سری نگر:16،مئی : کے این ایس : جموں و کشمیر پولیس کے ایس آئی اے نے میر واعظ فاروق کے قتل میں ملوث 2حزب ملی ٹینٹ کا سراغ لگایا اور انہیںگرفتار کیا،جبکہ اس کیس مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے سی بی آئی کے حوالے کیا۔پولیس نے بتایا کہ اس قتل میں کل5افراد ملوث تھے جن میں ایک جیل میں ہے دو پہلے ہی مارے گئے اور آج دو افراد کو جموںو کشمیر پویس کی خصوصی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے کے ذریعے سے گرفتار کیا گیا ۔اس حوالے سے سپیشل ڈی جی سی آئی ڈی آر آر سوائن نے اس حوالے سے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر کے مکمل جانکاری دی ہے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق جموں و کشمیر پولیس نے ایک اہم پیش رفت میں حزب المجاہدین کے 2مفرور ملی ٹینٹوں کو گرفتار کیا ہے جو تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مفرور تھے، جس سے میر واعظ مولوی محمد فاروق کے قتل کے کیس کو بند کیا گیا ہے۔پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، پولیس کے خصوصی ڈائریکٹر جنرل (سی آئی ڈی) آر آر سوین نے کہا کہ 21 مئی 1990 کو نگین پولیس اسٹیشن میں میر واعظ محمد فاروق کا قتل ایف آئی آر 61/1990کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، "بعد میں کیس سی بی آئی کو منتقل کر دیا گیا، جس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا اور ٹاڈا عدالت کے سامنے چارج شیٹ پیش کی، جس کے نتیجے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔” انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار عسکریت پسندوں میں وہ بھی شامل ہے جو میر واعظ کے بیڈروم میں داخل ہوا تھا۔ اور اس پر گولی چلا دی.اس کیس کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ حزب کمانڈر عبداللہ بنگرو نے میرواعظ کو قتل کرنے کی سازش کی تھی۔ بنگرو اور اس کے ساتھی، دونوں حزب کمانڈر، مقابلوں میں مارے گئے،” انہوں نے مزید کہا کہ ایک ملزم پہلے ہی عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی تفتیشی ایجنسی (SIA) نے سری نگر کے رہنے والے دو مزید ملزمان جاوید بٹ اور ظہور احمد بٹ کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "وہ گرفتاری سے بچنے اور پاکستان اور نیپال میں برسوں سے چھپے ہوئے تھے۔ اب دونوں کو گرفتار کر کے اشتہاری مجرموں کے طور پر سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار کیے گئے حزب عسکریت پسندوں میں سے ایک، ظہور احمد بھٹ، فرد تھا۔ جس نے میر واعظ کے بیڈ روم میں گھس کر گولی مار دی۔ڈی جی بتایا اس قتل میں کل5ملی ٹینٹ ملوث تھے جن میں عبداللہ بنگرو اور رحمان شیگن مقابلوں میں مارے گئے تھے اور ٹرائل کا سامنا نہیں کر سکے اور ایوب ڈار پر مقدمہ چلا اور عمر قید کی سزا سنائی گئی، وہ اس وقت سری نگر سینٹرل جیل میں سزا کاٹ رہے ہیںجبکہ جاوید بھٹ اور ظہور بھٹ مفرور تھے اور اس لیے مقدمے سے بچ گئے۔ اب پکڑا گیا ہے۔جموں و کشمیر پولیس کے ایس آئی اے نے ایک اہم کارروائی میں حزب المجاہدین کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔• جاوید احمد بھٹ کوڈاجمل خان ولد مرحوم حبیب اللہ بھٹ ولد سولینا بالا، A/p آزاد بستی ناٹی پورہ سری نگر اور ظہور احمد بھٹ کوڈ بلال ولد مرحوم محمد رمضان بھٹ ر / او ڈنڈرخوا بٹاملو سری نگر۔جو 21 مئی 1990 کو میر واعظ کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے تھے۔ دونوں زیر زمین چلے گئے تھے اور ان تمام سالوں کے دوران مختلف مقامات پر نیپال اور پاکستان کے علاوہ دیگر مقامات پر چھپے رہے اور کچھ سال قبل خفیہ طور پر کشمیر واپس لوٹ گئے۔ کم پروفائل کو برقرار رکھتے ہوئے، پتے تبدیل کرنے اور رہائش گاہیں بدلنے سے، وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نظروں سے گریز کرتے تھے