سرینگر شہر سرینگر کے مشہور کالج امرسنگھ کالج کے گیٹ سے اندر تک سفید کے درختوں کی قطاریں تھی جو کالج کی حسن میں اضافہ کرتا تھا کو کاٹ کر صفایا کیا گیا ہے جس پرعوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے جبکہ لوگوں نے اس اقدام پر ناراضگی کا اظہار کیا ۔کشمیر نیوزسروس ( کے این ایس ) کے مطابق سری نگر کے امر سنگھ کالج میں درختوں کا ایک خوبصورت راستہ کاٹ دیا گیا ہے، جس سے لوگوںمیں غم و غصہ پھیل گیا ہے۔وہ درخت جو اس کی شناخت کے مترادف تھے کئی دہائیوں سے کھڑے تھے، کالج کے "بڑے تبدیلی” کے لیے کاٹے گئے۔وادی کشمیر کے مختلف علاقوں بلکہ بیرون وادی سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی یہاں تصویر کھینچنے کے لئے آتے تھے جہاں سفد کے درختوں کی قطار میں کالج کی ایک قدیم طرز کی تعمیر اس کالج کے حسن میں اضافہ کرتا تھا اور لوگ یہاں شوق سے آتے تھے جس شخص نے یہ فیصلہ لیا ہے وہ کسی تعلیمی ادارے کے ساتھ دور سے بھی شامل نہیں ہے۔ کتنا افسوسناک افسوسناک تماشا ہے۔ افسوسناک!،” سری نگر کے سابق میئر جنید مٹو نے X پر لکھا۔امر سنگھ کالج، کشمیر کا دوسرا قدیم ترین کالج جو 1913 میں قائم ہوا تھا، اپنی دلکش خوبصورتی اور ورثے کے لیے جانا جاتا ہے۔ 1970کی بالی ووڈ فلم ”کسمے وادے“ کی شوٹنگ کالج میں ہوئی جس میں امیتابھ بچن اور راکھی نے اداکاری کی۔کالج کے داخلی دروازے پر لمبے لمبے سبز درختوں کی چھتری بھی ثقافتی ورثہ کی عمارت میں آنے والوں کی رہنمائی کرتی تھی۔سرینگر کے امر سنگھ کالج میں مشہور درختوں کو کاٹنا صرف بیوقوفی نہیں ہے، یہ ایک بے عزتی ہے۔ دنیا درخت لگاتی ہے، ہم اپنے ورثے کو تباہ کرتے ہیں؟ ذمہ داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے،” نیشنل کانفرنس کے چیف ترجمان تنویر صادق نے کہا۔ایک سابق طالب علم نے کلہاڑی کو "کالج کی جمالیات کا قتل” قرار دیا۔انہوں نے کہا نام نہاد ترقی کے نام پرکالج کا حسن ختم کیا گیا ہے ۔۔ میرا دل ان تصاویر کو دیکھ کر ڈوب جاتا ہے جو کبھی ایک پر سکون پناہ گاہ تھا جہاں میں نے اپنے کالج کے دنوں کو پسند کیا تھا، اب اس کی ہریالی کو بے رحمی سے چھین لیا گیا ہے۔ ہمارے خوبصورت مناظر کی بے شرمی سے تباہی ناقابل معافی ہے۔ جنید ڈار نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ان سبز خزانوں کو چھوڑ دو۔”کچھ ہمدردی کا مظاہرہ کریں، ان سبز سرنگوں اور فطرت کے ٹکڑوں کو محفوظ رکھیں جو ہماری یادوں کو سنبھالے ہوئے ہیں۔ یاد رکھیں، ترقی ہمارے ماضی کے جوہر کو مٹانے کی قیمت پر نہیں آنی چاہئے، "انہوں نے مزید کہا۔تاہم، کالج کے حکام نے کہا کہ مزکورہ درخت حادثے کا موجب بنے کا خدشہ تھا کیوںکہ یہ درخت اب بوسیدہ ہوئے تھے ہمارا مقصد کالج کو خوبصورت بنانا ہے ہم ایک جدید ترین فاو¿نٹین بھی لے کر آرہے ہیں۔