جموں: ۴،جنوری:لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ ڈوڈہ میں2درجن ڈھانچوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے جس میں دراڑیں پڑ رہی ہیں لیکن انہوںنے اسبات سے انکار کیا کہ یہ صورت حال جوشی مٹھ میں زمین کے گرنے کے مترادف ہے۔اس دوران لیفٹنٹ گورنرنے کشمیری پنڈت ملازمین کی صورتحال کے تئیں ان کی انتظامیہ کے غیر حساس رویہ کے بارے میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ وہ کسی کیلئے بھکاری کا لفظ استعمال نہیں کر سکتے۔ جے کے این ایس کے مطابق لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے جموںمیں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کشتواڑ،بٹوٹ قومی شاہراہ کے ساتھ ڈوڈہ شہر سے تقریباً 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ٹھاٹھری علاقے میں نئی بستی کے متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ3 مکانات میں دراڑیں پڑنے کے بعد منہدم ہو گئے، 18 دیگر ڈھانچے غیر محفوظ ہو گئے، جس سے ضلعی انتظامیہ نے100 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ تمام متاثرہ مکانات کو خالی کرا لیا گیا ہے اور زیادہ شور مچانے کی ضرورت نہیں ہے۔منوج سنہا نے یہاں راج بھون میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ انتظامیہ ضلع ڈوڈہ میں (اُبھرتی ہوئی) صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور (ان کی بحالی کےلئے) بہترین ممکنہ کارروائی کی جائے گی۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا متاثرہ گاو¿ں میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے جواب دیا ’بالکل نہیں‘۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ڈوڈہ گاو¿ں میں ڈھانچوں میں دراڑیں پڑنے کی وجوہات کے بارے میں کہاکہ مجھے زیادہ علم نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں ماہرین کی رائے پر بھروسہ رکھنا چاہیے اور انہیں تجزیہ کرنے اور حقائق کے ساتھ سامنے آنے دینا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے افسران کی ایک ٹیم تفصیلی تجزیہ کے لیے ڈوڈہ پہنچ گئی ہے اور وہ اپنے نتائج حکومت کو پیش کرنے جا رہے ہیں۔کشمیری پنڈت ملازمین کی صورتحال کے تئیں ان کی انتظامیہ کے غیر حساس رویہ کے بارے میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ وہ کسی کیلئے بھکاری کا لفظ استعمال نہیں کر سکتے۔ لیفٹنٹ گورنر کاکہناتھاکہ مجھے اس پر تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کچھ لوگ آتے ہیں، لطف اندوز ہوتے ہیں اور لوٹتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر میں یہ کہتا تو یہ ریکارڈ پر ہوتا۔ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ میں کسی کے لئے ایسا لفظ استعمال نہیں کر سکتا۔لیفٹنٹ گورنر کاکہناتھاکہ کچھ لوگ تفریح کےلئے آتے ہیں اور پھر واپس چلے جاتے ہیں۔ اگر میں ایسا کوئی تبصرہ کرتا تو یہ ریکارڈ پر ہوتا۔ منوج سنہا نے کہاکہ میں یہ ذمہ داری سے کہہ سکتا ہوں کہ میں کسی کیلئے ’بھکاری‘ کالفط نہیں کہہ سکتاہوں۔