سرینگر//جموںو کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت بدھ کو وٹ ڈالے جائیں گے جس کے لئے تمام انتظامات کو منگل کے روز حتمی شکل دی گئی تھی ۔ووٹنگ کا عمل صبح7بجے شام 6بجے تک جاری رہے گا۔پہلے مرحلے تحت7اضلاع میں ووٹ ڈالے جائین گے جبکہ جہاں24اسمبلی انتخابات کے لاکھوں ووٹر ان 219امیدواروں کے سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموںو کشمیر اسمبلی انتخابات کے3میں سے پہلے مرحلے کے تحت آج یعنی بدھ کے روز ووٹ ڈالے جائیں گے ۔نامہ نگار نے بتایاقانون ساز اسمبلی کے عام اِنتخابات ۔2024کے پہلے مرحلے میں 18 ستمبر کو 219 اُمیدواروں کی قسمت کا فیصلہ 23.27 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان کریں گے جن میں 5.66 لاکھ نوجوان رائے دہندگان بھی شامل ہیں۔ اسمبلی اِنتخابات۔ 2024 کے پہلے مرحلے میں جموں و کشمیر کے سات اَضلاع کے 24 اَسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ان میں صوبہ کشمیر میں اننت ناگ، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام اور صوبہ جموں میں ڈوڈہ، رام بن اور کشتواڑ شامل ہیں۔صوبہ کشمیر میں 16اسمبلی حلقوں کے لئے پانپور، ترال، پلوامہ، راجپورہ، زینہ پورہ، شوپیاں، ڈی ایچ پورہ، کولگام، دیوسر، ڈورو، کوکرناگ (ایس ٹی)، اننت ناگ ویسٹ، اننت ناگ، سری گفوارہ۔بیج بہاڑہ ، شانگس۔اننت ناگ ایسٹ اور پہلگام میں ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ صوبہ جموں میں 8 اسمبلی حلقوں کے لئے اندروال، کشتواڑ، پدر۔ ناگسینی، بھدرواہ، ڈوڈہ، ڈوڈہ ویسٹ، رام بن اور بانہال میں بھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔اِس مرحلے میں تازہ ترین اِنتخابی فہرستوں کے مطابق 23,27,580 لاکھ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی اِستعمال کرنے کے اہل ہیں جن میں 11,76,462 لاکھ مرد ووٹر، 11,51,058 لاکھ خواتین رائے دہندگان اور 60 خواجہ سرا ووٹر شامل ہیں۔جمہوریت کو مضبوط کرنے میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے رول کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے اسمبلی اِنتخابات کے پہلے مرحلے میں 5.66 لاکھ نوجوان ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔اِس مرحلے میں18 سے 29 برس کی عمر کے 5.66 لاکھ اہل رائے دہندگان ہیں جن میں 18 سے 19 برس کی عمر کے1,23,960 لاکھ رائے دہندگان شامل ہیں۔ اِن میں 10,261 مرد اور 9,329 خواتین رائے دہندگان پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔اِس کے علاوہ 28,309جسمانی طور خاص اَفراد(پی ڈبلیو ڈی ) اور 85 برس سے زیادہ عمر کے15,774 رائے دہندگان بھی حصہ لیں گے۔اِس کے ساتھ ضلع اننت ناگ میں 64، ضلع پلوامہ میں 45، ڈوڈہ ضلع میں 27، ضلع کولگام میں 25، کشتواڑ ضلع میں 22، شوپیاں ضلع میں 21 اور رام بن ضلع میں 15 اُمیدوار میدان میں ہیں۔کشتواڑ ضلع میں اسمبلی حلقہ48۔اندروال میں 9 اُمیدوار میدان میں ہیں۔ اسمبلی حلقہ 49۔کشتواڑ انتخابات میں 7 اُمیدوار میدان میں ہیں جبکہ اسمبلی حلقہ 50۔پڈر۔ناگسینی میں6 اُمید وار مقابلہ کر رہے ہیں۔ڈوڈہ ضلع میںاسمبلی حلقہ 51 ۔بھدرواہ میں 10 اُمیدوار میدان میں ہیں جبکہ اسمبلی حلقہ 52-ڈوڈہ میں 9 اُمیدوار اوراسمبلی حلقہ53۔ڈوڈہ ویسٹ میں 8 اُمیدوار میدان میں ہیں۔ضلع رام بن میںاسمبلی حلقہ 54۔رام بن میں 8 اُمیدوار اوراسمبلی حلقہ 55۔بانہال میں 7 اُمیدوار الیکشن لڑیں گے۔اِِسی طرح پلوامہ ضلع میں اسمبلی حلقہ32 ۔پانپور میں 14 اُمیدوار میدان میں ہیں جبکہ اسمبلی حلقہ 33۔ترال میں 9 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 34۔پلوامہ میں 12 اُمیدوار اور اسمبلی حلقہ 35۔راجپورہ میں 10 اُمیدوار میدان میں ہیں۔ضلع شوپیاں میں اسمبلی حلقہ36۔زینہ پورہ میں 10 اُمیدوار میدان میں ہیں جبکہ اسمبلی حلقہ37 ۔شوپیاں میں 11 اُمید وار الیکشن لڑیں گے۔ضلع کولگام میں اسمبلی حلقہ 38۔ ڈی ایچ پورہ میں 6 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 39 ۔کولگام میں 10 اُمیدوار اوراسمبلی حلقہ 40۔دیوسر میں 9 اُمیدوار میدان میں ہیں۔آخیر میں اننت ناگ ضلع میں اسمبلی حلقہ 41۔ڈورو میں 10 اُمیدوار ، اسمبلی حلقہ 42۔کوکرناگ (ایس ٹی) میں 10 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 43۔اننت ناگ ویسٹ میں 9 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 44۔اننت ناگ میں 13 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 45 ۔سری گفوارہ۔بجبہاڑہ میں 3 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 46۔شانگس۔اننت ناگ ایسٹ میں 13 اُمیدوار اور اسمبلی حلقہ 47۔پہلگام میں 6 اُمیدوار میدان میں ہیں۔ضلع ڈوڈہ میں کُل 3,10,613 رجسٹرڈ رائے دہندگان درج کئے گئے ہیں جن میں1,60,057مرد ، 1,50,521خواتین اور 8 خواجہ سرا شامل ہیں۔ اِن حلقوں میں کُل 534 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہر رجسٹرڈ رائے دہندگان کو جمہوری عمل میں حصہ لینے کا موقعہ ملے۔اننت ناگ ضلع سات اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے جس میں 6,67,843 رائے دہندگان ہیں جن میں 3,36,200 مرد، 3,31,639 خواتین اور 4 خواجہ سرا رائے دہندگان شامل ہیں۔ ضلع بھر میں 844 پولنگ سٹیشنوں کا جامع نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے۔ضلع رام بن میں اس کے دو اسمبلی حلقوں میں کُل 2,24,214 رائے دہندگان رجسٹرڈ ہیں جن میں 1,16,019مرد ووٹر ، 1,08,193خواتین رائے دہندگان اور ایک خواجہ سرا ووٹر شامل ہیں۔ دو اسمبلی حلقوں میں کُل 365 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں تاکہ ہر رجسٹرڈرائے دہندگان کو جمہوری عمل میں بھرپور حصہ لینے کا موقعہ ملے۔ضلع شوپیاںکو دو اسمبلی حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں کُل 2,09,062رجسٹرڈ رائے دہندگان ہیںجن میں 1,04,894مرد ، 1,04,161 خواتین اور 7 خواجہ سرا رائے دہندگان شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن آف اِنڈیا ( اِی سی آئی )نے ووٹنگ کے عمل کو آسان بنانے کے لئے دونوں حلقوں میں 251 پولنگ سٹیشن قائم کئے ہیں۔پلوامہ ضلع میں کُل 4,07,637 رائے دہندگان درج ہیں جن میں 2,02,475 مرد ، 2,05,141 خواتین اور 21 خواجہ سرا ووٹر شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ضلع بھر میں 481 پولنگ سٹیشن قائم کئے ہیں۔ضلع کولگام تین اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے جس میں 3,28,782 رجسٹرڈ رائے دہندگان ہیں جن میں 1,64,852 مرد، 1,63,917خواتین اور 13 خواجہ سرا ووٹر شامل ہیں۔الیکشن کمیشن نے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف اِنتخابات کے لئے 372 پولنگ سٹیشنوں کا ایک جامع نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ضلع کشتواڑ میں تین اسمبلی حلقوں میں کُل 1,79,374 رائے دہندگان ہیں جن میں 91,935 مرد اور 87,435 خواتین شامل ہیں اور 4خواجہ سرا رائے دہندگان اَپنے حق رائے دہی کا اِستعمال کرنے کے لئے تیار ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ووٹنگ کے عمل کو آسان بنانے کے لئے ضلع بھر میں 429 پولنگ سٹیشن قائم کئے ہیں۔الیکشن کمیشن آف اِنڈیا (اِی سی آئی) نے آسان اور بغیر پریشانی اِنتخابی شرکت کے لئے رائے دہندگان کی سہولیت کے لئے 24 اَسمبلی حلقوں میں صد فیصد ویب کاسٹنگ کے ساتھ 3,276 پولنگ سٹیشن قائم کئے ہیں۔ ان میں 302 شہری پولنگ سٹیشن اور 2,974 دیہی پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔رائے دہندگان کی شرکت کو بڑھانے کے لئے 24 پولنگ سٹیشن خواتین کے زیر اِنتظام ہوں گے جنہیں پنک پولنگ سٹیشن کہا جاتا ہے ، 24 پولنگ سٹیشن جسمانی طور خاص اَفراد اور 24 پولنگ سٹیشن نوجوانوںکی نگرانی میں چلائے جائیں گے ۔اِس کے علاوہ ماحولیاتی ماحول کے بارے میں پیغام پھیلانے کے لئے 24 پولنگ سٹیشن اور 17 منفردپولنگ سٹیشن ہوں
وادی کشمیر میں جشن میلادالنبی مذہبی عقیدت و احترام سے منایاگیا
ٓٓآثار شریف حضرت بل میں سب سے بڑی تقریب منعقد
ہرنماز کے بعد وادی کے اطراف و اکناف سے آئے عاشقان رسول موئے مقدس سے فیضیاب ہوئے
سرینگر// دنیا کے مختلف حصوں کی طرح وادی کشمیر میں بھی منگل کے روز پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے منائے جانے والے جشن میلادالنبی کی تقریب سعید نہایت ہی عقیدت واحترام اور تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئی۔اس دن کی مناسبت سے سب سے بڑی تقریب آثار شریف درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوئی جہاں وادی کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے عاشقان رسول نے شب خوانی کی روح پرور مجالس میں حصہ لیا۔ درگاہ حضرت بل میں عاشقان رسول موئے مقدس کے دیدار سے بھی فیضیاب ہوئے۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق جشن عید میلادالنبی دنیا بھر کی طرح منگل کو وادی میں بھی مذہبی جوش و جذبے سے منا یا جارہا ہے۔وادی کی فضا آج ختم النبیین کے نام اور درود و سلام سے گونجے گی۔سرور کائنات ختم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ کی آمد آمد ہے جبکہ شہر ودیہات میں عاشقانِ رسول نے گھروں اور گلیوں ،سڑکوں ،بازاروں کو برقی قمقموں سے سجا دیا گیا ہے جبکہ ہر طرف توصیف رسول کو اشعار کی صورت میں بیان کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔جشن عید میلادالنبی ٓ کے سلسلے میں دارالحکومت سرینگر سمیت وادی بھرکی مساجد، عمارتوں اور شاہراہوں کوبرقی قمقموں سے سجایا گیا ہے۔اس دوران درجنوں مقامات سے جلوس برآمد ہونے کے علاوہ سینکڑوں مساجد، زیارت گاہوں، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں عید میلاد النبی کی مناسبت سے خصوصی مجالس کا انعقاد کیا گیا۔وادی کی مساجد، زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں رات بھر جاری رہنے والی پرنور اور پروقار شب خوانی کی تقریبات میںلاکھوں کی تعداد میں عاشقان رسول وعظ و تبلیغ، درود و اذکار ، ختمات المعظمات اور نعت و منقبت میں محو رہے جبکہ دن کے دوران وادی کے اطراف و اکناف میں جشن میلاد کے عظیم الشان جلوس بر آمد ہوئے جن میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔اس دن کی مناسبت سے سب سے بڑی تقریب شہرہ آفاق جھیل ڈ ل کے کناروں پر واقع آثار شریف درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوئی جہاں وادی کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے عاشقان رسول نے شب خوانی کی روح پرور مجالس میں حصہ لیا۔ درگاہ حضرت بل میں عاشقان رسول موئے مقدس کے دیدار سے بھی فیضیاب ہوئے۔ درگاہ حضرت بل میں نماز پنجگانہ میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی اور موئے پاک کا دیدار کیا۔ شب خوانی کی مجالس آثار شریف شہری کلاش پورہ، پنجورہ، صورہ، حضرت مخدوم صاحب اور دوسری عبادگاہوں میں بھی منعقد ہوئیں۔مرکزی جامع مسجد سرینگر میں بھی لوگوں کی ایک خاصی تعداد نے یہاں منعقدہ روح پرو ر مجلس میں شرکت کی جبکہ خطہ لداخ کے لیہہ، کرگل اور دراس میں بھی پیغمبر اسلام حضرت محمد کی ولادت کے ضمن میں منائے جانے والے جشن میلادالنبی کے سلسلے میں خصوصی مجالس کا انعقاد کیا گیا۔ وادی کشمیر جہاں جشن عید میلاد النبیی تقریبات کئی روز تک جاری رہیں گی، شہر کے تقریباً تمام تجارتی مراکز، مساجد، زیارت گاہوں اور اور دیگر عبادت گاہوں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے۔ادھر زائرین کی سہولیات کے لئے ٹرانسپورٹ سے لیکر ہر طرح کی سہولیات میسر رکھی گئی تھیں۔محکمہ صحت کی جانب سے حضرتبل جانے والے راستوں پر جگہ جگہ طبی کیمپ منعقد کئے گئے تھے۔سیکیورٹی کے کڑے انتظامات تھے جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے فائر اینڈ ایمر جنسی سروسزکے عملے کو بھی تیاری کی حالت میں رکھا گیا تھا۔رضاکار وں کی جانب سے زائرین کے لئے جگہ جگہ چائے ، اور روٹی کا انتظام رکھا گیا تھا۔یاد رہے کہ عید میلادلنبی کی تقریب سعید کے سلسلے میں ٹریفک پولیس نے گاڑیوں کے لئے روٹ پلان پہلے ہی مرتب کیا تھا۔ درگاہ حضرت بل کے اطراف میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پولیس ٹریفک اور پارکنگ کے انتظامات پر گہری نظر رکھے ہوئے تھی۔جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے مذہبی نعرے لگاتے ہوئے مختلف راستوں سے میلاد النبی کا جلوس نکالا۔اگرچہ میلاد النبی منگل کو منایا جا رہا ہے، جموں و کشمیر حکومت نے سرکاری تعطیل کو تبدیل نہیں کیا۔کشمیر کے چیف عالم دین میر واعظ عمر فاروق نے پیر کو انتظامیہ کو 16ستمبر سے 17 ستمبر تک میلاد النبی کی تعطیل کو "شفٹ نہ کرنے” پر تنقید کا نشانہ بنایا۔”چونکہ عید میلاد منگل کو ہے، اس دن سرکاری چھٹی دی جانی چاہیے تھی۔” میرواعظ نے پیر کو ایک بیان میں کہا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ "سرکاری تعطیل کے حوالے سے جموں و کشمیر انتظامیہ کے فیصلے پر حیران ہیں۔