جموں:۹ فروری
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیور رائے بھٹناگر نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں قومی تعلیمی پالیسی ۔2020 کی عمل آوری کے روڈ میپ کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم روہت کنسل ، جموں وکشمیر کی مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کے دیگر سینئر اَفسران نے شرکت کی۔ میٹنگ میٹنگ وائس چانسلروں نے جموںوکشمیر یوٹی میں اہم ملک گیر پالیسی کی عمل آوری کے اِقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔یہ میٹنگ اسی موضوع پر پہلے کی میٹنگوںکی پیروی کے طورپر منعقد کی گئی تھی اور اس کی صدارت چانسلر اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے کی تھی۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے اِسی سلسلے میں گزشتہ میٹنگوں میں کئے گئے فیصلوں پر اِقدامات کا جائزہ لیا ۔ اُنہوں نے جموںیونیورسٹی اور کشمیر یونیورسٹی میں6 بورڈ آف سٹیڈیز کی تشکیل کی صورتحال اور نصاب کمیٹیوں کی تشکیل پر پیش رفت کا جائزہ لیا ۔ میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ مشترکہ بورڈ آف سٹیڈیز مختلف نصاب تیار کرے گا۔مشیر موصوف نے کہا کہ پالیسی کی عمل آوری کا عمل بتدریج نوعیت کا ہوگا اور اِس سلسلے میں فوری طور پر اِقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے مختلف کورسوں کے پہلے سال کے مطالعے کے لئے نصاب کی تشکیل کو تیز کرنے اور کورس کے دورانیے کے تمام کورسوں کے لئے عمومی فریم ورک بنانے پر زور دیا۔مشیر موصوف نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این اِی پی ۔ 2020کو اَپنے نقطہ نظر میں لچکدار ہونا چاہیے اور اِس کی عمل آوری کے حوالے سے ’’ کچھ بھی پتھر پر نہیں ہے۔‘‘اُنہوں نے کہاکہ آٹونامی اور آزادی اِس کی بنیادیں ہیں۔مشیرموصوف نے جموںوکشمیر یوٹی میں تحقیقی کام کو فروغ دینے میں یونیورسٹیوں کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ آنے والی تعلیمی اِصلاحات کے تحت انوویشن ، انکیوبیشن اور ریسرچ کو تحر یک دی جائے گی۔پرنسپل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم روہت کنسل نے کہا کہ این اِی پی ۔ 2020 کے تعارف سے کورسز ماڈیولر بن جائیں گے اور عارضی طور پر ان میں داخلے اور خارجی کے مختلف مقامات فراہم کریں گے ۔ اُنہوں نے اِس اِمکان کو بھی سمجھا کہ اس کے بعد کے برسوںمیں نصاب کو باقاعدگی سے اَپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ پرنسپل سیکرٹری نے کہا کہ این اِی پی۔ 2020 کی عمل آوری کی رفتار مختلف چیلنجوں کی وجہ سے اِداروں میں مختلف ہوسکتی ہے لیکن ہم یقینی طور پر آئندہ تعللیمی سیشن کے ساتھ اِس کی عمل آوری کے ساتھ آگے بڑے رہے ہیں۔ روہت کنسل نے میٹنگ کا جانکار ی دی کہ گزشتہ میٹنگوں میں لئے گئے فیصلوں کے مطابق اَنڈر گریجویٹ کورسوں کے لئے تمام نئے داخلے ابتدائی طور پر 4 برس کی مدت کے لئے ہوں گے جس میں کورس کے بعد کے سالوں میں خارجی تعلیم کی فراہمی ہوگی۔ اُنہوں نے پالیسی کے تحت بیچلر ااف ووکیشنل ایجوکیشن کورس کے تعارف پر بھی روشنی ڈالی ۔اُنہوں نے کہاکہ17سرکاری ڈگری کالج سیشن 2022-23 ء کے کورس کے لئے داخلے لینا شروع کریں گے ۔مزید 53 اور 72ڈگر ی کالجز بالترتیب تعلیمی سیشن 2023-24اور2024-25 سے کورس پڑھانا شروع کریں گے ۔ اُنہون نے کہا کہ متعلقہ سیکٹر سکل کونسلز کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔پرنسپل سیکرٹری جموںوکشمیر میں اِختراع کی حوصلہ اَفزائی پر بات کرتے ہوئے کہا،’’ یونیورسٹیوں کو اِختراع کا مرکز بننے کی ضرورت ہے اور اِس سلسلے میں جموںوکشمیر یوٹی حکومت آئی آئی ٹی جموں کے ساتھ مل کر ایک سٹارٹ اَپ مقابلے کا اِنعقاد کرے گی۔جیتنے والون کو ان کی فنڈنگ کے لئے انعامات اور بیج کی رقم دی جائے گی ۔ برسوں کے دوران حکومت جدت کو فروغ دینے کے لئے اِس طرح کے مقابلوں کی حمایت کی خاطر زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کرے گی۔‘‘