سید اعجاز
پانپور //ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) پلوامہ، بصیر الحق چودھری نے سنیچر کو میونسپل کونسل کمپلیکس پامپور کا دورہ کیا اور ’میرا شہر میرا فخر‘ پروگرام کے پیش نظر شہری جان ابھیان کے تحت شروع کی جانے والی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈی سی نے کہا کہ شہری جان ابھیان کا انعقاد شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف سرکاری اقدامات کے بارے میں لوگوں میں بیداری پھیلانے اور شہری علاقوں کی منصوبہ بند ترقی کے لیے ضروریات کا اندازہ لگانے کے لیے کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’میرا شہر میرا فخر‘ اربن لوکل سیلف گورننس کو مضبوط بنانے اور جوابدہ، جوابدہ اور شراکتی طرز حکمرانی کے ساتھ لوگوں کی خدمت کرنے کا اقدام ہے۔چودھری نے کہا کہ اس پروگرام کے تین اہم مقاصد ہیں – شہروں میں عوامی رسائی، نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط بنانا اور دہلیز پر خدمات کی فراہمی۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ بنیں اور ’میرا شہر میرا فخر‘ پروگرام کے دوران وارڈ میٹنگوں میں شرکت کرکے اپنے وارڈوں کی ترقی کے لیے فنڈز کے استعمال کا فیصلہ کریں۔ ڈی سی نے مزید کہا، ”لوگوں کو مل کر اپنے ترقیاتی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا چاہیے اور ضرورت کے مطابق کاموں کو ترجیح دینا چاہیے اور اپنے اپنے وارڈز کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کرنا چاہیے۔“ڈی سی نے کہا کہ دورہ کرنے والے افسران خلاءکی نشاندہی کریں گے اور رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مستقل اور ہم آہنگ کوششوں کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ "مائی ٹاو¿ن مائی پرائیڈ” حال ہی میں ختم ہونے والے ‘بیک ٹو ولیج’ پروگرام کے خطوط پر ہے جس میں مختلف سرکاری خدمات کی دہلیز پر فراہمی اور ساختی مسائل کی خود نشاندہی کرنا ہے۔ڈی سی نے تمام متعلقہ افسران سے بھی کہا کہ وہ آپس میں مل کر کام کریں تاکہ قصبے کے لوگ حکومت کے اس نئے اقدام سے مستفید ہو سکیں، جس کا مقصد قصبوں میں رہنے والے لوگوں کی دہلیز پر بہتر سروس ڈلیوری اور گورننس فراہم کرنا ہے۔
ڈی سی نے متعدد وفود سے ملاقاتیں کیں جن میں مختلف مسائل اٹھائے۔ ان کے جلد از جلد حل کے لیے موقع پر ہدایات جاری کی گئیں۔ انہوں نے مختلف آن لائن خدمات کے تحت سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کے علاوہ مستفیدین میں پنشن کی منظوری کے خطوط بھی تقسیم کئے۔انہوں نے پبلک سروس ڈیلیوری میں شامل تمام متعلقہ افسران اور دیگر افراد سے پروگرام کے مقام پر ایک مخصوص سٹال/کیوسک لگانے کی تاکید کی۔ان کے ہمراہ ای او بلدیہ اور دیگر افسران بھی تھے۔