سری نگر:۵۲،مارچ: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اعلان کیاہے کہ انتظامیہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کےلئے تیار ہے جب بھی الیکشن کمیشن آف انڈیا اسکا اعلان کرے گا۔ انہوں نے پڑوسی ملک پر الزام عائد کیا تھا کہ اکستان یہ پیغام دینے کی کوشش کررہاہے کہ مئی میں سری نگر میں جی20 اجلاس سے پہلے جموں و کشمیر پرامن نہیں ہے۔جے کے این ایس کے مطابق سرکاری نشریاتی ادارے ’دوردرشن‘ کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم مود ی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان کا حوالہ دیا جو انہوں نے پارلیمنٹ میں دیا تھا۔منوج سنہا کاکہناتھاکہ حد بندی کمیشن نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔ تازہ ترین انتخابی فہرستیں شائع کر دی گئی ہیں۔ ملک میں کچھ کاموں کےلئے آئینی ادارے موجود ہیں۔ یہ الیکشن کمیشن آف انڈیا ہے، جسے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا فیصلہ کرنا ہے۔لیفٹنٹ گورنر نے کہاکہ جب بھی مذکورہ کمیشن فیصلہ کرتا ہے، انتظامیہ انتخابات کرانے کےلئے تیار ہے۔ہدفی ہلاکتوں کے واقعات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، منوج سنہا نے کہا کہ پڑوسی ملک (پاکستان کی جانب اشارہ) بھارت کےG20 سربراہی اجلاس کے انعقاد پر مایوس ہے، جس کا اجلاس مئی میں سری نگر میں ہوگا۔انہوںنے کہاکہ پڑوسی نہیں چاہتا تھا کہ ہندوستان جی20 کی صدارت حاصل کرے۔ وہ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر پرامن نہیں ہے۔ کشمیر کا ایک واقعہ موضوع بحث بنا۔ تاہم، ہم اس سمت میں کام کر رہے ہیں اور ایک دن آئے گا جب اس طرح کا کوئی واقعہ نہیں ہوگا۔اس الزام کو دہراتے ہوئے کہ امن پہلے خریدا گیا تھا، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اب وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ دہشت گردی کے پورے ماحولیاتی نظام کو نشانہ بنا رہی ہے اور سیکورٹی فورسز نے بہت اچھے نتائج حاصل کئےہیں۔انہوںنے کہاکہ غیر ملکیوں سمیت کئی ملی ٹنٹ مارے گئے ہیں۔ملی ٹنٹ تنظیموں کا کوئی اعلیٰ کمانڈر باقی نہیں رہا ہے۔منوج سنہا کاکہناتھاکہ اس سے قبل ملی ٹنٹ سوشل میڈیا پر تصاویر اپ لوڈ کرتے تھے، آج وہ خوفزدہ ہیں۔تاہم انہوںنے کہاکہ کئی نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ ملی ٹنٹوں کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ سیکورٹی فورسز کے درمیان اچھی تال میل ہے۔ آنے والے دن بہت بہتر ہوں گے۔منوج سنہا نے کہا، سیکورٹی ایجنسیوں اور انتظامیہ کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ انسداد ملی ٹنسی کارروائیوںکے دوران عام آدمی کو تکلیف نہ ہو۔ عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔ تاہم انہوںنے کہاکہ کچھ واقعات ہمارے نوٹس میں آئے ہیں جن میں کارروائی کی گئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اسبات کودوہرایاکہ ہمارا پیغام بلند اور واضح ہے کہ ملزمان کو بخشا نہیں جانا چاہئے اور عام لوگوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے۔سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی طرف سے ملازمین کی برخاستگی پر اٹھائے گئے اعتراضات پر ایک سوال کے جواب میں منوج سنہا نے کہا کہ جن ملازمین کو ان کے علیحدگی پسندانہ اور دہشت گردانہ روابط کی وجہ سے برطرف کیا گیا ہے، انہیں مکمل دستاویزات فراہم کی گئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ سردار پٹیل اور بابا صاحب امبیڈکر نے آئین بناتے وقت کہا تھا کہ ان لوگوں کو خدمات سے ہٹانے کےلئے ایک قانون ہونا چاہیے جو ریاست کےلئے خطرہ ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ ہم نے ملازمین کو علیحدگی پسندوں اور دہشت گردی کے ساتھ روابط کی وجہ سے برطرف کر دیا ہے۔انہوںنے واضح کیاکہ مناسب تحقیقات کی جائیں گی اور مزید کو ہٹا دیا جائے گا۔ یہ سب امن کی بحالی کےلئے کیا جا رہا ہے