سری نگر:جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کے روز کہا کہ صرف بااثر اور طاقتور لوگ جنہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ریاست کی زمین پر قبضہ کرنے کے قانون کی خلاف ورزی کی انہیں ہی زمین کے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے پھر ایک بار کہا کہ عام لوگوں کے رہائش اوع معاش کا تحفظ کریں گے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق جمعہ کو جموں میں سول سروسز آفیسرز انسٹی ٹیوٹ (CSOI) کا افتتاح کرنے کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا، "میں لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ انتظامیہ عام آدمی کی رہائش اور معاش کی حفاظت کرے گی۔” انہوں نے یہ کیا کہ کچھ لوگوں نے غلط معلومات پھیلانے کی کوشش کی کہ انسداد تجاوزات مہم میں عام آدمی متاثر ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ "صرف بااثر اور طاقتور لوگ جنہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ریاستی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے قانون کی خلاف ورزی کی، انہیں زمین کے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔”ایل جی نے یہ بھی کہا کہ صرف ان لوگوں کو ہی بے دخلی کا سامنا ہے جنہوں نے غیر منصفانہ طریقے سے زمینوں پر قبضہ کیا ہے۔ ”میں نے ذاتی طور پر ڈی سیز اور ایس ایس پیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ کڑی نگرانی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انسداد تجاوزات کے دوران کسی بھی طرح سے کوئی بے گناہ متاثر نہ ہو۔دریں اثناجموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر تنقید کی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایل جی سنہا نے کشمیری پنڈتوں کو ”بھکاری“ جیسے الفاظ استعمال کیے ہیں۔ گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ وہ ایسے الفاظ استعمال نہیں کر سکتے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ کہتے تو یہ ریکارڈ پر ہوتا۔کشمیر نیوز سروس مطابق جب نیشنل نیوز چینل نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے راہول گاندھی کے ان کے خلاف لگائے گئے الزام کے بارے میں پوچھا کہ ایل جی نے کشمیری پنڈتوں کے لیے "بھکاری” کا استعمال کیا، تو سنہا نے کہا، "مجھے اس پر کوئی ردعمل نہیں دینا چاہیے۔ کچھ لوگ تفریح کے لیے آتے ہیں اور پھر واپس چلے جاتے ہیں۔ اگر میں ایسا کوئی تبصرہ کرتا تو یہ ریکارڈ پر ہوتا۔ میں یہ ذمہ داری سے کہہ سکتا ہوں کہ میں کسی کو ‘بھکاری’ نہیں کہہ سکتا۔