سرینگر کے این ایس6 فروری حکومت نے منگل کو پارلیمنٹ کو مطلع کیا کہ گوگل نے ستمبر 2020سے اگست 2023کے درمیان اپنے پلے اسٹور سے 2200 سے زیادہ دھوکہ دہی والے قرض ایپس کو معطل یا ہٹا دیا ہے۔ریاستی وزیر خزانہ بھاگوت کے کراد نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ حکومت ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اور دیگر ریگولیٹرز اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ دھوکہ دہی والے لون ایپس کو کنٹرول کرنے کے لیے مسلسل مصروف عمل ہے۔کشمیر نیوز سروس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق”MeitY (منسٹری آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی) سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، اپریل 2021 سے جولائی 2022 کے دوران، گوگل نے تقریباً 3500 سے 4000 لون ایپس کا جائزہ لیا تھا اور اپنے پلے اسٹور سے 2500سے زیادہ لون ایپس کو معطل یا ہٹا دیا تھااسی طرح، انہوں نے کہا، ستمبر 2022ے اگست 2023 کے دوران، گوگل پلے اسٹور سے 2200سے زیادہ لون ایپس کو ہٹا دیا گیا تھا۔مزید، گوگل نے لون ایپس کے نفاذ سے متعلق اپنی پالیسی کو اپ ڈیٹ کیا ہے PlyStore پر صرف ان ایپس کی اجازت ہے جو ریگولیٹڈ انٹیٹیز (REs) یا REs کے ساتھ شراکت میں کام کرنے والوں کے ذریعہ شائع کی گئی ہیں۔ اس نے ہندوستان میں لون ایپس کے لیے سخت نافذ کرنے والے اقدامات کے ساتھ اضافی پالیسی تقاضے بھی تعینات کیے ہیں،” انہوں نے کہاانہوں نے کہا کہ ریزرو بینک نے ڈیجیٹل قرض دینے کے بارے میں ضابطے کی رہنما خطوط جاری کی ہیں، جس کا مقصد ڈیجیٹل قرض دینے کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانا ہے، جبکہ صارفین کے تحفظ کو بڑھانا اور ڈیجیٹل قرض دینے والے ماحولیاتی نظام کو محفوظ اور مستحکم بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (I4C)، وزارت داخلہ (MHA) مسلسل بنیادوں پر ڈیجیٹل قرض دینے والے ایپس کا فعال طور پر تجزیہ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سائبر واقعات کی اطلاع دینے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے، بشمول غیر قانونی لون ایپس، ایم ایچ اے نے نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (www.cybercrime.gov.in) کے ساتھ ساتھ نیشنل سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر ‘1930شروع کیا ہے۔