سری نگر:24،اکتوبر: کے این ایس : پورے ملک میں نیشنل ایجوکیشنل پالیسی لاگو کئی گئی ہے اس میں جموں کشمیر سب سے آگے ہے جبکہ ہم نے کئی اہم چیزیں لاگو کی ہے جس میں نیشنل ایجوکیشنل پالیسی کےلئے کرکیلم،بچوں اور اساتذہ کا فیڈ بیک پرگرام شامل کیا ہے تاکہ ہم دیکھ سکے کے کالجوں میں بچوں کو ہر قسم کی سہولیات دستیاب ہے کہ نہیں۔ان باتوں کا اظہار اعلی تعلیم اور انفارمیشن کے پرنسپل سیکریٹری روہت کنسل نے کے این ایس کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔محکمہ تعلیم کے ماحولیاتی نظام کے بارے میں بات کرتے ہوئے کنسل نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں ہائر ایجوکیشن کونسل تشکیل دی گئی ہے جو اگلے 10 سے 20 سالوں کا روڈ میپ فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ "ایل جی سنہا نے اس کام کو بہت ہی سنجیدگی سے لیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ ایجوکیشن کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ گورنر ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں ملک کے کئی بین الاقوامی شہرت یافتہ تعلیمی ماہرین کو شامل کیا یے جن میں دہلی یونیورسٹی، جامعہ ملیہ یونیورسٹی، اورآئی آئی ٹی بنگلور کے علاوہ جموں و کشمیر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر وں کو شامل کیا یے اور ماہرین پر مشتمل کمیٹی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم محکمے کے ماحولیاتی نظام کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں ایجوکیشن سیکٹر کے لئے روڑ میپ تشکیل دیں۔پرنسپل سیکریٹری ہائر ایجوکیشن روہت کنسل نے مزید کہا کہ پورے ملک میں نیشنل ایجوکیشنل پالیسی لاگو کئی گئی ہے اس میں جموں کشمیر سب سے آگے ہے جبکہ انہوں نے کہا کہ ہم نےکئی اہم چیزیں لاگو کی ہے جس میں نیشنل ایجوکیشنل پالیسی کےلئے کرکیلم،بچوں اور اساتذہ کا فیڈ بیک پرگرام شامل کیا ہے تاکہ ہم دیکھ سکے کے کالجوں میں بچوں کو ہر قسم کی سہولیات دستیاب ہے کہ نہیں ،اسکے علاو¿ہ کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اساتذہ کا طرز عمل کیسا ہے جبکہ اس عمل سے ہمیں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ بچوں کو اچھے طریقے سے تعلیم مل رہی یا نہیں۔انکا کہنا تھا کہ اس عمل سے بچوں اور اساتذہ کے درمیان جو چرچا ہوگی اس سے کالجوں کی اعتباریت مزید اضافہ ہوگا۔کمشنر ایجوکیشن نے کے این ایس کو بتایا کہ نیشنل ایکریڈیشن ایجنسی کالجوں کی گریڈنگ دیکھتی ہے اور اس سال ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ تمام کالجوں کو نیشنل ایکریڈیشن ایجنسی کے زمرے میں لائے گے تاہم انہوں نے کہا 142 کالجوں میں سے 54پہلے ہی این اے سی کے زمرے میں ہیں ،50کالجوں کو اس سال لائے گے۔انہوں نے کہا کہ 6 کالجوں کو اے گریڈ ملا ہے اور یہ تمام کالج دور دراز علاقہ جات میں واقع ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 3 کالجوں جن میں بارہمولہ کالج ،اسلامیہ کالج اور پریڈ کالج شامل ہیں کو اٹونامس کا درجہ مل گیا ہے اور بہت جلد مزکورہ کالجوں کو یونیورسٹیوں کا درجہ دیا جائے گا تاکہ یہاں کے بچوں کو بہتر سے بہتر تعلیم مل سکے اور وہاں کے طالب علم ملک کا نام روشن کرسکے۔انکا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر گورنر انتظامیہ اور ہمارا محکمہ جموں کشمیر میں تعلیمی معیار کو اعلی کوالٹی بنانے کے لئے انقلابی اقدامات اٹھا رہا ہے اور مستقبل قریب میں جموں کشمیر تعلیمی میدان میں سب سے آگے ہوگا۔