جموں// 23 جون// …
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ، مفتی اور گاندھی خاندانوں کو تنقید کی نوک پر رکھ کر ان پر الزام لگایا کہ یہ تینوں خاندان جموں و کشمیر میں اپنے دور حکومت میں خونریزی کے ذمہ دار ہیں اور وہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 42000 لوگوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں۔کے این ایس کے مطابق کہ بھگوتی نگر جموں میں ایک بڑے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ تین خاندان عبداللہ، مفتی اور گاندھی خاندان نے طویل عرصے تک جموں و کشمیر پر حکومت کی ہے لیکن بدقسمتی سے وہ سبھی یونین ٹیریٹری کو ترقی دینے میں ناکام رہے جبکہ ان کے دور میں 42000 لوگ دہشت گردی کی کارروائیوں میں مارے گئے اور میں آج عبداللہ اور مفتی خاندانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان ہلاکتوں کا ذمہ دار کون ہے؟
شاہ نے مودی حکومت کو کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ "یہ مودی کی حکومت تھی جس نے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو ختم کیا اور ان کے حامیوں، ہمدردوں اور ہینڈلرز کو لگام دی”۔کے این ایس نمائندے کے مطابق کہ بی جے پی کے نظریہ ساز، ڈاکٹر شما پرساد مکھرجی کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ”آج 23 جون کو ہم آنجہانی شما پرساد مکھرجی کی برسی منا رہے ہیں، جنہوں نے ملک کو متحد اور مربوط رکھنے میں ایک قیدی رول ادا کیا ہے اوراگر جموں و کشمیر آج یونین آف انڈیا کے ساتھ متحد ہے تو یہ ڈاکٹر شما پرساد مکھرجی کی کوششوں کا ہی نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کی وجہ سے جموں و کشمیر مکمل طور پر ہندوستان کے ساتھ ضم ہو گیا ہے اور اس کے پیچھے ہماری نظریاتی سوچ اور بے پناہ قربانی ہے۔مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ جب 1953 میں آرٹیکل 370 کو متعارف کرایا گیا تو”ڈاکٹر شما پرساد مکھرجی نے وزیر تجارت کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور انہوں نے اسکی مزاحمت اور مخالفت کی کیونکہ وہ ملک میں دو ودھان، دو پردھان اور دو نشان تھیوری کے خلاف تھے۔ انہوں نے کہا کہ مکھرجی کو گرفتار کر لیا گیا اور انہیں جموں و کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور ہم سب جانتے ہیں کہ اسے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت قتل کیا گیا تھا لیکن آج اس کی روح کو سکون مل گیا ہوگا کیونکہ نریندر مودی حکومت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا ہے اور جموں و کشمیر کو ہندوستان کا ناقابل تردید حصہ بننے کی راہ ہموار کر دی ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈاکٹر شما پرساد مکھرجی اور پنڈت پریم ناتھ ڈوگرا نے قوم کے لیے عظیم خدمات انجام دیں اور قوم کے خواب کو پورا کرنے کو یقینی بنایا اور قوم ان کی قربانیوں کی مقروض ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے انہوں نے 9 سالوں میں 12,00,000 کروڑ کے گھوٹالے کا پردہ فاش کیا اور بدعنوانی میں ملوث عناصر کو کفیر کردار تک پہنچایا۔انکا مزید کہنا تھا کہ پی ایم مودی نے سماج کے غریب طبقوں کو کئی سہولیات فراہم کیں جن کو پچھلے 70 سالوں سے اپنے جائز حقوق سے محروم رکھا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج جموں شہر میں کروڑوں روپے کے منصوبوں کا افتتاح کیا گیا۔امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے اور آج دہشت گردی آخری سانسیں لی رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دس سالہ دور حکومت میں دہشت گردی کے 60327 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ نریندر مودی کے 9 سالہ دور حکومت میں دہشت گردی اپنی کم ترین سطح کو چھو گئی تاہم انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے ہڑتال کی صرف 32 کالیں ہوئیں جبکہ پتھراؤ کے واقعات میں 90 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سیاحوں کی تعداد پر بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ 2022 میں پہلی بار 1.88 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا۔
کے این ایس کے مطابق کہ اپنے خطاب کے دوران شاہ نے 2024 کے پارلیمانی انتخابات کے لئے جموں و کشمیر کے لوگوں سے مودی کے لیے حمایت مانگی۔ انہوں نے کہا کہ راہول بابا اور مودی جی کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہے اور بی جے پی 2024 کے انتخابات میں اپنے دم پر 300 سے زیادہ سیٹیں جیت لے گی۔امیت شاہ نے سری نگر میں جی 20 سربراہی اجلاس کے انعقاد کو ایک "عظیم کامیابی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "جی 20 سربراہی اجلاس دنیا کے لئے ایک آنکھ کھولنے والا اجلاس تھا اور یہ پہلا موقع تھا جب کشمیر میں منعقدہ تقریب میں بیرونی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تاہم انہوں نے کہ یہ فخر کی بات ہے کہ غیر ملکی نمائندے پرامن کشمیر کا پیغام لے کر اپنے اپنے ملکوں کو واپس چلے گئے ۔وزیر داخلہ نے سری نگر میں جی 20 سربراہی اجلاس کے احسان طریقے کے انعقاد کے لئے جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی تعریفیں کی۔