لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے ’’ ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’ عوام کی آواز‘‘ کی آج کی قسط جموں وکشمیر کے نوجوان کامیابی حاصل کرنے والوں کو وقف کیا ۔ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’ عوام کی آواز ‘‘ آج جموںوکشمیریوٹی میں آل اِنڈیا ریڈیو کے تمام مقامی ،پرائمری چینلوں اور ڈی ڈی کاشر پر نشر ہوا۔لیفٹیننٹ گورنر نے صوبہ کشمیر سے بارہویں جماعت کی ٹاپر عروسہ پرویز کوان کی شاندار کامیابی حاصل کرنے پر مبارک باد ی۔اُنہوں نے مزید کہا،’’ یہ ایک قابل ذکر کار نامہ ہے جو آنے والے برسوں میں نوجوانوں کوترغیب دے گا۔\لیفٹیننٹ گورنر نے دسویں اور بارہویں بورڈ اِمتحانات پاس کرنے والے طلاب کو بھی مبارک باد دی اور ان کے کامیاب مستقبل کی تمنا ظاہر کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کووِڈ کے بعد کی تعلیمی اِصلاحات پر اویسس این جی او کی شیبا نیرکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کی تعلیم اور صحت اِنتظامیہ کی سب سے بڑی ذمہ داریاں ہیں۔گزشتہ برس کووِڈ کے بعد کے مرحلے میں تعلیم اور صحت کو ترجیح دینی تھی اور اَب کووِڈ مثبت معاملات کی کمی ، سکولوں کے کھلنے اور ہیپی ینس زونوں کی تشکیل سے ، ہم ایک اِنٹرایکٹیو ماحول کی سہولیت فراہم کرنا چاہتے ہیں جو کلاسوں کے آن لائن موڈ میں غائب تھا۔ بارہمولہ سے نوید احمد، کولگام سے عمیر حسن اور ظہوراَندرابی ،ریشو گپتا اور محمد اِقبال جموںوکشمیر یوٹی میں نیشنل کیڈٹ کور ( این سی سی ) کی توسیع سے متعلق ، کشمیر یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویشن میں فلسفی کے مضمون کا تعارف، بہتر سہولیات ، فروغ اور برانڈنگ اور مقامی کمیونٹی کی شمولیت کے ساتھ اہرہ بل کو جموںوکشمیر کے بہترین سیاحتی مقام کے طورپر ترقی دینا کی تجاویز کا جواب دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے مالی خواندگی کو فروغ دینے، مالیاتی خدمات کی فراہمی کو آسان بنانے کے لئے بالترتیب خصوصی مہم شروع کرتے ہوئے متعلقہ محکموں اور حکام کو شہریوں سے موصول ہونے والی قیمتی اور اَنمول تجاویز پر ضروری اِقدامات کرنے اور انہیں اپنی پالیسیوں میں شامل کرنے کی ہدایات دیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے سانبہ سے راہل کمار کی تجویز کا خیر مقدم کیا ۔راہل کمار کی تجویز میں ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور ڈیجیٹل شمولیت کے لئے ایک قابل ماحول بنانے کی خاطر پی پی پی ماڈل کا حوالہ دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت تمام سماجی عدم توازن کو دُور کرنے کے لئے پُر عزم ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جامع ترقی اور حکومت کے پروگراموں اور شہریوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں اہم کردار اَدا کرتی ہے۔ حکومت نے تمام دیہاتوں کو ڈیجیٹل طور پر لٹریٹ بنانے کے وزیر اعظم کے عزم کا پور ا کرنے کے لئے ڈیجیٹل جموںوکشمیر شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آنے والے دِنوں میں اِس مہم کے تحت اِنتظامیہ ڈیجیٹل خدمات اور ڈیجیٹل لٹریٹ کے لئے کام کرے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اودھمپور سے آدتیہ سنگوترا کی طرف سے دی گئی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے جموںوکشمیر یوٹی میں نوجوان کھیلو ں کے ہنر کی سکائوٹنگ اور تربیت کے لئے ایک مضبوط اور متحرک ایکو سسٹم بنانے کے لئے کہا کہ کھیلوں سے متعلق سِکلوں میں سرمایہ کاری ڈیموگرافک ڈیویڈنڈحاصل کرنے کی بہت سے طریقوں میں سے ایک ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ حکومت نے تاریخی جموں وکشمیر کھیلوں کی پالیسی 2022ء کو متعارف کیا ہے جس میں عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل ، کوچنگ پیرا ایتھلیٹس اور کھلاڑیوں سمیت کھلاڑیوں کی تربیت اور کھیلوں میں ترقی کے مختلف مواقع فراہم کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔\لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے ’نشا مُکت جموں وکشمیر ‘ کے لئے مداخلتی پروگراموں ، روکتھام کی تعلیم اور بیداری پیدا کرنے ، صلاحیتی تعمیر ، علاج اور بحالی کے بارے میں پروفیسر گیر محمد کی تجویر پرکہا کہ جموںوکشمیر ایکشن فریم ورک کو مضبوط بنانے اور ایک مضبوط قدم اُٹھانے کے لئے پوری طرح پُر عزم ہے۔ راجوری کی ودھو سی اور نندنی شرما نے طلباء کی ذہنی صحت اور جذباتی تندرسی کے مسائل کو اُٹھایا جس پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت طلباء کو نفسیاتی سماجی مدد فراہم کرنے کی ضرورت سمجھتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اکھنور کے لو کجھوریہ کے ایک خط کا بھی ذکر کیا ۔لوکجھوریہ نے اَپنے خط میں جے کے پی اہلکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے مختلف اقدامات اور ان کے حوصلے بلند رکھنے کی خاطر اہم اِقدامات کی تجویز پیش کی اور جموں وکشمیر شہداء کے نمبروں کو ایکس گریشیا اِمداد میں اِضافہ کرنے کے حکومتی فیصلے کی تعریف کی۔سانبہ سے تعلق رکھنے و الے ایک نوجوان اَنٹرپرینیور شمی منیال اور کٹھوعہ کے ایک ترقی پسند کسان سونو سنگھ کا آج کے پروگرام میں اَپنے اِختراعی نقطہ نظر سے جموںوکشمیر کے نوجوانوں کے لئے خصوصی تذکرہ حاصل کیا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ہمارا عزم اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر شہری کو ترقی کے مساوی مواقع حاصل ہوں اور بنیادی سہولیات تک معقول اور سستی رَسائی حاصل ہو۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ معاشرے کی بہتری کے لئے خود کو وقف کریں ۔ ہمیں بنی نوع اِنسان کی بھلائی پر اَپنے عقیدے کو مضبوط کرنا چاہئے اور ہر ایک کو نیک زندگی گزارنے کی ترغیب دینی چاہیئے۔ اُنہوں نے مزید کہا ،’’ آئیے آج ہم سب برابری اور سماجی ہم آہنگی کے راستے پر چلنے کا عہد کریں اور ایک جموں وکشمیر کی تعمیر کریںجس کے لئے سماج کے تما م طبقات مل کر کام اور اَپنا رول اَدا کریں۔‘‘