سرینگر:۰۲،ستمبر: : جموں وکشمیرمیں تین مراحل میں 90رُکنی اسمبلی کیلئے جاری انتخابات کے پہلے مرحلے کے کامیاب انعقاد اور24حلقوںمیں 61فیصد سے زیادہ پولنگ ریکارڈہونے کے بعد اب سیاسی جماعتیں اور الیکشن دفتر دوسرے مرحلے میں 26اسمبلی حلقوںمیں ووٹنگ کے عمل کو کامیاب بنانے کی تیاریوں میںاپنے اپنے طورپر مصروف عمل ہیں ۔عمرعبداللہ ،طارق حمید قرہ،رویندر رینا،الطاف بخاری،غلام حسن میر ،عبدالرحیم راتھر اور حکیم محمدیاسین سمیت کل239اُمیدواروں کے درمیان دوسرے مرحلے میں مقابلہ ہوگا۔جے کے این ایس کے مطابق اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میںکل26 حلقوں سے کل 239 امیدوار میدان میں ہیں کیونکہ گزشتہ پیر کو 27اُمیدواروںنے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے۔ چیف الیکٹورل آفیسر، جموں و کشمیر کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، 6اضلاع بشمول وسطی کشمیر کے اضلاع بڈگام، سری نگر اور گاندربل اور جموں خطہ کے ریاسی، پونچھ اور راجوری اضلاع کے متعلقہ ریٹرننگ افسران کے دفتر میں27 امیدواروں نے اپنا امیدوار واپس لے لیا، جس سے 239 امیدوار انتخابی میدان میں رہ گئے۔سب سے زیادہ 9 امیدواروں نے بڈگام ضلع میں، اس کے بعد ضلع سری نگر میں6، راجوری اور پونچھ اضلاع میں پانچ پانچ، اور ضلع ریاسی میں2 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لیے۔ گاندربل ضلع میں کسی امیدوار نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس نہیں لیا۔بیان میں کہا گیا کہ اس کےساتھ سری نگر ضلع میں 8اسمبلی حلقوں میں کل93 امیدوار حتمی انتخابی میدان میں ہیں، اس کے بعد ضلع بڈگام میں46، ضلع راجوری میں 34، پونچھ ضلع میں25، گاندربل ضلع میں 21، اور ضلع ریاسی میں20 امیدوار ہیں۔گاندربل ضلع میں، کنگن (ایس ٹی) اسمبلی حلقہ میں 6 امیدوار میدان میں ہیں اور گاندربل حلقے میں 15بشمول سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔سری نگر ضلع میں، حضرت بل حلقہ میں 13، خانیار میں 10،حبہ کدل میں16، لال چوک میں10،چھانہ پورہ میں8،زڈی بل میں 10، عیدگاہ میں 13، جبکہ سنٹرل شالٹینگ اسمبلی حلقے میں 13امیدوار میدان میں ہیں۔بڈگام ضلع میں، بڈگام حلقہ میں8 امیدوار، بیرواہ میں12، خانصاحب میں10، چرار شریف میں 10جبکہ چاڈورمیں6امیدوار میدان میں ہیں۔ریاسی ضلع میں، گلاب گڑھ (ایس ٹی) میں6، امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ ریاسی میں7 امیدوار جبکہ شری ماتا ویشنو دیوی اے سی میں7 امیدوار میدان میں ہیں۔راجوری ضلع میں، کالاکوٹ سندربنی میں11 امیدوار حتمی انتخابی میدان میں ہیں۔ نوشہرہ میں5 امیدوار، راجوری (ایس ٹی) میں8، بدھل (ایس ٹی) میں 4، جبکہ تھنہ منڈی (ایس ٹی( میں 6 امیدوار میدان میں ہیں۔پونچھ ضلع میں، سرنکوٹ (ایس ٹی)حلقہ میں 8امیدوار حتمی انتخابی میدان میں ہیں۔ پونچھ حویلی میں8 امیدوار۔ جبکہ مینڈھر (ایس ٹی) میں 9امیدوار میدان میں ہیں۔25ستمبر کو دوسرے مرحلے میں کل26حلقوں میں ہونے والی پولنگ کے اختتام پرنیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمرعبداللہ ،کانگریس جموں وکشمیرکے صدرطارق حمید قرہ،بھاجپا جموں وکشمیرکے صدررویندر رینا،اپنی پارٹی کے صدرالطاف بخاری،سابق کابینہ وزیرغلام حسن میر ،سینئراین سی لیڈراورسابق وزیرخزانہ عبدالرحیم راتھر اورپی ڈی ایف سربراہ اورسابق کابینہ وزیر حکیم محمدیاسین سمیت کئی نامی گرامی اُمیدواروں کی سیاسی قسمت بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوںمیں بندہوگی ۔اس دوران تنظیم برائے جمہوری اصلاحاتADRنے ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیاہے کہ کل239اُمیدواروںمیں سے238نے کاغذات نامزدگی کیساتھ جمع کرائے گئے ذاتی حلف ناموںمیں اپنے خلا ف فوجداری اور سنگین نوعیت کے مقدمات کے درج ہونے کاانکشاف معہ اعتراف کیا ہے ،جن میں سے کل49 اُمیدواروں کااپنے حلف ناموں میں خودکیخلاف فوجداری اور37اُمیدواروں کا اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کااعلان یااعتراف کیاہے۔تنظیم برائے جمہوری اصلاحاتADR کی ایک رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر میں انتخابات کے دوسرے مرحلے میں لڑنے والے 238 امیدواروں میں سے کل49 امیدواروں یعنی21فیصد نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات کا اعلان کیا ہے اور 37اُمیدواروں یعنی16فیصد نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ یہ بالترتیب 21% اور 16% ہے۔ADRکے مطابق بیروہ حلقہ سے الیکشن لڑنے والے ایک آزاد امیدوار سرجان احمد وگے عرف سرجان برکاتی کا مکمل حلف نامہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے تجزیہ نہیں کیا گیا ہے۔3انتخابی امیدواروں نے قتل کی کوشش کے تحت مقدمات کا اعلان کیا ہے، اور 7 امیدواروں نے خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ 7 امیدواروں میں سے ایک امیدوار نے عصمت دری سے متعلق مقدمات کا اعلان کیا ہے۔بڑی جماعتوں میں،پی ڈی پی کے26 امیدواروں میں سے 4، جے پی کے17امیدواروں میں سے4، کانگریس کے6 امیدواروں میں سے2 اور نیشنل کانفرنس کے20 امیدواروں نے اپنے حلف ناموں میں اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے