نئی دلی: ۱۱؍ فروری
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی پالیسی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے صنعت نے آج کہا کہ اس نے موجودہ حالات میں اپنا لبرل موقف جاری رکھا ہے۔فیڈریشن آف کامرس اینڈ انڈسٹری فکی کے صدر سنجیو مہتا نے جمعرات کو اپنے ردعمل میں کہا کہ موجودہ حالات کے درمیان ریزرو بینک نے زندگی اور معاش کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک آزادانہ موقف جاری رکھا ہے۔آر بی آئی نے عام حالات میںلیکویڈیٹی مینجمنٹ کے لیے ترقی پسند بحالی کی طرف قدم اٹھایا ہے۔کامرس اینڈ انڈسٹری باڈی ایسوچیم کے سکریٹری جنرل دیپک سود نے کہا کہ آربی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی(ایم پی سی ) نے کورونا وباسے پیدا چیلنجوں کے درمیان بڑی میکرو تصویر کا صحیح اندازہ لگایا ہے۔ لیکویڈیٹی مینجمنٹ سسٹم کے لیے آر بی آئی کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آر بی آئی معیشت میں قیمتوں کے تعین کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے سود کی شرح میں اضافے کے علاوہ مختلف طریقوں سے کوشش کر رہا ہے۔ایک رئیل اسٹیٹ ایڈوائزری فرم’ نائٹ فرینک‘ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ششیر بیجل نے کہا کہ ایک نازک موڑ پر جب معیشت وبا کی تیسری لہر کی وجہ سے پیدا ہونے والے اتار چڑھاؤ سے ٹھیک ہو رہی ہے،آر بی آئی کا پالیسی شرح سود میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں تیزی ہے اور کم شرح سود اس شعبے کی استطاعت کو بہتر بنانے اور ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوگی۔پودار ہاؤسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر روہت پودار نے کہا کہ ریزرو بینک کا ریپو ریٹ کو 4 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ اقتصادی بحالی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ حکومت نے واضح طور پر معاشی بحالی کے پیچھے محرک بننے کی ضرورت کو تسلیم کیا ہے۔ یہ حقیقت کہ مجموعی اقتصادی سرگرمی مستحکم افراط زر کی سمت بڑھ رہی ہے ،حوصلہ افزا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملکی معیشت دوبارہ پٹری پر آ رہی ہے۔ایم کے مادھوی اروڑہ، چیف اکانومسٹ گلوبل فنانشل سروسز نے کہا کہ ایم پی سی نے متفقہ طور پر پالیسی کی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور شرحوں اور لیکویڈیٹی دونوں پر اپنے لبرل موقف کو برقرار رکھا۔ تاہم مستقبل قریب کے لیے لبرل موقف کو جاری رکھنے پر پروفیسر جینت ورما کا اختلاف ایم پی یس کو منقسم پوزیشن میں رکھتا ہے۔موتی لال اوسوال پرائیویٹ ویلتھ کے ورکنگ گروپ کے نائب صدر (انوسٹمنٹ پراڈکٹس)نتن شانبھاگ نے کہا کہ پالیسی کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ آر بی آئی عالمی مرکزی بینکوں کی کارروائیوں کی نگرانی کرنے کے بجائے گھریلو میکرو متغیرات پر زیادہ توجہ دے رہا ہے۔ایکورو گارنٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وکاس کھنڈیلوال نے کہا کہ بجٹ میں ضرورت سے زیادہ سرمایہ اخراجات کی تجویز والے بجٹ کے بعد آر بی آئی نے جمود کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کا راستہ روک دیا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کو تشویشناک عنصرنہ مانتے ہوئے آر بی آئی نے بانڈ مارکیٹ کی حمایت کی ہے۔اجمیرا ریئلٹی اینڈ انفرا انڈیا لمیٹڈ کے ڈائرکٹر دھول اجمیرانے کہا کہ آر بی آئی کا اپنے لبرل موقف کو جاری رکھنے کا اعلان ترقی کو بحال کرنے، برقرار رکھنے اور اقتصادی سرگرمیوں میں کسی رکاوٹ کو محدود کرنے کے لیے ایک خوش آئند اقدام ہے۔ ہندوستانی معیشت نے کورونا وبا کا اچھی طرح مقابلہ کیا ہے اور آنے والے مستقبل میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن کر رہے گی۔