سری نگر:۶۱ مارچ: : چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ 543 لوک سبھا سیٹوں کےلئے عام انتخابات 19 اپریل سے7 مرحلوں میں ہوں گے۔سبھی لوک سبھا حلقوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی،اورساتھ ہی نتائج کااعلان کیاجائے گا۔جے کے این ایس کے مطابق چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ہفتہ کے روز وگیان بھون نئی دہلی میں 2کمشنروں گیانش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھوکے ہمراہ ملک گیر لوک سبھا اور کچھ ریاستوں کی اسمبلیوں کیلئے انتخابی شیڈل کا کو اعلان کیا۔الیکشن کمیشن آف انڈیانے لوک سبھا اور 4 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا۔انہوںنے کہاکہ پہلے مرحلے کے لوک انتخابات19 اپریل کو ہوں گے، نامزدگیوں کی آخری تاریخ27 مارچ ہے۔ 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پولنگ ہوگی۔دوسرے مرحلے کے انتخابات 26 اپریل سے ہوں گے، امیدواروں کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 4 اپریل کو ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔تیسرے مرحلے کے انتخابات7 مئی کو ہوں گے، امیدواروں کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 19 اپریل ہے۔ تیسرے مرحلے میں 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔چوتھے مرحلے کے انتخابات 13 مئی کو ہوں گے، امیدواروں کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 25 اپریل کو ہوگی۔ چوتھا مرحلہ10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کرے گا۔پانچویں مرحلے کے انتخابات20 مئی کو ہوں گے، امیدواروں کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 3 مئی کو ہوگی۔ پانچویں مرحلے میں 8 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔چھٹے مرحلے کے انتخابات25 مئی کو ہوں گے، امیدواروں کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 6 مئی کو ہوگی۔ چھٹے مرحلے میں 7ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ساتویں مرحلے کے انتخابات یکم جون کو ہوں گے، امیدواروں کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 14 مئی ہے۔ ساتویں مرحلے میں 8 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہاکہ پہلے مرحلے میں 102لوک حلقوں میں انتخابات ہوں گے، دوسرے مرحلے میں کل 89 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔تیسرے مرحلے میں94 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔چوتھے مرحلے میں96 حلقوں میں پولنگ ہوگی، پانچویں مرحلے میں 49 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔چھٹے مرحلے میں 57 حلقوں میں پولنگ ہوگی اور ساتویں مرحلے میں بھی57 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔انہوںنے کہاکہ سکم، اوڈیشہ، آندھرا پردیش اور اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔آندھرا پردیش اور اڈیشہ میں اسمبلی انتخابات 13 مئی کو ہوں گے جبکہ اروناچل پردیش اور سکم میں اسمبلی انتخابات 19 اپریل کو ہوں گے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہاکہ سبھی لوک سبھا حلقوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی،اورساتھ ہی نتائج کااعلان کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں543 لوک سبھا حلقوں کے لیے تقریباً 97 کروڑ ووٹر ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔ تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی مثالی ضابطہ اخلاق فوراً نافذ ہو جاتا ہے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس اور ایس پیز کو سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ برابری کے کھیل کو یقینی بنائیں۔ CAPF کو مناسب طور پر تعینات کیا جائے گا اور ہر ضلع میں انٹیگریٹڈ کنٹرول رومز کی مدد کی جائے گی۔ چوکیوں اور ڈرونز کی نگرانی کو یقینی بنائیں۔انہوںنے کہاکہ ووٹرز کے اعتماد کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے۔ انتخابات میں تشدد ناقابل قبول ہے۔ نقالی کرنے والوں کو جلد از جلد سزا دی جائے۔SUVIDHA پورٹل کے ذریعے پارٹیوں/امیدواروں کو دی جانے والی اجازتوں میں شفافیت۔ چیف الیکشن کمشنر نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے27 ایپس اور پورٹل پیش کیے ہیں۔cVigil شہریوں کو مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی اطلاع دینے اور 100 منٹ کے اندر کارروائی کا یقین دلانے کا اختیار دیتا ہے۔ KYC ایپ باخبر ووٹنگ کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ نتائج کے دن تجربے کو بڑھانے کے لیے ایک نئے سرے سے تیار کردہ نتائج کا پورٹل۔انہوں نے مزید کہا کہ پولنگ باڈی ماحولیاتی طور پر پائیدار انتخابات کے لیے حساس ہے۔ چیف الیکشن کمشنرنے کہاکہ ہم واحد استعمال پلاسٹک کو کم سے کم کرنے اور انتخابی عمل میں ماحول دوست طریقوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بتایا کہ غیر قانونی رقم کے بہاو ¿ کو روکنے کے لیے پولنگ باڈی نے نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ وسیع جائزہ لیا ہے۔انہوںنے کہا ”راجستھان، تلنگانہ، مدھیہ پردیش، کرناٹک، چھتیس گڑھ، میزورم، میگھالیہ، ناگالینڈ، ہماچل پردیش، گجرات اور تریپورہ میں گزشتہ 11 ریاستی اسمبلی انتخابات میں تقریباً 3400 کروڑ روپے کی نقدی کی نقل و حرکت پر پابندی تھی۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمارنے مزید کہا کہ ای ایس ایمز پورٹل جیسے اقدامات، اور ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کے نتیجے میں گزشتہ 11 انتخابات میں قبضوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا نے کہا کہ انتخابات میں خون خرابہ اور تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔جہاں سے بھی ہمیں تشدد کی اطلاع ملے گی، ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔موجودہ دور میں پھیلائی جا رہی غلط معلومات پر، چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کچھ اقدامات کیے ہیں کہ غلط معلومات کو ختم کیا جائے۔انہوںنے مزید کہاکہ ہم جعلی خبروں کو ختم کرنے میں سرگرم ہیں۔ جعلی خبریں پھیلانے والوں کے ساتھ موجودہ قوانین کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔چیف الیکشن کمشنرکاکہناتھاکہVerify Before You Amplify جعلی خبروں سے نمٹنے کا منتر ہے۔ درست معلومات کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے مستند ذرائع پر انحصار کریں۔انہوں نے مزید کہا چوکس رہیں اور انتخابی عمل کی سالمیت کو برقرار رکھنے میں ہماری مدد کریں۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ایک شایری کا تذکرہ کیا جس میں ووٹرز کو جعلی خبروں اور غیر تصدیق شدہ معلومات کو آگے نہ بھیجنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
ملک گیرلوک سبھاانتخابات2024کاعمل مکمل ہونے کے فوری بعد
جموں وکشمیرمیں اسمبلی الیکشن کرانے کیلئے پُرعزم
ایک ساتھ 2 انتخابات سیکورٹی نقطہ نظر سے قابل عمل نہیں:چیف الیکشن کمشنر
سری نگر:۶۱ مارچ:جے کے این ایس : چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ہفتہ کو کہاکہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لوک سبھا انتخابات کے بعد کرائے جائیں گے کیونکہ دونوں انتخابات کا ایک ساتھ انعقاد سیکورٹی کے نقطہ نظر سے قابل عمل نہیں ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ہفتہ کے روز وگیان بھون نئی دہلی میں 2کمشنروں کے ہمراہ ملک گیر لوک سبھا اور کچھ ریاستوں کی اسمبلیوں کیلئے انتخابی شیڈل کا کو اعلان کیا۔یہ پوچھے جانے پر کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا کے انتخابات کے ساتھ اسمبلی انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ جموں وکشمیر میں ہر امیدوار کو فورسز فراہم کرنی ہوں گی، جو ایسے وقت میں ممکن نہیں ہے جب ملک بھر میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ میں دسمبر2023 میں حد بندی کی مشق کے بعد ترمیم کی گئی تھی اور اس کے بعد سے الیکشن کمیشن کی گھڑی ٹک ٹک کرنے لگی تھی۔چیف الیکشن کمشنرنے کہاکہ جموں اور کشمیر تنظیم نو کا ایکٹ 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔ 107 نشستوں کے لیے ایک پروویڑن تھا، جن میں سے 24 پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں تھیں۔ پھر حد بندی کمیشن آیا اور سیٹوں میں تبدیلی ہوئی، تنظیم نو کا ایکٹ اور حد بندی ہم آہنگ نہیں تھی۔ یہ دسمبر 2023 میں ہوا۔ چنانچہ ہمارا میٹر دسمبر 2023 سے چلنا شروع ہو گیا۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کاکہناتھاکہ جموں و کشمیر کی تمام جماعتوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات پارلیمانی انتخابات کےساتھ کرائے جائیں، لیکن پوری انتظامی مشینری نے کہا کہ یہ ایک ساتھ نہیں ہو سکتے۔ ہر اسمبلی حلقہ میں 10سے12 امیدوار ہوں گے، جس کا مطلب ہے 1000 سے زیادہ امیدوار۔انہوں نے انتظامی مشینری کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہر امیدوار کو فورس فراہم کرنی ہوگی، اس وقت یہ ممکن نہیں تھا۔تاہم چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہاکہ لیکن ہم پرعزم ہیں کہ جیسے ہی لوک سبھاانتخابات ختم ہوں گے، ہم وہاں(جموں وکشمیر)میں اسمبلی الیکشن کرائیں گے۔