قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے بدھ کے روز جموں بٹھنڈی آئی ای ڈی کیس کے سلسلے میں صوبے کشمیر کے نو مقامات پر چھاپے مارے۔بتادیں کہ سال 2021 کے جون مہینے میں بٹھنڈی جموں میں سیکورٹی فورسز نے ایک آئی ای ڈی برآمد کی تھی۔ادھر نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں میں شامل کرانے کے حوالے سے درج کیس کے سلسلے میں بھی این آئی اے نے تین مقامات پر چھاپے ڈالے ہیں۔تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) کے ایک ترجمان نے بتایا کہ این آئی اے کی ایک ٹیم نے جموں وکشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کے ہمراہ وادی کشمیر میں نو مقامات پر چھاپے ڈالے۔انہوں نے بتایا کہ سری نگر ضلع میں دو مقامات پر چھاپے ڈالے گئے، کپواڑہ میں دو، اننت ناگ میں ایک، پلوامہ میں ایک ، بانڈی پورہ میں ایک ، کولگام میں ایک اور بارہ مولہ میں ایک جگہ پر چھاپہ ماری کی گئی۔ان کے مطابق بٹھنڈی جموں میں آئی ای ڈی برآمد کرنے کے بعد ابتک پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جن م یں سے تین کے خلاف 22 دسمبر 2021 کو عدالت مجاز میں چارج شیٹ بھی پیش کیا گیا ہے۔این آئی اے بیان کے مطابق بدھ کے روز نو مقامات پر چھاپہ ماری کے دوران ڈیجیٹل اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔دریں اثنا قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کی جانب سے جاری کئے گئے اور ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو ملی ٹینٹ تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے کی خاطر اْنہیں مائل کرنے کے ایک کیس کے سلسلے میں این آئی اے نے بدھ کے روز کشمیر کے کئی مقامات پر چھاپے ڈالے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ این آئی اے نے جموں وکشمیر پولیس، سی آر پی ایف کے ہمراہ اس کیس کے سلسلے میں تین مقامات پر چھاپے ڈالے انہوں نے بتایا کہ اس کیس میں ابتک تحقیقاتی ایجنسی نے چار افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔اْن کے مطابق چھاپوں کے دوران قابلِ اعتراض مواد اور ڈیجیٹل سازو سامان بھی برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔ادھرجموں و کشمیر پولیس نے سری نگر میں جنگجووں کے ایک ماڈیول کو بے نقاب کرکے لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم ٹی آر ایف سے وابستہ چار جنگجو اعانت کاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قابل اعتماد انٹیلی جنس اطلاع کی بنا پر سیکورٹی فورسز کو پتہ چلا کہ جموں وکشمیر میں ٹی آر ایف سے وابستہ سرگرم ملی ٹینٹ باسط احمد ڈار ساکن ریڈونی کولگام اور مومن گلزار ساکن عید گاہ سری نگر پاکستان میں مقیم کمانڈروں کے اشاروں پراعانت کاروں کے نیٹ ورک کو تخریبی سرگرمیو کے لئے استعمال کر نے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ اعانت کار کشمیر میں سرگرم جنگجووں کو منطقی مدد فراہم کر نے کے کام پر مامور تھے چنانچہ پولیس نے اس ضمن میں 10/2022کے تحت کوٹھی باغ پولیس تھانہ میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔ترجمان کے مطابق تحقیقات کے بعد پولیس نے ابتک اس معاملے میں 4 ملی ٹینٹ معاونین کو حراست میں لے لیا ہے۔گرفتار شدگان کی شناخت بشارت احمد پامپوری ولد بشیر احمد ساکن میدان پورہ سری نگر، عادل شفیع بٹ ولد محمد شفیع بٹ ساکن دریش کدل سری نگر، مزمل فیاض صوفی ولد فیاض احمد صوفی ساکن باغ سندر پائین کاکہ سرائے کرنگر نگر سری نگر اور عادل مشتاق میر ولد مشتاق احمد ساکن باغ سندر پائین میدان پورہ سری نگر کے بطور ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گرفتا رشدگان وقتاً فوقتاً دھمکی آمیز پوسٹر بنانے میں بھی ملوث رہے ہیں جبکہ ان پوسٹروں کا مقصد سرکاری ملازمین، پولیس، مسلح افواج اور منتخب نمائندوں کے ساتھ ساتھ غیر مقامی تاجروں کو دھمکیاں دینا اور اُنہیں ہراساں کرنا مقصود تھا۔علاوہ ازیں تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ گرفتار شدگان نے تین سرگرم جنگجووں مومن گلزار، عارف احمد اور ایک غیر ملکی جنگجو شامل ہیں کو پناہ دینے کے ساتھ ساتھ اُن کی ہر سطح پر مدد فراہم کی تھی جبکہ سری نگر میں ملی ٹینٹ حملوں کو انجام دینے کی خطر بھی مذکورہ اعانت کاروں نے اُن کی منطقی مدد فراہم کی تھی ۔پولیس نے بتایا کہ اس نیٹ ورک میں شامل دیگر ملی ٹینٹ اعانت کاروں کی شناخت کے لئے مزید تفتیش جاری ہے۔