سرینگر//جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے تحت ڈالے گئے ووٹوں کی شماری آج یعنی منگل کو انجام دی جا رہی ہے جس کے لئے تمام انتظامات کو پہلے مکمل کیا گیا ہے ۔اس دوران ووٹوں کی گنتی کو بہتر انداز میں منعقد کرنے کے لئے پیر روز سے عملے کو یہاں کے لئے روانہ کیا گیا ہے جبکہ ہر علاقے میں بہتر سیکورٹی سمیت تمام انتظامات کو پہلے ہی مکمل کیا گیا ہے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق ووٹوں کی گنتی کے مراکز کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور انہیں تین دائروں والی سیکورٹی میں رکھا گیا ہے ۔جموں و کشمیر میں آج یعنی منگل کو 90 رکنی اسمبلی کیلئے ووٹوں کی گنتی کیلئے تمام ضلعی ہیڈکوارٹروں پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے تمام 20 گنتی مراکز پر تین دائرے کی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں 2014 کے بعد اسمبلی انتخابات 3مرحلوں میں ہوئے تھے جس کے پہلے مرحلے میں 18 ستمبر کو 24 سیٹوں پر پولنگ ہو رہی تھی۔ دوسرے مرحلے کی پولنگ 18 ستمبر کو ہوئی تھی جس میں 26 سیٹوں پر پولنگ ہوئی تھی جبکہ دوسرے مرحلے کے تحت25ستمبر کو ووٹنگ بقیہ 40 نشستوں پر یکم اکتوبر کو انتخاب ہوا تھا۔عہدیدار نے کہا کہ مقابلہ کرنے والے امیدواروں کے صرف مجاز کاو¿نٹنگ ایجنٹوں اور گنتی ڈیوٹی پر تعینات عملہ کو ہی گنتی ہالوں کے اندر جانے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہر امیدوار کے ووٹوں کی تعداد کا اعلان کاو¿نٹنگ ہالز کے باہر پبلک ایڈریس سسٹم پر گنتی کے ہر دور کے بعد کیا جائے گا۔90 رکنی ایوان میں ایک نشست کیلئے میدان میں اترنے والے 873 امیدواروں کی قسمت پر مہر لگ چکی ہے اور یہ منگل کی شام تک معلوم ہو جائے گا۔میدان میں آنے والوں میں نمایاں طورنیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ ہیں، جو بڈگام اور گاندربل حلقوں سے انتخاب لڑ رہے ہیں پیپلز کانفرنس کے سجاد گنی لون جو ہندواڑہ اور کپواڑہ سیٹوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حامد قرہ، جو بٹہ مالو سیٹ سے امیدوار ہیں۔ اور بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینا، جو نوشہرہ سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔واضح رہے کہ ایگزٹ پول نے نیشنل کانفرنس کانگریس اتحاد کو پول پوزیشن میں رکھا ہے جس میں علاقائی پارٹی کو سیٹوں کا بڑا حصہ مل رہا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموںو کشمیر میں حالیہ ایگزٹ پول پر الگ الگ سیاسی پارٹیوں نے تبصرہ کیا تھا کہ انہیں ایگزیکٹ پول پر بھروسہ ہے نہ کہ ایگزٹ پول پر ۔مختلف ایجنسیوں اور میڈیا اداروں نے یہاں الگ الگ ایگزٹ پول دکھایا تھا جس میں لوگوں کے بطابق بھروسے کے لائق کچھ نہیں ہے ۔ آج دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سامنے آئے گا اور کس کے سر پر تاج سجے کا اس کے لئے آج مکمل اور اعتماد کے ساتھ کچھ جو سامنے آئے گا وہ سب کو قبول کرنا ہوگا۔