لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج جموںوکشمیر کے مربوط شکایات کے ازالے اور نگرانی نظام کے د رخواست دہندگان کے ساتھ بذریعہ ورچیول موڈ ’’ ایل کی ملاقات ۔لائیو عوامی شکایات کی سماعت‘‘کے دوران بات چیت کی اور لوگوں کے مسائل اور شکایات کا جائزہ لیا۔پروگرام کے تازہ ترین ایڈیشن کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے درخواست دہندگان کی متعدد شکایات کا موقعہ پر ہی ازالہ کیا ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارا مقصد کسی شکایت کے ازالے کے وقت کو کم کرنا اور ہر جائز شکایت کا مناسب وقت کے اَندر اَندر جواب دینا ہے ۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ ہماری یہ کوشش رہی ہے کہ بہتر حکمرانی کے اَصولوں سے احتساب ، شفافیت اور شہریوں کو بہتر خدمات ملیں۔اُنہوں نے کہا کہ سماجی اِنصاف ، تیز تر ترقی اور لوگوں کی شرکت کو فروغ دینے کے لئے شکایت کے ازالے کا معیار بہت اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نظام کو مزید جواب دہ اور مؤثر بنانے کے لئے ہر جائز عوامی شکایات کے اَزالے کو یقینی بنانا چاہیئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جے کے ۔ آئی جی آر اے ایم ایس پر موصول ہونے والی شکایات کو حل کرنے کے سلسلے میں پانچ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اِنتظامی محکموں ، پانچ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سربراہان اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اضلاع کے ضلع ترقیاتی کمشنروں کی کوششوں کی بھی تعریف بتایا گیا کہ اَب تک مشن موڈ اپروچ میں نمٹانے کے لئے 1,89,369درخواستیں لی گئی تھیں ۔ ان میں سے 1,85,123 کو حل کیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ سرکاری سکیموں کی بہتر کوریج، عوام الناس کے ساتھ رابطہ بڑھانے اور بڑے منصوبوں کی مؤثر نگرانی کے لئے عوامی رَسائی کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کریں۔لیفٹیننٹ گورنر کو ضلع ترقیاتی کمشنر نے جانکاری دی کہ کولگام کے محمد امین ڈار کو پی ایم اے وائی ۔ گرامین کے تحت ایک پکہ ہائوس ملے گا ۔شوپیان کے دِلاور احمد شیخ نے اَپنے علاقے کے باغات میں پانی کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے پر ایل جی کی قیادت والی اِنتظامیہ کی تعریف کی۔شیو کمار نے اَپنی دادی شریمتی شانتی دیوی کے حق میں بڑھاپے کی پنشن کی منظوری کے لئے چیئر کا شکریہ اَدا کیا۔پلوامہ سے درخواست گزار عنایت فیاض کی طرف سے لاڑ نالہ کے اوپر سٹیل پل (بوڈ کدل) پر مرمت کے کام کے حوالے سے پیش کردہ مسئلہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ پی ڈبلیو ڈی (آر اینڈ بی) کے متعلقہ افسر سے تفصیلات طلب کیں۔ انجینئر نے چیئر کو جانکاری دی کہ کام کا پہلے ہی ٹینڈر ہو چکا ہے اور مارچ کے آخیرتک مکمل ہو جائے گا۔پونتھل جموں سے تعلق رکھنے والے انیل کمار نے مڈل سکول چونانہ میں کمروں کی خستہ حالی کا مسئلہ اُٹھایا جس پر ضلع ترقیاتی کمشنر جموں نے لیفٹیننٹ گورنر کو بتایا کہ مذکورہ سکول میں تزئین و آرائش کے کام اورطلباء کے لئے ایک اضافی کلاس روم کی تعمیرکے لئے فنڈس منظور کئے گئے ہیں اور یہ کام اِس برس مکمل کیا جائے گا۔ڈوڈہ کے نجیب الرحمان نے اربن ہیلتھ ٹریننگ سنٹر گھاٹ میں صحت سہولیات کو بڑھانے کی طرف حکام کی توجہ مبذول کرائی جس پر انہیں بتایا گیا کہ ان کی درخواست پر مناسب توجہ دی جائے گی ۔ نصیب سنگھ نے این ایچ اے آئی کی طرف سے سڑک کی کٹائی کے دوران مکانات کو پہنچنے والے نقصانات کے بدلے میں معاوضے کے حوالے سے اپنے بیٹے کی نمائندگی کی ، ڈپٹی کمشنر اودھمپور نے اس موقع پر بتایا کہ یہ مسئلہ مناسب کارروائی کے بعد کچھ دنوں کے اندر حل ہو جائے گا ۔ لفٹینٹ گورنر نے ڈی سی کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر معاملے کی پیروی کریں اور متاثرہ خاندانوں کو مناسب معاوضہ فراہم کرنے کو یقینی بنائیں ۔ اسی طرح ڈی سی ریاسی نے تحصیل چاسانہ کے گاؤں بگن کوٹ میں بجلی کی بہتر فراہمی کیلئے بجلی کے کھمبے اور ٹرانسفارمر فراہم کرنے کے معاملے پر بھی بریف کیا ۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ پاور انفراسٹرکچر کو بڑھانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ نذیر احمد شاہ کی طرف سے واٹر سپلائی اسکیم پیر پورہ ، تیتھر رام بن کے مسئلے پر ڈپٹی کمشنر رام بن نے اس مسئلے کو مستقل طور پر حل کرنے کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اس سلسلے میں فوری اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ کمشنر سیکرٹری عوامی شکایات محترمہ ریحانہ بتول نے ایل جی کے مکاتب کے ماہانہ پروگرام کی نگرانی کی اور جے کے ۔ آئی جی آر اے ایم ایس پر موصول ہونے والی شکایات کی پیش رفت اور صورتحال کے بارے میں چئیر کو آگاہ کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے لوگوں سے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار پر رائے بھی طلب کی ۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری خزانہ اتل ڈولو ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ صحت اور طبی تعلیم وویک بھردواج ، لفٹینٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، انتظامی سیکریٹریز ، ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز ، پولیس سپرنٹنڈنٹس ، محکموں کے سربراہان اور دیگر سینئر افسران بات چیت کے دوران ذاتی طور پر اور ورچول موڈ کے ذریعے موجود تھے