جمعہ, مارچ ۳۱, ۲۰۲۳
No Result
View All Result
  • English
  • آج کا اخبار
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
Srinagar Mail
No Result
View All Result

جموں وکشمیرمیںحلقہ بندیوں کو دوبارہ ترتیب دینے کےلئے حد بندی کمیشن کی تشکیل :2نفری بنچ نے فیصلہ سنادیا

سپریم کورٹ نے کی 2عرضی گزاروں کی عرضی خارج ،فیصلے میں کسی بھی چیز کو آئین کے آرٹیکل 370 کی شقوں کے تحت طاقت کے استعمال پر پابندی سے تعبیر نہیں کیا جائےگا

by Srinagar Mail
13/02/2023
A A
Share on FacebookShare on TwitterWhatsappEmailTelegram

سری نگر :۳۱،فروری:سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں حلقہ بندیوں کو دوبارہ ترتیب دینے کےلئے حد بندی کمیشن کی تشکیل کےخلاف عرضی کو خارج کر دیا۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق سپریم کورٹ نے پیر کے روز جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں قانون ساز اسمبلی اور لوک سبھا کے حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کےلئے دسمبر2022کو حد بندی کمیشن کی تشکیل کے حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو مسترد کر دیا۔سپریم کورٹ کے جسٹس ایس کے کول اور جسٹس اے ایس اوکا کی2نفری بنچ نے کشمیر کے 2باشندوں کی طرف سے دائر درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس اوکا نے کہا کہ اس فیصلے میں کسی بھی چیز کو آئین کے آرٹیکل 370 کی شق ایک اور 3 کے تحت طاقت کے استعمال پر پابندی سے تعبیر نہیں کیا جائے گا۔دونفری بنچ نے مشاہدہ کیا کہ آرٹیکل 370 سے متعلق طاقت کے استعمال کی درستگی کا معاملہ عدالت عظمیٰ میں زیر التواءدرخواستوں کا موضوع ہے۔سپریم کورٹ نے5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کوسماعت کیلئے منطورکیاہے۔آرٹیکل 370 اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں متعدد درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔آرٹیکل 370 کو منسوخ کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا تھا۔سپریم کورٹ نے گزشتہ سال یکم دسمبر کو حد بندی کمیشن کی تشکیل کے حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔گزشتہ سال یکم دسمبر کو سماعت کے دوران، مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی اور لوک سبھا کے حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے بنائے گئے حد بندی کمیشن کو ایسا کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔عرضی کو خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، سالیسٹر جنرل تشار مہتا، مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے دلیل دی کہ جموں و کشمیر تنظیم نو قانون2019 مرکزی حکومت کی طرف سے حد بندی کمیشن کے قیام کو نہیں روکتا۔6 مارچ2020 کو، مرکزی وزارت قانون و انصاف (محکمہ قانون ساز) نے حد بندی ایکٹ2002 کے سیکشن 3کے تحت اختیارات کے استعمال میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس میں سپریم کورٹ کے سابق جج (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں ایک حد بندی کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔دو درخواست گزاروں حاجی عبدالغنی خان اور محمد ایوب مٹو کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حد بندی کی مشق آئین کی اسکیم کے خلاف کی گئی اور حدود میں ردوبدل اور توسیعی علاقوں کو شامل نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔عرضی میں یہ اعلان کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ جموں و کشمیر میں نشستوں کی تعداد 107 سے بڑھا کر 114 (پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کی 24 نشستوں سمیت) کرنا آئینی دفعات اور قانونی دفعات کے خلاف ہے، خاص طور پر جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ2019 کی دفعہ 63 کے تحت۔عرضی گزاروں کے وکیل نے کہا تھا کہ آخری حد بندی کمیشن12 جولائی2002 کو ملک بھر میں اس مشق کو انجام دینے کے لیے2001 کی مردم شماری کے بعد حد بندی ایکٹ 2002 کے سیکشن 3 کے ذریعے حاصل اختیارات کے استعمال میں قائم کیا گیا تھا۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ کمیشن نے آئینی اور قانونی دفعات کے ساتھ 5 جولائی 2004 کے خط کے ذریعے اسمبلی اور پارلیمانی حلقوں کی حد بندی کے لیے رہنما خطوط اور طریقہ کار جاری کیا تھا۔عرضی میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تمام ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں موجودہ نشستوں کی کل تعداد، بشمول قومی راجدھانی خطہ کے UTs اور پانڈیچیری، جیسا کہ 1971 کی مردم شماری کی بنیاد پر طے کیا گیا ہے، سال 2026 کے بعد ہونے والی پہلی مردم شماری تک کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔اس نے 6مارچ2020 کو مرکز کے ذریعہ ریاستوں آسام، اروناچل پردیش، منی پور اور ناگالینڈ میں حد بندی کرنے کے لیے حد بندی کمیشن کی تشکیل کے نوٹیفکیشن کو غیر آئینی قرار دینے کی کوشش کی تھی۔عرضی میں آسام، اروناچل پردیش، منی پور اور ناگالینڈ کو 3 مارچ2021 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے حد بندی کے عمل سے نتیجہ خیز اخراج کو بھی چیلنج کیا گیا تھا، یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ درجہ بندی کے مترادف ہے اور آئین کے آرٹیکل 14 (قانون کے سامنے مساوات) کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

ShareTweetSendSendShare
Previous Post

ضلع ہسپتال ہندواڑہ سے3لاشیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ٹنگڈار منتقل

Next Post

اُوڑی میں منشیات اسمگلنگ کی منظم کوشش ناکام،4منشیات اسمگلر گرفتار

Related Posts

منوج سنہا 100با اثر شخصیات کی فہرست میں شامل

منوج سنہا 100با اثر شخصیات کی فہرست میں شامل

امرت پال کے گرفتار باڈی گارڈکے حق میں بندوق لائسنس کی اجرائی

امرت پال کے گرفتار باڈی گارڈکے حق میں بندوق لائسنس کی اجرائی

رام نومی کے موقعہ پرشہر سری نگر میں کشمیری پنڈتوں کی شوبا یاترا

رام نومی کے موقعہ پرشہر سری نگر میں کشمیری پنڈتوں کی شوبا یاترا

وزیر اعظم مودی نے اپنے فیصلہ کن اقدامات سے یہ پیغام دیا کہ بھارت کمزور نہیں*

ملک میں لاگونئی تعلیمی پالیسی مہاتما گاندھی جیسے بصیرت آمیز رہنماﺅں کی تعلیمات پر مبنی

عیش مقام اننت ناگ دل دہلانے ولا واقعہ  ایک اور جاں بحق، تعداد 3 تک پہنچ گئی۔ مزید6 زخمی، ملزم گرفتار:ایس ڈی ایم پہلگام

کھرہامہ کپوارہ میں7سالہ کمسن بچی کا بے دردانہ قتل ،گلا کٹی لاش ایک شڈ سے برآمد

دل کی دیکھ بھال میں نارائنا ہسپتال کی افادیت

دل کی دیکھ بھال میں نارائنا ہسپتال کی افادیت

Next Post
چھے ماہ کے شیرخواربچے کوضلع اسپتال کشتواڑ سے اغواکرنے والی خاتون ,پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار

اُوڑی میں منشیات اسمگلنگ کی منظم کوشش ناکام،4منشیات اسمگلر گرفتار

جموں کے مضافات میں ڈرون ضبط

پلوامہ حملے کے بعد حالات میں بہتری آئی۔آجی سی آر پی ایف

پلوامہ حملے کے بعد حالات میں بہتری آئی۔آجی سی آر پی ایف

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • English
  • آج کا اخبار
email us:

© Designed by GITS -Srinagar Mail

No Result
View All Result
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار

© Designed by GITS -Srinagar Mail