سری نگر:۴۲، دسمبر: کے این ایس : محکمہ سماجی بہود کی جانب سے عمر رسیدہ لوگوں ”ایج سرٹیفکیٹ“ کے مطالبے کے بعد عمر رسیدہ لوگوں کو پلوامہ میڈیکل بورڑ تک پہنچنے میں درپیش مشکلات کو دیکھ کر ضلع انتظامیہ نے ترال میں پیر کے روز ایک سہولیاتی مرکز ایک دن کے لئے قائم کرنے کا حکم دیا تھا جس پر عمر رسیدہ لوگوں نے ضلع انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا تھا تاہم نچلی سطح پر ترال ہسپتال میں بہتر طریقہ کار اور انتظام نہ ہونے کی وجہ سے یہ مرکز عمر رسیدہ لوگوں اور بیوہ خواتین کے لئے عذاب کا باعث بن گیا ہے ۔جس کی وجہ سے لا تعداد افراد نے غش کھایا جبکہ متعدد زمین پر گر پڑے ہیں ۔مزکورہ لوگوں نے بتایا ہم انتظامیہ کے مشکورتھے لیکن جس ٹیم کو اس کام کے لئے تعینات کیا گیا تھا ان کی بد نظمی کی وجہ سے انہیں انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔لوگوں نے بتایا 120دیہات کے عمر رسیدہ لوگوں بیوہ خواتین کے لئے صرف ایک دن اور ایک مرکز قائم کیا گیا تھاجو وسیع آبادی کے لئے ناکافی تھا۔میڈورہ ترال سے تعلق رکھنے والے ایک80سالہ شہری نے بتایا کہ وہ صبح 7بجے سے قطار میں تھے اوردن کے بارہ بجے پلوامہ سے آئے ہوئے ٹیم نے فارم لینا شروع کیا ہے اور چار بجے تک بھی انہیں سند نہیں ملی ہے ۔کچھ لوگوں نے اس وقت غم و غصے کا اظہار کیا جبکہ انہوں نے اپنے کاگذات کی فائل کو غائب پایا۔حسینہ نامی ایک خاتون نے بتایا انہوں نے صبح سویرے فارم جمع کیا تھا اور چار بجے ان فارموں کو ہسپتال کے گیٹ پر پھینکا گیا تھا جن کو بعد میں انہوں نے دوبارہ جمع کیا تھا ۔ساری صورتحال پر عوامی حلقوں نے بزرگوں کے ساتھ اس طرح کے رویہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ غفور یا گوجر نے بتایا انہوں نے صبح فارم انتہائی مشکلات کے بعد جمع کیا تاہم شام تک وہ واپس نہیں آیا ہے لوگوں نے بتایا جن فارموں کے لئے انہوں نے پہلے ہی کافی وقت گنوایا تھا وہ بھی انہیں غائب کئے گئے ہیں ۔لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سب ضلع ترال ایک بڑا علاقہ ہے جہاں لوگوں کے لئے بلاک سطح پرالگ الگ کیمپ منعقد کیا جانے چاہے ۔ادھر اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ نے بتایا انہیں امید تھے کہ چار پانچ سو لوگ آئیں گے لیکن لوگ اسے دوگنا آئے ہیں جس کے بعد نظم کو برقرار رکھنے کے لئے ہم نے میونسپل کمیٹی ،ترال اور ایس ڈی ایچ کے نیم طبی عملے اور پولیس کوبھی یہاں پر لگایا گیا تھا تاکہ نظم بر قرار رہے اور زیادہ سے زیادہ لوگ فایدہ اٹھا سکیں گے ۔انہوں نے کہا میری کوشش رہے گی کہ ہر سوموار کو ٹیم کو یہاں دستیاب رکھا جائے جبکہ تمام لوگ اس سند کو حاصل کر سکیں گے کو بھی کام پر لگایا گیا ہے ۔