چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے ایک مضبوط پیشکش کی اور انہوں نے ترقیاتی سرگرمیوں میں گرام پنچائتوں کے فعال کردار اور ترقیاتی اقدامات کو دوگنا کرنے پر زور دیا ۔ ڈاکٹر مہتا نے دیہی علاقوں کی ترقی خاص طور پر کسانوں ، خواتین ، لوگوں اور بے روز گار نوجوانوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو ملک کی تمام ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے یو ٹی بننے کی طرف بڑھنا چاہئیے کیونکہ موثر سروس کی فراہمی بہتر شفافیت کے ذریعے گورننس کو بہتر بناتا ہے ۔ چیف سیکرٹری محکمہ دیہی ترقی کی مختلف اسکیموں کے سال 2022-23 کے سالانہ ایکشن پلان کی منظوری کیلئے منعقدہ میٹنگ میں بات کر رہے تھے ۔ میٹنگ میں مرکزی حکومت میں دیہی ترقی کی وزارت میں انتظامی سیکرٹری آر ڈی ڈی اور جوائینٹ سیکرٹری زمینی وسائل سمیت مختلف سینئر سیکریٹریوں نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر مہتا نے ایم جی نریگا کے اثر کو زیادہ سے زیادہ کرنے کیلئے مختلف محکموں کے درمیان متضاد کارروائیوں پر زور دیا اور محکمے سے کہا کہ وہ جل شکتی ، جنگلات ، اسکولی تعلیم ، صمعت و تجارت ، زراعت /باغبانی وغیرہ جیسے محکموں کے ساتھ ہم آہنگی سے کام کرے تا کہ اس کے دوہرے مقاصد کو حاصل کیا جا سکے ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ محکمہ کیلئے منریگا کے تحت ٹھوس نتائج کے ساتھ اعلیٰ قدر اور اعلیٰ اثر والے کام کرنے کی مستقل ضرورت ہے ۔ قبل ازیں انتظامی سیکرٹری آر ڈی ڈی نے اگلے مالی سال کے سالانہ ایکشن پلان پر ایک پرذنٹیشن دیتے ہوئے بتایا کہ پی ایم اے وائی ( جی ) کے تحت سال 2022-23 میں 54000 مکانات تعمیر کرنے کی تجویز ہے اس اقدام کیلئے 1303.10 کروڑ روپے مالی اخراجات کی تجویز ہے ۔ آر ڈی ڈی سیکرٹری نے کہا کہ این آر ایل ایم کے تحت 21194 ایس ایچ جیز کو قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، اگلے مالی سال کے دوران 18000 ایس ایچ جیز کو بینکوں سے جوڑ دیا جائے گا ۔ محکمہ نے 1644 وی اوز قائم کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے ۔ محکمہ نے اس مقصد کیلئے 111.88 کروڑ روپے کا مالی ہدف مقرر کیا ہے ۔ محکمہ نے 2022-23 میں 2000 ایس ایچ جیز کو ریوالونگ فنڈ اور کمیونٹی انویسٹمنٹ فنڈ کی سہولت فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ہے جس کی لاگت 116.67 کروڑ روپے ہے ۔ کمیٹی نے محکمہ کے سالانہ ایکشن پلان کو منظوری دے دی تا کہ ان منصوبوں پراس ماہ کی 25 تاریخ کو دیہی ترقی کی وزارت میں ہونے والی بااختیار کمیٹی کی میٹنگ میں غور کیا جا سکے ۔ ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کو جنم دینا محکمہ کے مختلف اقدامات کا مقصد ہونا چاہئیے اور محکمہ کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ موجودہ سال میں 15000 ایس ایچ جی قائم کرنے کے ہدف کو پورا کیا جائے ۔ انہوں نے ان گروہوں کی فعالیت کا جائیزہ لینے پر بھی زور دیا تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے مستقل وجود کو یقینی بنایا جائے ۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کم از کم 2 لاکھ منریگا کام اس مالی سال کے آخر تک مکمل ہو جائیں اور مزید کہا کہ آنے والے سالوں میں ان کاموں کے سپل اوور سے مکمل طور پر گریز کیا جائے ۔ ڈاکٹر مہتا نے محکمہ سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ پی ایم اے وائی ( جی ) کے تحت تمام اہل استفادہ کنندگان کو موجودہ مالی سال کے 15 مارچ تک مکانات کی تعمیر کیلئے زیر التوا قسطیں دی جائیں ۔