سری نگر:۵ ،اپریل : اپنے بچوں کے داخلے کےلئے کوشاں سینکڑوں والدین بالخصوص ملازم پیشہ والدین کو راحت دیتے ہوئے، جموں و کشمیر کے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے تعلیمی سیشن2024-25 میں پہلی جماعت میں طلبہ کے داخلے کے لیے عمر میں چھوٹ کی اجازت دی ہے۔ جن کی عمریں 6 سال تک نہیں پہنچی ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق جموں سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کی طرف سے جاری کردہ سرکیولر کے مطابق، یہ کہا گیا ہے کہ کچھ طلباءکے والدین کی طرف سے متعدد نمائندگیاں موصول ہوئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ سکولوں کی طرف سے ان کے بچوں کو پہلی جماعت میں داخلہ دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ 6سال سے کم عمر اور اس لیے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مطابق داخلے کےلئے نااہل۔سرکیولرمیں کہاگیاکہ ا س مسئلے کو کچھ اسکولوں نے بھی پیش کیا ہے اور اس معاملے کی جانچ کی گئی ہے اور یہ محسوس کیا گیا ہے کہ ان دفعات پر سختی سے عمل درآمد کرنے سے کچھ طلباءکے تعلیمی سال کا نقصان ہو جائے گا جو پچھلے سال پہلے ہی پری پرائمری میں داخل ہو چکے ہیں اور لہذا درخواست قابل غور ہے۔تاہم، اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک بالائی حد کو طے کرنا ہوگا اور اس میں نرمی لامتناہی نہیں ہوسکتی۔اس کے مطابق قومی تعلیمی پالیسی 2020کو بتدریج نافذ کرنے اور تعلیمی سیشن 2024-25 کےلئے پہلی جماعت میں داخلے کےلئے عمر کے معیار کو نرم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ منتقلی کی مدت کے پیش نظر۔سرکیولرمیں مزید لکھاگیاہے کہ اس کے علاوہ، کچھ دیگر ریاستوں کی طرف سے بھی اسی طرح کی نرمی کی جا رہی ہے۔سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ اس کے پس منظر میں، تمام متعلقہ افراد کے نوٹس میں لایا جاتا ہے کہ ایک دفعہ کے استثناءکے طور پر، وہ طلباء جو اگلے چھ ماہ میں چھ سال کی عمر مکمل کر رہے ہوں گے (یعنی 30 ستمبر2024 تک6 سال کی عمر مکمل کرنے والے طلبائ) تعلیمی سیشن کے آغاز سے تعلیمی سیشن2024-25 میں پہلی جماعت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔