سری نگر20 دسمبر ,وادی کشمیر میں فراڈ کمپنی کے حوالے سے خبر مسلسل تیسرے روز بھی گرم رہی ہے اس دوران صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بیدوری نے کہا کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کرکے لوگوں کو پیسہ واپس دلایا جائے گا؛کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ڈیویژنل کمشنر کشمیرنے بدھ کے روز بتایا کہ عوام سے پیسہ دوگنا کرنے کی لالچ میں لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی دینے والی کپمنی کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں فوری قانونی کارروائی عمل میں لا کر لوگوں کو پیسہ واپس دلانے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اسی کمپنیوں سے خبر دار رہیں۔خیال رہءکہ منگل کے روز سری نگر کے کرنگر علاقے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ”کریٹوسروے پرائیوٹ لمیٹیڈ “ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور الزام لگایا کہ کمپنی نے لوگوں کو 59کروڑ روپیہ کا چونا لگا کر فرار کی راہ اختیار کی۔انہوں نے الزام لگایا کہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو یوٹیوبرز نے کمپنی کا پرچار کیا جس کے نتیجے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو کروڑوں کا چونا لگ گیا۔موصوف صوبائی کمشنر نے بدھ کے روز اس سلسلے میں پوچھے جانے پر کہا: ‘کل جو یہ معاملہ سامنے آیا، ایجنسیاں اس پر کام کر رہی ہیں اور اس ضمن میں تکنیکی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں’۔انہوں نے کہا: ‘یہ معاملہ ہمارے لئے چشم کشا ہے اس سلسلے میں تحقیقات چل رہی ہیں ہماری کوشش ہے کہ قانونی کارروائی کرکے لوگوں کو اپنا پیسہ واپس دلائیں’۔مسٹر بدھوری نے کہا کہ لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایسے لوگ پیسہ اینٹھنے کے نئے نئے طریقے نکال رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کیس کے تمام پہلوﺅں کا دیکھا جا رہا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں اس سیکنڈل نےپوری کشمیر کو ہلا کے رکھ دیا ۔