سری نگر :یکم اگست: : جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا کہ کشمیر وادی میں دہشت گردی کم ہوئی ہے لیکن ابھی تک مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ کچھ عناصر خطے کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دہشت گردانہ سرگرمیاں ماضی کے مقابلے میں کافی کم ہوگئی ہیں،لیکن سیکورٹی ایجنسیاں دہشت گردگروپوںکو پھر منظم یافعال ہونے کاکوئی موقعہ نہیں دیں گی ۔جے کے این ایس کے مطابق سری نگر میں جے اینڈ کے پولیس شہدا کے19ویں فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل کے اختتام پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ کشمیر میں دہشت گردی کم ہوئی ہے لیکن ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ دہشت گردوں کی تعداد ہر وقت سے کم ہے۔ڈی جی پی نے کہا کہ کچھ عناصر کشمیر میں پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کولگام میں فوجی جوان کی گمشدگی کا معاملہ بھی ایسی ہی ایک کوشش ہے۔ ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہاکہ ہمیں اس کیس میں کچھ اہم لیڈز ملی ہیں اور اُمید ہے کہ جلد ہی اس کیس کو حل کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ ہم جلد ہی کیس کی تہہ تک پہنچ جائیں گے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ اس معاملے پر مزید تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ تحقیقات زوروں پر ہیں۔اس سوال کے جواب میں کہ 5 اگست کو آرٹیکل370 رول بیک کی5 ویں سالگرہ کے بارے میں، وہ کشمیر کی زمینی صورتحال کو کس طرح دیکھتے ہیں، ڈی جی پی دلباغ سنگھ کاکہناتھاکہ تبدیلی ایسے علاقوں کے طور پر نظر آرہی ہے، جہاں کسی نے جانے کا خواب بھی نہیں دیکھا ہوگا، سیاحوں کے ذریعہ ایسی جگہوں کی تلاش کی جارہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہاکہ شاید ہی کوئی امن و امان کے واقعات ہوتے ہیں، سیاح شہر کے مرکزی علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور اس کی خوبصورتی کی تعریف کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیرمیں معمولات زندگی آسانی سے چل رہے ہیں۔کشمیر میں سیاحوں کا بے مثال بہاو ¿ ہے، اس کے علاوہ امرناتھ یاترا کا میگا ایونٹ کامیابی اور پرامن طریقے سے جاری ہے۔ اس کے علاوہ 34 سال کے وقفے کے بعد سرینگر میں محرم کا جلوس نکالا گیا جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ لوگ پرامن ماحول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ کولگام ضلع میں سپاہی کے لاپتہ معاملے میں غیر ملکی دہشت گردوں کے امکان کے بارے میں، ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ فی الحال کچھ بھی واضح نہیں ہے لیکن ہاں جنوبی کشمیر میں غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاعات ہیں اور ان کا سراغ لگایا جا رہا ہے۔منشیات کی دہشت گردی کے بارے میں، ڈی جی پی نے کہا کہ اس طرف منشیات کی بھاری کھیپ بھیجنے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن پولیس تقریباً ہر کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم سپلائی کرنے والوں اور منشیات کی دہشت گردی میں ملوث زنجیر کو توڑ رہے ہیں۔ دلباغ سنگھ کاکہناتھاکہ ہم نے اس سال بھی منشیات کی بڑی کھیپ پکڑی ہے۔قبل ازیں اپنی تقریر میں ڈی جی پی نے کہا کہ انہیں فٹبال میں لڑکوں اور لڑکیوں میں زبردست جوش و خروش دیکھ کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاو ¿ن ٹاو ¿ن کے لڑکے اور لڑکیوں میں بہت اچھا ٹیلنٹ ہے اور پولیس جلد ہی ڈاو ¿ن ٹاو ¿ن میں ایک میگا ایونٹ کا انعقاد کرے گی۔ فٹ بال کی کک اور ہاکی کی چھڑی شہر کے چہرے کا دھبہ ہٹا دے گی۔ ڈی جی پی نے کہا کہ شہر کے بارے میں کافی منفی کام ماضی میں کیا گیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اس کی خوبصورتی اور ہنر کو ظاہر کیا جائے۔ ڈی جی پی نے جیتنے والی ٹیم میں ٹرافیاں بھی تقسیم کیں