لی، جس کے نتیجے میں ایک کروڑ روپے کی اضافی نقدی برآمد ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بینک کھاتوں میں جمع کی گئی زیادہ تر رقم وقت کے ساتھ ساتھ کیش ڈپازٹ تھی۔سونے کے زیورات جن کی مالیت 11 لاکھ روپے (تقریباً)؛ سی بی آئی کے ترجمان نے کہا کہ مختلف جائیدادوں اور مالیاتی / مادی لین دین سے متعلق دستاویزات کا بھی پردہ فاش کیا گیا ہے جن میں ریلوے وینڈرز/ ٹھیکیداروں سمیت مختلف پارٹیوں سے مبینہ طور پر تعلق ہے۔انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی نے یکم دسمبر کو متل کو چارباغ، لکھنو¿ میں پروجیکٹ کے کام میں مصروف اپنی فرم کے بلوں کو پاس کرنے کے لیے ٹھیکیدار سے مبینہ طور پر رشوت طلب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ایجنسی نے مبینہ طور پر رشوت لیتے ہوئے ایک ٹریپ آپریشن میں متل کو گرفتار کیا۔