منگل, جولائی ۱, ۲۰۲۵
  • About
  • Contact
  • ENGLISH
  • آج کا اخبار
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
ENGLISH NEWS
ePAPER
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
Srinagar Mail
 EN 
No Result
View All Result
Home صحت وسائنس

حاملہ خواتین کی کووڈ ویکسی نیشن کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

by Srinagar Mail
13/02/2022
A A
حاملہ خواتین کی کووڈ ویکسی نیشن کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا
Share on FacebookShare on TwitterWhatsappEmailTelegram

حمل کے دوران کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کرانے والی خواتین اس طریقے سے اپنے نومولود بچوں کو بھی بیماری سے تحفظ فراہم کرسکتی ہیں۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ سے بچاؤ کے لیے دوران حمل ماں کی ویکسینیشن سے نومولود بچوں میں بھی بیماری کے خلاف دیرپا اینٹی باڈیز لیول کا باعث بنتی ہے۔اس تحقیق میں حمل کے 20 سے 32 ہفتوں کے دوران ایم آر این اے ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والی یا اس وبائی مرض کا شکار ہونے والی خواتین کو شامل کرکے دیکھا گیا تھا کہ نومولود بچوں میں آنول کے ذریعے کس حد تک اینٹی باڈیز منتقل ہوتی ہیں۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیماری سے بچانے میں مددگار اینٹی باڈیز کی سطح ویکسنیشن کرانے والی ماؤں میں بیماری سے متاثر خواتین کے مقابلے میں زیادہ تھی۔اسی طرح ویکسنیشن کرانے والی ماؤں کے بچوں میں تحفظ فراہم کرنے والی آئی جی جی اینٹی باڈی کی مقدار نمایاں حد تک موجود تھی۔تحقیق میں شامل رضاکاروں کے بچوں میں اینٹی باڈیز کی سطح میں جائزہ پیدائش کے وقت اور پھر 6 ماہ بعد لیا گیا۔6 ماہ بعد کے جائزے میں محققین نے ویکسینیشن کرانے والی ماؤں کے 57 فیصد بچوں میں آئی جی جی کو دریافت کیا جبکہ بیماری سے متاثر خواتین کے بچوں میں یہ شرح محض 8 فیصد تھی۔محققین نے بتایا کہ اگرچہ ابھی یہ واضح نہیں کہ نومولود بچوں کو کووڈ سے مکمل تحفظ کے لیے اینٹی باڈیز کی کتنی زیادہ سطح کی ضرورت ہے، مگر ہم جانتے ہیں اینٹی باڈیز سے سنگین بیماری سے تحفظ ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ویکسینیشن سے نہ صرف ماؤں کو طویل المعیاد تحفظ فراہم کرتا ہے بلکہ نومولود بچوں کو بھی کم از کم 6 ماہ کی عمر تک اینٹی باڈیز کا تسلسل برقرار رہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بیشتر والدین یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ماں سے بچے میں ویکسینیشن سے متنقل ہونے والی اینٹی باڈیز کب تک برقرار رہتی ہیں اور اب ہم نے اس کا جواب دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ ان نتائج سے حاملہ خواتین میں ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ حاملہ خواتین میں کووڈ سے سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے اور ابھی نومولود بچوں کے لیے ویکسینز کی منظوری نہیں دی گئی، تو اس ڈیٹا سے ماؤں میں حوصلہ افزائی ہوگی کہ حمل کے دوران ان کی ویکسینیشن بچوں کو بھی بیماری سے تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی جرنل آف دی امریکن میڈٰکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔اس سے قبل ستمبر 2021 میں نیویارک یونیورسٹی گروسمین اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فائزر؍بائیو این ٹیک اور موڈرنا ویکسینز استعمال کرنے والی حاملہ خواتین اپنے بچوں میں بھی بیماری سے بچانے واللی اینٹی باڈیز کو منتقل کرتی ہیں۔تحقیق کے مطابق پیدائش کے موقع پر 36 نومولود بچوں (100 فیصد) میں بیماری سے تحفظ فراہم کرنے والی اینٹی باڈیز ویکسینیشن کرانے والی ماؤں سے منتقل ہوئیں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ حمل کے دوسری یا تیسری سہ ماہی کے دوران ویکسینیشن کرانے والی خواتین کے خون میں اینٹی باڈیز کی بلند ترین شرح کو دریافت کیا گیا، جس سے بچوں کو زندگی کے اولین مہینوں میں کووڈ 19 سے تحفظ ملا۔محققین نے بتایا کہ تحقیقی رپورٹس میں دوران حمل مسلسل ویکسینز کی اہمیت ظاہر ہورہی ہے جس سے بیک وقت 2 زندگیوں کو کووڈ 19 کی سگین شدت سے تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اگر بچوں کی پیدائش اینٹی باڈیز کے ساتھ ہو تو اس سے زندگی کے ان ایام میں انہیں تحفظ ملتا ہے جب وہ سب سے زیادہ کمزور ہوتے ہیں۔

ShareTweetSendSendShare
Previous Post

سانس کے ذریعے استعمال کی جانے والی کووڈ ویکسین بہت زیادہ مؤثر قرار

Next Post

اچانک کھڑے ہونے پر سر چکرانے لگتا ہے تو روک تھام کا آسان طریقہ جان لیں

Related Posts

سکینہ اِیتو نے جموںوکشمیر میں سماگراہ شکھشا کے کام کاج کا جائز ہ لیا

حکومت موجودہ صحت سہولیات کو مستحکم کرنے پر توجہ دے رہی ہے ۔ سکینہ اِیتو

این اِی پی ۔2020 جموں وکشمیر کے تمام کالجوں میں نافذ۔ سکینہ اِیتو

این اِی پی ۔2020 جموں وکشمیر کے تمام کالجوں میں نافذ۔ سکینہ اِیتو

منشیات کے عادی اَفراد کے علاج اور باز آباد کاری کیلئے کشمیر میں 11 اور جموں میں 9 اے ٹی ایف کام کر رہے ہیں۔ سکینہ اِیتو

منشیات کے عادی اَفراد کے علاج اور باز آباد کاری کیلئے کشمیر میں 11 اور جموں میں 9 اے ٹی ایف کام کر رہے ہیں۔ سکینہ اِیتو

اسکولوں کا نوجوان نسل میں منشیات کے استعمال کو روکنے میں اہم کردار ہے ۔ سکینہ ایتو

اسکولوں کا نوجوان نسل میں منشیات کے استعمال کو روکنے میں اہم کردار ہے ۔ سکینہ ایتو

سکینہ اِیتو نے جموںوکشمیر میں 100روزہ ٹی بی خاتمے مہم کی عمل آوری کی پیش رفت کا جائزہ لیا

سکینہ اِیتو نے جموںوکشمیر میں 100روزہ ٹی بی خاتمے مہم کی عمل آوری کی پیش رفت کا جائزہ لیا

مسلسل خشک سالی اور برف باری نہ ہونے کا دوسرا تشویشناک رخ

مسلسل خشک سالی اور برف باری نہ ہونے کا دوسرا تشویشناک رخ

Next Post
اچانک کھڑے ہونے پر سر چکرانے لگتا ہے تو روک تھام کا آسان طریقہ جان لیں

اچانک کھڑے ہونے پر سر چکرانے لگتا ہے تو روک تھام کا آسان طریقہ جان لیں

شاہین شاہ آسٹریلیا کیخلاف بولنگ اٹیک کی قیادت کیلئے پُرعزم

شاہین شاہ آسٹریلیا کیخلاف بولنگ اٹیک کی قیادت کیلئے پُرعزم

آئی پی ایل کی نیلامی بیچ میں ہی روکنا پڑی

آئی پی ایل کی نیلامی بیچ میں ہی روکنا پڑی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Contact
  • ENGLISH
  • آج کا اخبار
email us:

© Designed by GITS -Srinagar Mail

No Result
View All Result
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار

© Designed by GITS -Srinagar Mail