سری نگر/06 نومبر2024ئجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے بدھ کے روز ایک قرارداد منظور کی جس میں خصوصی حیثیت کی بحالی ، آئینی ضمانتوں کے علاوہ ان دفعات کو بحال کرنے کے لئے آئینی طریقہ¿ کار پر کام کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ قرارداد نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے پیش کی اور وزیر برائے صحت ، تعلیم و سماجی بہبود سکینہ مسعود اِیتونے اس کی تائید کی۔سپیکر عبدالرحیم راتھر نے قرارداد صوتی ووٹ کے لئے پیش کیا اور اُسے صوتی ووٹ کے ذریعے منظور کی گئی۔قرارداد میں کہا گیا ہے ،” یہ قانون ساز اسمبلی خصوصی حیثیت اور آئینی ضمانتوں کی اہمیت کی توثیق کرتی ہے جس نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی شناخت، ثقافت اور حقوق کا تحفظ کیا اوران کی یکطرفہ برطرفی پر تشویش کا اِظہار کیا۔“اِس میں مزید لکھا گیا ہے ،” یہ اسمبلی مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی ، آئینی ضمانتوں کی بحالی اور ان دفعات کو بحال کرنے کے لئے آئینی طریقہ¿ کار وضع کرنے کے لئے جموںوکشمیر کے عوام کے منتخب نمائندوں کے ساتھ بات چیت شروع کرے۔“قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے ،” یہ اسمبلی اِس بات پر زور دیتی ہے کہ بحالی کے لئے کسی بھی عمل کو قومی یکجہتی اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی جائز اُمنگوں کا تحفظ کرنا چاہیے۔“اِس سے قبل قائد حزب اِختلاف سنیل شرما اور ان کی پارٹی کے دیگر قانون ساز ارکان نے شور شرابے کے درمیان قرارداد پیش کرنے پر اعتراض کیا جس کی وجہ سے سپیکر نے ایوان کی کارروائی کل (جمعرات) تک ملتوی کردی۔