سری نگر16 نومبر ,فوج نے جمعرات کو کہا کہ موسم سرما شروع ہونے کے باوجود، بارہمولہ ضلع کے اڑی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار دہشت گردوں کی طرف سے دراندازی کی کوششوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔کرنل راگھو کمانڈنگ آفیسر 8RR میڈیانمائندوں کو آپریشن کالی کے بارے میں بریفنگ دے رہے تھے جس میں 15 نومبر کو ایل او سی پر دراندازی کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بنایا گیا۔انہوں نے کہا اس تصادم آرائی میں ایک کمانڈر جو تین دہائیوں سے سرگرم تھا ساتھی سمیت مارا گیاہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق فوجی افسر نے کہا کہ آپریشن کالی، ہندوستانی فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے درمیان مشترکہ کوشش نے 15 نومبر کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ اڑی سیکٹر میں دراندازی کی ایک کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا دیا۔آرمی آفیسر نے کہا، "اس آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں میں نمایاں جانی نقصان ہوا اور مختلف جنگی ساز و سامان کی بازیابی ہوئی۔”انہوں نے کہا کہ آپریشن کالی ہمارے ذرائع اور سری نگر بیورو کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا۔ خفیہ اطلاع ملنے پر، ہندوستانی فوج نے علاقے میں اپنے انسداد دراندازی اور نگرانی کے گرڈ کو مضبوط کیا۔انہوں نے کہا، "مشترکہ آپریشن پارٹیوں کو تعینات کیا گیا تھا، اور 15نومبر کے اوائل میں، ہماری نگرانی نے ایل او سی کے پار دہشت گردوں کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا”۔فوجی افسر نے بتایا کہ دراندازی کے بعد دہشت گرد مصروف ہو گئے جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔انہوں نے کہا، "گولیوں کے تبادلے کے بعد، علاقے کی تفصیلی تلاشی سے متعدد دہشت گردوں کی ہلاکتوں کا انکشاف ہوا، حالانکہ ایل او سی کے قریب ہونے کی وجہ سے درست تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔”افسر نے بتایا کہ دو لاشیں برآمد کی گئیں، جن میں جنگی اسٹورز کے ساتھ ساتھ اے کے سیریز کی رائفلیں، دو پستول، چند چینی دستی بم، گولہ بارود، طبی سامان، کھانے کی اشیائ ، پاکستانی کرنسی اور شناختی کاغذات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کا ایک اہم نتیجہ بشیر احمد ملک اور اس کے ساتھی احمد غنی شیخ کا خاتمہ تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک، جموں و کشمیر میں سرحد پار دہشت گردی میں ایک اہم شخصیت، نے گزشتہ تین دہائیوں سے دراندازی میں مدد کرنے والے لانچ کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں۔اس نے ایل او سی کے پار دراندازی کو آسان بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا، جس کے نتیجے میں مسلح افواج سمیت متعدد ہندوستانی جانیں ضائع ہوئیں۔انہوں نے کہا ملک کی ہلاکت سے کنٹرول لائن کے پار کام کرنے والے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو شدید دھچکا لگا ہے،“ انہوں نے کہا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعہ سردیوں کا موسم شروع ہونے کے باوجود دہشت گردوں کی اس طرف دراندازی کرنے کی مایوسی کو ظاہر کرتا ہے۔لیکن ہندوستانی فوج ان کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔