سری نگر:۰۱،اپریل:جموں وکشمیر حکومت نے لیک کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی LCMA کے ساتھ اپنے دور کے دوران خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے بعدایک سرکاری افسر کی رینک میں تنزلی کی۔جے کے این ایس کے مطابق حکومت نے ایک ریٹائرڈ افسر کی تنزلی کر دی ہے جب اسے انچارج ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا، جب ایک انکوائری میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی(LAWDA) جس کا نام بدل کر لیک کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی (LCMA) رکھا گیا ہے، میں تعیناتی کے دوران بلڈنگ پلان اور ماسٹر پلان کی خلاف ورزیاں ہوئی تھیں۔ایک حکم میں، جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ نے انچارج ڈی وائی ایس پی (اب ریٹائرڈ) شاہ سکندر پر ’کم پوسٹ پر کمی‘ کا جرمانہ عائد کیا ہے۔محکمہ داخلہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انچارج ڈی وائی ایس پی شاہ سکندر کو 20.07.20جولائی2012 سے انسپکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے، جس تاریخ سے اُنہیں انچارج ڈی وائی ایس پی بنایا گیا تھا۔شاہ سکندر، لیک اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (LAWDA) کے اس وقت کے انفورسمنٹ آفیسر، کو اس وقت کی اسٹیٹ ویجی لنس آرگنائزیشن نے 14 مارچ 2017 کو ڈل جھیل کے پردیی یانواحی علاقوں میں خلاف ورزی کے الزام میں 2015 میں ان کے خلاف درج ایک کیس میں گرفتار کیا تھا۔آرڈر کے مطابق شاہ سکندر کو 21 جون 2017 کو 21 دن کی مدت کے اندر دفاع کا تحریری بیان جمع کرانے کے لیے چارج شیٹ پیش کی گئی۔انہوں نے 25 ستمبر2017 کو اپنا بیان جمع کرایا اور تمام الزامات کی تردید کی۔حکم نامے کے مطابق افسر کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب غیر تسلی بخش پایا گیا اور اس کے مطابق چارجز کی مکمل انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔یکم جنوری 2018 کو حکومت نے ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری افسر مقرر کیا۔رپورٹ میں، انکوائری افسر نے ثابت کیا کہLAWDA (اب LCMA) میں اپنی تعیناتی کے دوران عمارت کی اجازت کے اصولوں اور ڈل جھیل کے ارد گرد غیر قانونی تعمیرات کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔مجاز اتھارٹی نے جے اینڈکے گورنمنٹ ایمپلائیز (کنڈکٹ) رولز1971 کی خلاف ورزی کرنے سبکدوش افسر پر’ رینک میں کمی‘کا جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔