سری نگر19،اپریل: کے این ایس : سری نگر میں زبروان کے دامن میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ میں سیاحوں کا غیر معمولی رش ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ رہا ہے کیونکہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران 3.65 لاکھ افراد باغ کا دورہ کر چکے ہیں۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق منگل کو ڈل جھیل کے قریب ٹیولپ گارڈن کا دورہ کرنے والے سیاحوں کی تعداد گزشتہ سال کے 3.60لاکھ کے ریکارڈ کو عبور کر گئی جب 8094 سیاحوں نے باغ کا دورہ کیا جن میں 7902 ملکی، 116 غیر ملکی اور 71 مقامی افراد شامل تھے اور کل تعداد 3,65,624 تک پہنچ گئی، فلوریکلچر آفیسر ٹیولپ گارڈن شائق رسول نے کہا۔3,03,870 ملکی، 3,154 غیر ملکی اور 58,600 مقامی افراد سمیت ریکارڈ تعداد نے گزشتہ 30 دنوں کے دوران مشہور ڈل جھیل کے قریب زبروان پہاڑیوں کی گود میں سحر انگیز فطرت سے لطف اندوز ہونے کے لیے ٹیولپ گارڈن کا دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ 22 مارچ کو سب سے زیادہ 35,106 سیاحوں نے باغ کا دورہ کیا جن میں 12,204 ملکی، 76 غیر ملکی اور 22,826 مقامی افراد شامل تھے، اس کے بعد اس سال 2 اپریل کو 21,340 ملکی، 68 غیر ملکی اور 1804 مقامی افراد سمیت 23,212 نے باغ کا دورہ کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے 24 مارچ کو جموں و کشمیر کی خوبصورتی کی تعریف میں ٹویٹ کیا جس نے وادی کشمیر، خاص طور پر سری نگر میں زبروان کے دامن میں واقع ٹیولپ گارڈن کا دورہ کرنے والے سیاحوں کے بہاو¿ کو رفتار دی۔”جموں اور کشمیر خوبصورت ہے، اور اس سے بھی زیادہ ٹیولپ کے موسم میں”، وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا تھا۔جموں و کشمیر اور ٹیولپ سیزن کے حوالے سے وزیر اعظم کے ٹویٹ کا اچھا اثر ہوا اور اس نے ٹولپ گارڈن میں سیاحوں کی آمد کو ایک تحریک دی۔اس سال ٹیولپ کی چار نئی اقسام ہالینڈ سے 16 لاکھ سے زیادہ کھلے ہوئے بلبوں کے حصے کے طور پر درآمد کی گئیں جس نے باغ میں مزید کرشمہ ڈالا۔رنگوں کی قوس قزح کے ساتھ ٹیولپس کی چار نئی اقسام کیپ جانا، سویٹ ہارٹ، ہیملٹن اور کرسمس ڈریم– ہالینڈ سے درآمد کی گئی ہیں اور اس سال وسیع باغ کا حصہ بن گئی ہیں۔عموماً ٹیولپ کے بلب کی 68 رنگ برنگی اقسام کے علاوہ ڈیفوڈل، ہائیسن، مسکری کے چشم کشا پھول، باغ میں موسم بہار میں کھلنے والی دکانیں اور درخت دیکھنے والوں کے لیے توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں اور ان نئے چاروں نے باغ کو ایک اور رونق بخشی۔ایک پانی کی نالی جو باغ کے بیچ میں موجود تھی اسے چھت کے اوپر تک پھیلایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ماحول کو مزید دلفریب بنانے کے لیے متعدد فوارے بھی لگائے گئے۔باغ کی چوٹی پر ایک اونچا چشمہ باغ کی فطرت میں بھی ایک زیور سے مشابہ ہے۔باغ میں گھومنے پھرنے کے لیے خصوصی طور پر معذور افراد اور بزرگ شہریوں کے لیے مفت وہیل چیئرز کے علاوہ آنے والے سیاحوں کے لیے دیگر سہولیات بھی دستیاب ہیں۔