نئی دلی:۱۲فروری
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو کہا کہ کووڈ19 وبائی بیماری کی وجہ سے ہندوستانی معیشت کو سب سے زیادہ سکڑاوئویاتنگی کا سامنا کرنا پڑا، لیکن حکومت خوردہ افراط زر کو 2.6 فیصد پر قابو کرنے میں کامیاب رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق راجیہ سبھا میں مرکزی بجٹ پر عام بحث کا جواب دیتے ہوئے، وزیر خزانہ نے کہا، مالی سال 2022-23کا بجٹ، تسلسل کےلئے کھڑا ہے، ٹیکس لگانے کی پیشن گوئی کے ساتھ معیشت میں استحکام لاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ کا مقصد معیشت میں استحکام اور پائیدار بحالی ہے۔مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نشاندہی کی کہ2008-09کے عالمی مالیاتی بحران کے دوران یو پی اے حکومت میںملک میں خوردہ افراط زر 1.9 فیصد تھا، جب کہ کووڈ19وبائی امراض کے دوران یہ 2.6فیصد پر تھا۔تاہم انہوںنے کہاکہ اس کا معیشت پر بڑا اثر پڑتا ہے۔خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ وبائی امراض کی وجہ سے ہندوستانی معیشت کو سب سے زیادہ سکڑاو یاتنگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ وبائی امراض کی وجہ سے ہندوستانی معیشت کو 57.9 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا، جبکہ میں2008-09 عالمی مندی کے دوران12.2 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ایوان کو یہ بھی بتایا کہ سرمائے کے اخراجات آمدنی کے راستے سے کہیں زیادہ ضرب دیتے ہیں اور اسی لئے حکومت نے معیشت کو فروغ دینے کے لئے عوامی سرمائے کے اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔نرملاسیتا رمن نے کہا کہ حکومت اسٹارٹ اپس کی بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہے جس کے نتیجے میں وبائی امراض کے دوران بہت سے ایک تنگاوالا پیدا ہوئے۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک میں روزگار کے مواقع بڑھے ہیں اور حکومت کورونا وبا کے دوران بھی مہنگائی پر قابو پانے میں کامیاب رہی ہے۔ایوان میں مرکزی بجٹ2022-23 پر تقریباً 12 گھنٹے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ملک میں بجٹ اگلے 25 برسوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور یہ مستقبل کی تصویر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت مضبوط ہو رہی ہے۔ روزگار کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور مہنگائی کنٹرول میں ہے۔انہوں نے کہا کہ 2020-21میں ملک میں 44 نئے یونی کارن (ایک ارب ڈالر سے زیادہ مالیات والی یونیٹیں) بنیں ہیں جن کی تعداد بڑھ کر 83 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسٹارٹ اپ ہے جو اس بات کا واضح اشارہ دیتا ہے کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ کورونا وبا کے بحران میں ملکی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا نے پوری دنیا کی معیشت کو تہس نہس کر دیا تھا لیکن اس عرصے میں ہندوستان میں 80 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری آئی۔انہوں نے کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں میں جس سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں اس سے ملک میں ترقی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چھوٹے کاروبار پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس کے نتیجے میں زیادہ تر کارخانے جو کورونا کی وبا کے باعث بند ہو گئے تھے دوبارہ کھل گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن کے اعداد و شمار اس کا ثبوت ہیں۔