سرینگر چیف الیکٹورل آفیسر جموں و کشمیر، پانڈورنگ کے پول نے کہا کہ انہیں 16 مارچ سے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) کی خلاف ورزی کی 234 شکایات موصول ہوئی ہیں۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ہم نے ان شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے 11 ایف آئی آر درج کی ہیں۔ ہم نے 80 شکایات میں نوٹس بھی جاری کیے ہیں اور 29 شکایات میں انکوائری شروع کی گئی ہے، "جے اینڈ کے سی ای او پول نے کہا۔انتخابی عہدیداروں نے کہا کہ سری نگر ضلع میں سب سے زیادہ ایم سی سی کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا، "ضلع سری نگر میں ایم سی سی کی 46 شکایات موصول ہوئی ہیں اور اس کے بعد جموں کی 34 شکایات ہیں۔”انتخابی حکام نے بتایا کہ کل شکایات میں سے 15 کو ضلع شکایات سیل کو بھیج دیا گیا ہے۔ سری نگر میں انتخابی عہدیداروں نے بتایا کہ ایم سی سی کی 36 خلاف ورزیاں سرکاری میل کے ذریعے موصول ہوئی ہیں جن میں سے 21سرکاری ملازمین کے خلاف تھیں، دیگر اور 15 امیدواروں یا پارٹیوں کے خلاف تھیں۔”سرکاری ملازمین کے معاملے میں انکوائری جاری ہے اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر چار سرکاری ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے،” انہوں نے کہا، "ایم سی سی کی خلاف ورزیوں پر پارٹیوں، امیدواروں، کارکنوں کو نوٹس بھیجے گئے ہیں۔”انتخابی حکام نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی ایجنسیوں نے انتخابی مدت کے دوران 10 مقامات پر 40 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقدی، شراب، منشیات اور مفت ضبط کیے ہیں۔ جموں و کشمیر میں لوک سبھا کے پانچ حلقوں میں سے تین سیٹوں جموں، ادھم پور اور سری نگر میں انتخابات ہوئے ہیں۔پیر کے روز، سری نگر لوک سبھا میں 38 ووٹ ڈالے گئے، جو 1996 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ دیگر دو لوک سبھا سیٹیں – بارہمولہ اور اننت ناگ-راجوری؟ 20 اور 25 مئی کو شیڈول اگلے دو راو¿نڈ میں ووٹ ڈالیں گے۔