سری نگر:۰۱،اپریل:سری نگر ،لیہہ قومی شاہراہ پرپر11578 فٹ کی بلندی پرزیر تعمیر زوجیلا ٹنل پر جاری کام کا معائنہ کرنے کے بعد، سڑک، ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے پیر کو کہا کہ ٹنل کی تعمیر سے کشمیر کی سیاحت میں2سے3 گنا اضافہ ہوگا۔جے کے این ایس کے مطابق سڑک، ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری اور جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کوزوجیلا ٹنل پر جاری کام کا معائنہ کرنے کےلئے زوجیلا ٹنل کا دورہ کیا۔مرکزی وزیر گڈکری نے کہا کہ سطح سمندر سے 11578 فٹ کی بلندی پرواقع زوجیلا ٹنل کی تعمیر سے سیاحت میں2سے3گنا اضافہ ہوگا اور جموں و کشمیر میں روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم کشمیر سے کنیا کماری کے درمیان حقیقی معنوں میں رابطہ قائم کریں گے۔نتن گڈکری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ جموں و کشمیر میں25 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے 19 سرنگیں بنائی جا رہی ہیں۔انہوںنے ساتھ ہی کہاکہ جموں و کشمیر میں 25 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے19 سرنگیںTunnels بنائی جا رہی ہیں۔ اس کے تحت زوجیلا میں 6800 کروڑ روپے کی لاگت سے 13.14 کلومیٹر لمبی ٹنل اور اپروچ روڈ کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ 7.57 میٹر اونچی ہارس شو کی شکل والی سنگل ٹیوب،2 لین والی سرنگ ہے، جو ہمالیہ میں زوجیلا پاس کے نیچے سے کشمیر کے گاندربل اور لداخ کے کرگل ضلع کے دراس شہر کے درمیان سے گزرے گی۔ اس منصوبے میں ایک سمارٹ ٹنل (SCADA) سسٹم شامل ہے، جسے آسٹرین ٹنلنگ کے نئے طریقے سے بنایا گیا ہے۔مرکزی وزیر گڈکری نے ہندی میں ٹویٹ کیااورلکھاکہ یہ سی سی ٹی وی، ریڈیو کنٹرول، بلاتعطل بجلی کی فراہمی، وینٹی لیشن جیسی سہولیات سے لیس ہے۔ حکومت ہند نے بھی اس پروجیکٹ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے 5000 کروڑ روپے کی بچت کی ہے ۔مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نے مزید کہا کہ اس ٹنل کی تعمیر سے لداخ کے لئے ہر موسم کا رابطہ ہو گا۔انہوںنے کہاکہ اس سرنگ یعنی زوجیلاٹنل کی تعمیر کے ساتھ، لداخ کےلئے ہمہ موسمی رابطہ قائم ہوگا۔ اسوقت زوجیلا پاس کو عبور کرنے میں اوسطاً سفر کا وقت بعض اوقات3 گھنٹے ہے، تاہم زوجیلاٹنل کی تکمیل کے بعد سفر کا وقت کم ہو کر 20 منٹ رہ جائے گا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ سفر کے وقت میں کمی کا ن یجہ بالآخر ایندھن کی بچت میں ہوگا۔سڑک، ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بہتر سڑک رابطے کے ذریعے جموں و کشمیر کی ہمہ جہت ترقی کا مقصد ہے۔انہوں نے ٹویٹ میں مزید کہاکہزوجیلا پاس کے قریب کا علاقہ انتہائی ناگوار ہے، یہاں ہر سال کئی جان لیوا حادثات رونما ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ زوجیلا ٹنل کی تکمیل کے بعد حادثات کے امکانات صفر ہو جائیں گے۔ یہ سرنگ وادی کشمیر اور لداخ کے درمیان سال بھر رابطہ فراہم کرے گی، جو لداخ کی ترقی، سیاحت کے فروغ، مقامی سامان کی آزادانہ نقل و حرکت اور ہنگامی صورت حال میں ہندوستانی مسلح افواج کی نقل و حرکت کے لیے انتہائی اہم ہوگی۔نتن گڈکری نے کہاکہ ہم قابل احترام وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بہتر روڈ کنیکٹیویٹی کے ذریعے جموں و کشمیر کی ہمہ جہت ترقی کے لیے پرعزم ہیں ۔اس سے قبل9 اپریل کو، حیدرآباد میں مقیم میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ (MEIL)، جو زوجی لا ٹنل کو انجام دے رہا ہے، تیزی سے کام جاری ہے اور دسمبر 2026 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔تعمیراتی کمپنی کے مطابق دسمبر2026 تک اس منصوبے کی تکمیل کے لیے پر امید ہے۔