سید اعجاز
ترال //جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال سے تعلق رکھنے والے2”سکائی مارشل آرٹ“ کھلاڑی ”سوتھ چمپئن ایشین چمپئن شپ“ کے لئے منتخب ہوئے ہیں جس پر مقامی لوگوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مبارک باد پیش کی ہے۔ترال میں گزشتہ چند سال کے دوران نوجوانوں نے کھیلوں میں بہترین نام کمایا ہے جبکہ ملکی سطح کے مقابلوں میں تاحال مختلف قسم کے میڈل جیت لئے ہیں ۔ سب ضلع ترال میں قائم ”لینو سکائی مارشل آرٹ اکاڈمی“ میں گزشتہ2سال سے زیر تربیت ادیبہ یونس(14) ساکن ترال اور9 سالہ سالک منظور خان ساکن لرو جاگیرترال شامل ہیں نیپال میں منعقد ہو رہی سوتھ ایشن چمپئن شپ کے لئے منتخب ہوئے ہیں دونوں نے حال ہی میں جموں میں منعقد23نیشنل چمپئن شپ میں شاندار کار کردگی کا مظاہرہ کر کے نیپال میں منعقد ہونے والی چمپئن شپ میں جگہ بنائی۔وادی کے اس دور افتادہ علاقے سے تعلق رکھنے والے سکائی مارشل آرٹ کھلاڑیوں نے بہترین کار کردگی کا مظاہرہ کر کے جموںو میں بھی زبردست داد حاصل کی ہے اور ہاں ماہرین کھیل نے ان بچوں کی قابلیت کی زبردست تعریف کی ہے ۔ یہ پہلا موقعہ ہے کہ مزکورہ علاقے کا کوئی کھلاڑی اس طرح کی چمپئن شپ کے لئے منعقد ہوئے ۔دونوں کمسن کھلاڑیوں نے بتایا وہ انشا اللہ زبردست کوشش کریں کے ملک کے ساتھ ساتھ جموںو کشمیر کا نام روشن کریں گے ۔انہوں نے کہاہمیں زبردست خوش ہیں کہ ہمیں یہ موقعہ ملا ہے کہ ہم اس چمپئن شپ میں کھلیں گے ۔انہوں نے بتایا ہم سرکار کے مشکور ہیںؓ کہ انہوں نے ہمارے لئے ترال میںسہولیات میسر رکھ کریہ ممکن بنا دیا کہ کسی بھی علاقے کا کھلاڑی قابلیت کی بنیاد پر کسی بھی جگہ کھیل سکتا ہے ۔یہ چمپئن شپ3سے5فروری تک جاری رہے گی ۔دونوں بچوں کے کوچ فیروز احمد بٹ نے بتایا مجھے اپنے دونوں کھلاڑیوں پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ یہاں پر بھی اپنے ملک اور جموںو کشمیر کا نام روشن کریں گے ۔انہوں نے بتایا انہوں نے سرکار کی بھر پور تعاون سے آج تک بچوں کی ایک بڑی تعداد کو تیار کیا ہے جنہوں نے مختلف قسم کے میڈل نیشنل سطح پر جیتنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔کوچ کا مزید کہنا تھا اگر ان بچوں نے یہاں بھی بہتر کار کرد گی کا مظاہرہ کیا تو انہیں سوتھ کوریا کے مقابلے میں کھیلنا ہوگا ۔دونوں بچے گولڈ میڈلسٹ ہیں۔لینو مارشل آرٹ کلب ترال وادی کشمیر میں ہی نہیں بلکہ جموںو کشمیرمیں ایک قابل بھروسہ نام ہے ۔اکاڈمی کے چلانے والے فیروز احمد بٹ کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور ان کی اکاڈمی میں کل6بچے زیر تربیت تھے تاہم سرکار اور انتظامیہ، سپورٹس کونسل کی جانب سے ہماری قابلیت کا بھر پور جائزہ لینے کے بعد مکمل طور مدد کی گئی ہے اس طرح سے اس وقت300سے زیادہ بچے اور نوجوان اس اکاڈمی میں زیر تربیت ہیں جبکہ مزید نوجوانوں داخلے کے انتظار میں ہیں انہوں نے بتایا یہ سب سرکار کوششوں سے ممکن ہوا اور آج جو بچے کھیلنے جا رہے ہیں یہ ان بچوں کی قابلیت کا ایک اہم ثبوت ہے۔خیال رہے ترال انڈور اسٹیڈیم کی تعمیر کے بعد سرکار کی جانب سے یہاں تعینات کوچ اور دیگر تسلیم شدہ اکاڈمیوں کی مدد سے بچوں اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کھیلوں کی جانب توجہ دینے لگے اور بہترین کار کردگی کا مظاہرہ کرنے لگے ۔بجونی اسٹیڈیم کے انچارج حمداکرم شیخ نے بتایا ایک وقت وہ تھا جب یہاں کبھی کبھار کوئی آتھا ۔انہوں نے بتایا آج کل یہاں بچوں اور نوجوانوں کی کثیر تعداد مختلف کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں ۔