کسی بھی ترقی یافتہ خطے کی پہچان مینوفیکچرنگ،خدمات اور زراعت شعبوں سے ہے۔جموں وکشمیر یوٹی کے صنعتی منظر نامے پر ایم ایس ایم اِی کا غلبہ ہے کیوں کہ اس کاجی ایس ڈی پی میں تقریباً 8 فیصد کا حصہ ہے اور خدمات اور مینوفیکچرنگ شعبوں میں سب سے زیادہ لوگوں کو ملازمت دیتا ہے۔ جموںوکشمیر یوٹی میں تقریباً25,000 ایم ایس ایم اِی کام کر رہے ہیں جو یہاں کی صنعتی اَفرادی قوت کا تقریباً90 فیصد ملازم ہیں۔اِس پس منظر میں جموںوکشمیر اِنڈسٹریل پالیسی ( جے کے آئی پی ) ۔2021-30 ء سابق صنعتی پالیسیوں کے مقابلے میں ایک خوش آئند تبدیلی ہے ۔ ’’ جموںوکشمیر کی صنعتی ترقی کے لئے نئی مرکزی سکیم ‘‘ کے تحت پیش کردہ مراعات سے مل کر ڈیپارٹمنٹ فار پرموشن آف اِنڈسٹری اینڈ اِنٹرنل ٹریڈ( ڈی پی آئی آئی ٹی )مرکزی حکومت کی طرف سے مطلع کیا گیا ، 2021ء جموںوکشمیر میں اِنڈسٹریل ایکو سسٹم پراڈائم شفٹ کے لئے تیار ہے۔نئی پالیسی اِن صنعتی پالیسیوں سے مختلف ہے جو اِس پالیسی سے پہلے چل رہی تھیں۔ سابق جموںوکشمیر ریاست کی اِنتظامیہ نے وقتاً فوقتاً صنعتی پالیسیاںیعنی 1995ء، 1998 ء اور 2004ء میں اَپنائی تھیںجو کہ تازہ ترین صنعتی پالیسی 2016ء ہے۔مرکزی حکومت نے پرانی صنعتی پالیسیوں کی حمایت کے لئے صنعتی ترقی کے لئے مراعات کے پیکیجوں کی منظوری دی۔سابق ریاست مختلف وقفوں میں یعنی سینٹر ل کیپٹل انوسٹمنٹ سکیم 2002ء،2012ء ، گڈس اینڈ سروس ٹیکس نظام اور جے کے آئی ڈی ایس 2018 کے تحت بجٹ سپورٹ سکیم لیکن کشمیر میں صنعتی شعبہ ملک کے دیگر حصوں سے مقابلہ کرنے میں ناکام رہا۔یکم ؍ اپریل سے عملانے جانے والی نئی صنعتی پالیسی کے مطابق تجارتی پیداوار میں آنے والے تمام صنعتی یونٹوں کے ساتھ ساتھ موجودہ یونٹوں جو خاطر خواہ توسیع کر رہے ہیں ،اِس پالیسی کے تحت مراعات کے حقدار ہوں گے۔نئی پالیسی میں 28,400 کروڑ روپے ( 284بلین روپے ) خرچ کئے گئے ہیں جو کہ اگلے 15 برسوں کے لئے جموںوکشمیر کی صنعتی ترقی میں اَب تک کی سب سے بڑی ترغیب ہے۔اِ س سے منصوبہ بندی کی مدت میں 20,000 کروڑ روپے (200 بلین روپے ) کی سرمایہ اور 4.5لاکھ روزگار پیدا ہونے کی اُمید ہے۔یہ بلا ک سطح کا پہلا ترقیاتی منصوبہ ہے جو مقامی وسائل ، ہنر اور مقامی طور پر دستیاب ہنر کو اِستعمال کرتے ہوئے نچلی سطح پر صنعت کاری کے عمل کو شروع کرنے کا اِرادہ رکھتا ہے۔یہ پالیسی بالخصوص جموںوکشمیر کے لوگوں کی اُمنگوں کو پورا کرتی ہے اوراس سے خطے میں سماجی و اِقتصادی ترقی ہوگی۔اِس پالیسی کا مقصد جموںوکشمیرمیں سب سے زیادہ سرمایہ کاروں کے لئے ٹھوس کوششیں کرتے ہوئے صنعت کاروں کو ترجیح دینا ہے ۔یہ ان لوگوں کی حوصلہ اَفزائی اور سہولیت بھی فراہم کرتا ہے جو جموںوکشمیر میں صنعتی شعبے میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔اِس تبدیلی کا مقصد جموںوکشمیر کی ایک ’’ اسپریشنل ‘‘ سے ’’ صنعتی طور پر ترقی یافتہ‘‘ خطے میں تبدیلی کو یقینی بنانا ہے ۔ پالیسی کا مقصد صنعتی ترقی کے استحکام کے ماحول میں آ گے بڑھانا ہے جس میں روایتی بنیادی شعبوں جیسے زراعت ، اس سے منسلک شعبوں ، فوڈ پروسسنگ ، سیاحت ، صحت ، فارماسیوٹیکل وغیرہ کی بہتری کے لئے متحرک مسابقت کی اِجازت ہے ۔جموںوکشمیر میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لئے نئی صنعتی پالیسی کے ’’ سنگل وِنڈو اپروچ‘‘ کا تصور ، ’’ سہولیت کار ، شراکت دار ، فراہم کنند ہ تعاون کنندہ اور پروموٹر‘‘ کے طور پر حکومت کے رول کو احسن بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔کاروبار کرنے میں ساز گار آسانی ، لینڈ بینک کے قیام اور ایم ایس ایم اِیز کے ہینڈ ہولڈنگ سے جموں وکشمیر اگلے 10 برسوں میں ہندوستان میں سرمایہ کاری کے ایک منافع بخش مقام کے طور پر اَپنے آپ کو پوزیشن دینے کے لئے تیار ہے۔نئی پالیسی میں آئی ٹی آئیز ، صنعت اور یونیورسٹی کے تعاون سے تربیت کے میدان میں اِنٹرونشن کے مختلف موضوعات کا خاکہ بھی پیش کیا گیا ہے اور مناسب مالی مدد فراہم کرکے صلاحیت کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ اَفزائی کی گئی ہے۔مجوزہ اَنٹر پرینیور اینڈ سِکل ڈیولپمنٹ فنڈ گیم چینجز ثابت ہوگا ۔ پالیسی کا مقصد جموںوکشمیر یوٹی کے منفرد جغرافیائی محل وقوع اور انوارنمنٹل ڈائینا مکس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ’’ کم سے کم ضابطہ اور زیادہ سے زیادہ سہولیت ‘‘ہے۔ماحولیات کا تحفظ نئی پالیسی کی بنیاد بناتا ہے اور اِس طرح’’ پائیدار ترقی ‘‘ کے خیال سے مطابقت رکھتا ہے ۔ نئی پالیسی کا مقصد جموںوکشمیر یوٹی میں آئی ٹی ، صحت کی دیکھ ریکھ اور دواسازی ، زراعت اور فوڈ پروسسنگ ، تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی وغیرہ کے شعبوں میں نئی صنعتوں کو فروغ دینا ہے ۔اِس کے ساتھ ساتھ یہ سِک یونٹوں کی بحالی کے لئے مناسب ریگولیٹری سپورٹ اور مالی مراعات کے ساتھ ایک جامع منصوبہ بھی ترتیب دیتا ہے۔نئی صنعتی پالیسی میں ’’ زیر وایفکٹ۔ زیر و ڈیفیکٹ ‘‘ پیداواری صلاحیت بہت زیادہ قابل حصول ہے۔مختصراً نئی صنعتی پالیسی میں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے ، اِختراعات اور کاروبار کو فروغ دینے، جموںوکشمیر کے تمام خطوں کی متوازن ترقی اور معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کلسٹر پر مبنی نقطہ نظر کے ساتھ پورا کیا جاتا ہے۔’’ روایت ، ترقی اور تبدیلی ‘‘ ۔ نئی صنعتی پالیسی کا نعرہ ہے جموںوکشمیر یوٹی کے لئے ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دُور کا آغاز کرنے کے لئے تیار ہے۔