سری نگر:18،اپریل: لیلت القدر یا شب قدر ،طاقت اور برکت کی رات – پوری وادی کشمیر میں مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔جہاں پوری وادی کشمیر کے تمام چھوٹی بڑی مساجد میں لوگ ساری رات عبادات دور ازکار کے محفلوں میں محو رہے اس دوران کئی مقامات پر خصوصی دعاﺅں کا اہتمام بھی کیا گیا تھا ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس )کے مطابق اسلام کے پیروکاروں کے عام عقیدے کے مطابق، جس رات کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن مجید نازل کیا گیا، اس رات کو 1000راتوں کی عبادت کے برابر سمجھا جاتا ہے۔ یہ مقدس ترین اور بابرکت راتوں میں سے ایک ہے، جو رمضان کے آخری 10 دنوں کی طاق راتوں میں سے ایک رات میں آنے کا امکان ہے اور غالباً یہ مقدس مہینے کی 27تاریخ ہے، جس میں مسلمان پوری رات عبادت میںمصروف رہتے ہیں۔ رات بھر مذہبی اجتماعات اور نماز فجر تک عبادت گاہوں اور گھر لوگ جن میں خواتین زیادتر شامل رہتے ہیں گھروں میں عبادت کرتے ہیں ۔نماز اور قرآن پاک کی تلاوت کے لیے وادی بھر کی مساجد اور درگاہ پر مسلمانوں کا ہجوم تھا۔حضرت بل اور وادی بھر کی دیگر مساجد اور مزارات بشمول دستگیر صاحب اور سید یعقوب شاہ کے زیارت گاہوںپر ہزاروں عقیدت مند مسلمان خصوصی دعائیں کرنے کے لیے جمع ہوئے۔تاریخی جامع مسجد نوہٹہ میں حکام کی طرف سے تقریباً چار سال کے وقفے کے بعد باجماعت نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔ مسجد میں ایک بہت بڑا اجتماع دیکھنے میں آیا جو رات بھر دعاو¿ں اور تلاوت قرآن پاک میں مشغول رہا۔سری نگر کی دیگر مساجد اور درگاہوں بشمول مسجد جمعیت اہل حدیث گاو کدل میں بھی رات بھر کی دعائیں ہوئیں۔ عصر شریف جنب صاحب صورہ؛ عصر شریف شہری کالاش پورہ؛ زیارتِ مخدوم صاحب رحمت اللہ علیہ، خانقاہِ مولا۔ضلع انتظامیہ سرینگر نے خصوصی انتظامات کیے تھے جبکہ درگاہ حضرت بل اور دیگر مقامات پر عقیدت مندوں کی شکایات کے ازالے کے لیے کنٹرول روم بھی قائم کیے گئے تھے۔شمالی کشمیر میں جامع مسجد بانڈی پورہ، جامع مسجد بارہمولہ، جامع مسجد کپواڑہ، مسجد المرشدین بمھما، جامع مسجد ہندواڑہ اور دیگر مقامی مساجد میں یکساں طور پر نمازیں ادا کی گئیں۔