سید اعجاز
ترال//جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال کے لروجاگیر اور لرگام نامی گاﺅں دیہات کے لوگوں نے اتوار کے روز لرگام کے مقام پرجمع ہو کر محکمے بجلی کے خلاف زور دار احتجاج کر کے سڑک اور بستی کے بجائے دوسرے طرف سے لائن پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے ۔احتجاج میں شامل لوگوں نے بتایا کہ محکمہ نے لرگام سے آری پل رسیونگ اسٹیشن تک 33ہزار کے وی بجلی کی ترسیلی لائن کو پہنچانے کے لئے وسیع آبادی کے لئے اہم رابطہ سڑک(ترال ستورہ روڑ) اور انسانی بستیوں(لرگام اور لرو) کے بیچ نکالنے کے لئے کام شروع کیا ہے جو مقامی آبادی کے لئے خطرے کا موجب بن جائے گیا ہے۔لوگوں نے بتایا ہم ترسیلی لائن کے کو وہاں تک پہنچانے کے خلاف نہیں ہے انہوں نے بتایا ہمیں خوشی ہے کہ علاقے کے لوگوں کو راحت نصیب ہو جائے تاہم ہمارا مطالبہ ہے کہ ہماری زمینوں سے لائن کو پہنچایا جائے نہ کہ ا نسانی بستیوں اور اہم رابطہ سڑک سے جو آبادی کے لئے پہلے سے ہی وبال جان بن چکا ہے انہوں نے بتایا مزکورہ سڑک ایک ترسیلی لائن پہلے ہی بار بار گر جاتی ہے جس کی وجہ سے آج تک کئی حادثات رونما ہوئے ہیں ۔لوگوں نے بتایا ہمارا مطالبہ ہے کہ جو11ہزار وکے وی لائن ان کے زمینوں اور باغات سے گزر کر وہاں تک پہنچتی تھی اسی راستے سے اس33ہزار کے وی لائن کوبھی پہنچایا جائے ۔ احتجاجی آبادی کا کہنا تھا کہ اس لائن کے لئے پہلے ہی ڈی پی آر 11ہزار والے روٹ سے بنایا گیا ہے تاہم محکمہ انسانوں جانوں کے ساتھ کھیل کر جان بوجھ کربستی اور ایک درجن گاﺅں دیہات کو جانے والی رابط سڑک سے بجلی کے کھمجے نصب کر رہا ہے ۔لوگوں نے الزام لگایا جو کھمجے 11ہزار یا اسی کم وولٹیج کی لائن کے لئے پہلے یہاںموجودتھی وہ ہی 33ہزار کو اسی قسم کے کھمبوں سے آگے لیا جا رہا ہے جو لوگوں کے لئے خطرے کا باعث بن گئی ہے ۔مقامی معزز شہریوں نے بتایا ہم نے پہلے سے ہی اپنا احتجاج درج کیا ہے تاہم ہماری بات اور انسانی جانوں کی اہمیت کومحکمہ اور انتظامیہ نظر اندازکر کے ہم پر دبا ڈال رہا ہے ۔انہوں نے کہا آج تمام لوگوں نے محکمے کے فیصلے کے خلاف گھروں سے باہر آکر احتجاج کیا ہے ۔انہوں نے کہا اگر ہمارے مطالبے پر ہمدردانہ غور نہیں کیا گیا ہے توسرینگر یا ضلع ہیڈ کواٹر پراپنااحتجاجی درھرنا دینے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام ذمہداریاں محکمے پرعائد ہوں گے ۔انہوں نے انتظامیہ ،محکمہ بجلی خاص کر ایل جی انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے ۔